باہر جاتا ہوں تو میزبان ملک سمجھتے ہیںپیسے مانگنے آیاہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
ماضی میں جو بھی منصوبے دیے، ہم نے کوئی احسان نہیں کیا، عوام کا پیسہ عوام پر لگایا ہے
قرضوں کے ساتھ ملک ترقی نہیں کریگا، دعا کریں صنعت و زراعت بڑھے ، شہباز شریف
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قرضوں کے ساتھ پاکستان ترقی نہیں کرے گا، دعا کریں کہ صنعتوں کی چمنیوں سے دھواں نکلے اور ملک ترقی کرے ، ہمارے کسان فصلوں کی پیداوار بڑھائیں، تاکہ ملک ترقی کرے ۔وزیراعظم نے ڈیرہ غازی خان میں مسلم لیگ (ن) کے جلسے میں سرائیکی زبان میں بھی خطاب کیا، انہوں نے کینسر ہسپتال اور یونیورسٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو مہنگائی 40 فیصد پر تھی، نواز شریف کے لیے یہ فیصلہ کرنا مشکل تھا کہ وہ ملک کو بچائیں یا سیاست کو دیکھیں، لیکن انہوں نے سیاست قربان کرنے اور ملک کو بچانے کا فیصلہ کیا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جب میں بیرون ملک جاتا ہوں تو میزبانوں کو محسوس ہوتا ہے کہ یہ پیسے مانگنے آئے ہیں، ایک شخص نے کہا تھا کہ شہباز شریف باہر جاتا ہے تو لوگ سمجھتے ہیں کہ قرضہ مانگنے گیا ہے ، تو میں سوال کرتا ہوں کہ عمران خان کیا قرض بانٹنے جاتے تھے ؟انہوں نے کہا کہ ایک سال پہلے جو مہنگائی 40 فیصد تھی، آج 2.
ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ ہورہیں، برادر ملک لگام ڈالے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ ہورہیں ہیں، برادر اسلامی ملک انہیں لگام ڈالے۔قائد مسلم لیگ ن میاں نواز شریف سے ملاقات کے لئے ایون فیلڈ لندن پہنچے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بیلاروس کا دورہ نہایت ہی کامیاب رہا، اپنے دورے کے دوران وہاں کی فیکٹریوں کا معائنہ کیا۔انہوں نے کہا کہ معدنیات کے حوالے سے مشینری بھی بیلا روس میں بنتی ہے،اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو معدنیات کےخزانے سے نوازا ہے، وہاں کی زراعت کی مہارت سے ہم بھی فائدہ اٹھائیں گے. بیلاروس زراعت کے حوالے سے خصوصی تعاون کرے گا. دورے کے دوران وہاں مختلف شعبوں کے افراد سے ہماری سیر حاصل گفتگو ہوئی ہے۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ڈیڑھ لاکھ نوجوانوں کو بیلا روس میں روزگار ملے گا. میاں نوازشریف کی قیادت میں ملک وقوم کی خدمت کررہا ہوں . تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہماری منزل ہے۔وزیر اعظم نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ایران میں قتل ہونے والی مزدورں کے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، انہوں نے حکام کو میتوں کو جلد از جلد پاکستان لانے کی ہدایت کردی۔ان کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سمیت دہشتگرد تنظیمیں افغانستان سے آپریٹ کررہی ہیں، افغان حکومت دہشتگرد تنظیموں کو لگام ڈالے، افغانستان برادر اور ہمسایہ ملک ہے. اب یہ افغانستان پر منحصر ہے کہ ہمسایے کے طور پر رہتا ہے یا تنازعات کے ساتھ۔شہباز شریف نے کہا کہ دوحہ معاہدہ تھا کہ افغان حکومت اپنی سرزمین کو دہشتگردی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی. ہم نے افغان عبوری حکومت کو کئی بار اس حوالے سے پیغام بھی بھیجا ہے، پاک فوج، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ آج سے پاکستان میں اوورسیز کنونشن کا آغاز ہو رہا ہے جو تاریخی قدم ہے. ہم سپر پاکستان سپیڈ سے قوم کی خدمت کررہے ہیں. اجتماعی کاوشوں، قوم کی دعاؤں اور شبانہ روز محنت سے کامیابی مل رہی ہے۔