اپوزیشن اتحاد میں توسیع، صدر، وزیراعظم کی اہم ملاقات متوقع
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
پی ٹی آئی کی چیف جسٹس سے ملاقات کے بعددو بڑوں کی اہم ملاقات لاہور میں ہوگی
صدر مملکت ، وزیر اعظم کی ملاقات میں پاؤر شیئرنگ فارمولا پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا
اپوزیشن کی جماعتوں کے حکومت مخالف اتحاد کو مزید وسعت دینے کے فیصلے اور پی ٹی آئی کے وفد کی چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات کے بعد صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان اہم ملاقات متوقع ہے جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔رپورٹ کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری آج 2 روزہ دورے پر لاہور پہنچیں گے ۔ رپورٹ کے مطابق آصف علی زرداری اس دوران سیاسی ملاقاتیں کریں گے اور دربی ریس میں شرکت کریں گے ۔ رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی لاہور میں قیام کے دوران وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات متوقع ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت اور وزیر اعظم پاکستان کی ملاقات کے دوران حکمران اتحادیوں کے درمیان پاور شیئرنگ فارمولا اور دیگر سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری گورنر ہاؤس میں سردار سلیم حیدر پنجاب کی صورتحال پر بھی بات چیت کریں گے ، صدر آصف علی زرداری جنوبی پنجاب کے صدر سابق گورنرمخدوم احمد محمود کے گھر بھی جائیں گے ۔ذرائع نے کہا کہا صدر مملکت اتوار کو لاہور ریس کلب میں ہونے والی ڈربی ریس میں مہمان خصوصی شرکت کریں گے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پہلگام فالس فلیگ ،بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کا بھارتی فوج کو جنگ کیلئے تیار رہنے کا حکم
نئی دہلی (اوصاف نیوز)وزیر اعظم نریندر مودی نے متنازعہ ریاست جموں و کشمیر میں تعینات بھارتی فوج کو ‘آپریشنل فریڈم کا حق دیدیا ہے کہ وہ جب چاہیں، جیسے چاہیں اور جہاں چاہیں کاروائیاں کر سکتے ہیں۔ نئی دہلی میں موجود حکومتی ذرائع نے عالمی ذرائع ابلاغ اے ایف پی کو بتایا ہے کہ فوج کو یہ اختیار پچھلے ہفتے کے حملے کے سلسلے میں دیا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان بھارتی الزام کی تردید کرتا ہے کہ وہ پہلگام کے واقعے میں ملوث ہے تاہم بھارت نے تحقیقات سے بھی پہلے پاکستان کے خلاف اقدامات شروع کردیئے ۔ ان اقدامات میں پاکستان کے ساتھ 1960ء کےآبی معاہدہ کو معطل کرکے پاکستان کا پانی بند کرنا اور سفارتی عملے میں کمی کرنا اور شہریوں کی آمد و رفت کو روکنا اور ویزوں کو منسوخ کردینے کے علاوہ لائن آف کنٹرول پر پاکستانی پوسٹوں کر نشانہ بنانا شامل ہیں۔
ان بھارتی اقدامات کی وجہ سے دونوں جوہری ہتھیار رکھنے والے ممالک کی فوجیں ہائی الرٹ پوزیشن پر چلی گئی ہیں اور دونوں طرف سے کہا جا رہا ہے کہ جنگ کسی بھی وقت چھڑ سکتی ہے۔ ادھر نئی دہلی میں وزیر اعظم مودی کی آرمی چیف سمیت تمام مسلح افواج کے سرابراہان سے ملاقات کی ویڈیو ذرائع ابلاغ کو جاری کی گئی جس میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ بھی نظر آرہے ہیں۔
بھارتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم مودی نے ایک بند کمرے کے اجلاس میں افواج کو یہ اجازت دی ہے کہ انہیں آپریشنز کرنے کی مکمل آزادی ہوگی اور وہ ان آپریشن کے طریقہ کار، اہداف اور وقت کا بھی خود تعین کرسکیں گی۔ مودی نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ ہمیں دہشتگردی کو ایک قومی حل کے طور پر ختم کرنا ہے۔ حکومت کے جن ذرائع نے اے ایف پی کو یہ بتایا انہوں نے اپنے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔
خیال رہے کہ بھارت نے متنازع ریاست جموں و کشمیر میں چھ لاکھ کے قریب مسلح افواج کو تعینات کر رکھا ہے۔ یہ افواج 1989ء سے ان کشمیریوں کے خلاف آپریشن شروع کیے ہوئے ہیں جو 1947ء کے تقسیم ہند کے منصوبہ اور اقوام متحدہ کی قراداروں کے مطابق اپنی آزادی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن بھارت ان کشمیریوں کو دہشت گرد قرار دیتا ہے۔
اس حالیہ ایک ہفتہ کے دوران بھارتی سیکورٹی فورسز نے لگ بھگ دو ہزار کے قریب کشمیریوں کو زیر حراست لیا ہے اور جگہ جگہ کریک ڈاؤن جاری ہے جبکہ کئی گھروں کو جلانے، بارود سے اڑانے یا مسمار کرنے کی اطلاعات بھی مل رہی ہیں۔
پہلگام واقعہ : سچ سامنے لانے پر سربراہ ناردرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ایم وی ایس کمار برطرف