City 42:
2025-02-23@14:12:53 GMT

چٹ پٹے اچار میں ملاوٹ کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

کلیم اختر: ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی ہدایت پر فوڈ سیفٹی ٹیموں نے اوقاف کالونی میں واقع ایک اچار یونٹ کی چیکنگ کی جس میں ناقص اور غیر معیاری 1500 کلو ایکسپائر اچار کو تلف کردیا گیا اور یونٹ کو بند کر دیا گیا۔

فوڈ اتھارٹی کے مطابق یونٹ سے فنگس زدہ اچار برآمد ہوا تھا، جس پر فوری کارروائی عمل میں لائی گئی۔ پروسیسنگ ایریا میں کھلی نالیاں اور ٹوٹے فرش پر مضر صحت اچار تیار کیا جا رہا تھاجبکہ پھلوں اور سبزیوں کو بدبودار ماحول میں نان فوڈ گریڈ ڈرموں میں رکھا گیا تھا۔

مری: پولیس سے بچنے کیلئے ملزم نے عمارت سے کود کر خودکشی کرلی

اس کے علاوہ پروسیسنگ ایریا میں کیڑے مکوڑوں کی بھرمار اور سگریٹ کی موجودگی پائی گئی۔ انتہائی اہم ریکارڈ اور ملازمین کے میڈیکل کی عدم دستیابی پر بھی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی گئی۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید نے کہا کہ ناقص انتظامات کی بناء پر اس یونٹ کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے اور ایسے تمام یونٹس کو جلد بند کر دیا جائے گا جو عوام کی صحت سے کھیل رہے ہیں۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

حکومت کا بجلی نرخوں میں 10 روپے فی یونٹ تک کمی کا منصوبہ

اسلام آباد:حکومت نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے بجلی کی قیمت میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی کا منصوبہ تیار کر لیا۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مجوزہ حکومتی منصوبے کے تحت گردشی قرضوں کے حجم کو کم کر کے بجلی کے شعبے میں جاری مالی نقصانات کو کم کیا جائے گا، جس سے بجلی کے نرخوں میں کمی ممکن ہو سکے گی۔ یہ منصوبہ آئی ایم ایف (بین الاقوامی مالیاتی فنڈ) کے جائزہ مشن کے سامنے پیش کیا جائے گا، جو اگلے ماہ کے آغاز میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔

حکومتی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس منصوبے کے تحت قرضوں کی ادائیگی میں1.3 کھرب روپے کی کمی کی جائے گی، جس سے مالی گنجائش پیدا ہوگی۔ یہ گنجائش بجلی کی قیمت میں کمی کے لیے استعمال کی جائے گی۔ منصوبے کا بنیادی مقصد بجلی کے شعبے میں جاری مالی نقصانات کو کم کرنا اور عوام کو سستے نرخوں پر بجلی فراہم کرنا ہے۔

حکومتی منصوبے کے تحت بنیادی ٹیرف میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی کی جائے گی۔ اس کے لیے گردشی قرضوں کے حجم کو کم کرنے اور بجلی کے شعبے میں اصلاحات لاگو کرنے پر توجہ دی جائے گی۔ یہ اقدامات بجلی کی پیداواری لاگت کو کم کرنے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔

آئی ایم ایف کا جائزہ مشن اگلے ماہ کے آغاز میں پاکستان کا دورہ کرے گا، اس دوران یہ منصوبہ جائزہ مشن کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف پہلے ہی بجلی کے نرخوں میں کمی کے لیے ٹیکسوں میں کمی کے منصوبے کو مسترد کر چکا ہے، تاہم حکومت کا نیا منصوبہ بجلی کے شعبے میں مالی اصلاحات پر مبنی ہے، جسے آئی ایم ایف کی منظوری کی توقع ہے۔

اگر یہ منصوبہ کامیاب ہو جاتا ہے تو عوام کو بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی کا فائدہ ہوگا۔ بجلی کی قیمت میں 8 سے 10 روپے فی یونٹ تک کمی سے نہ صرف گھریلو بلکہ صنعتی صارفین کو بھی ریلیف ملے گا، جس سے معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔

حکومت کا منصوبہ بجلی کے شعبے میں اصلاحات کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ گردشی قرضوں کے حجم کو کم کرنے اور مالی نقصانات کو کم کرنے سے بجلی کی پیداوار اور تقسیم کے نظام کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ یہ اقدامات بجلی کے شعبے میں خود کفالت کی راہ ہموار کرنے میں بھی معاون ثابت ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پیکا ترمیمی ایکٹ کے اصل حقائق
  • حکومت کا بجلی 10روپے فی یونٹ تک سستی کرنے کا منصوبہ
  • حکومت کا بجلی نرخوں میں 10 روپے فی یونٹ تک کمی کا منصوبہ
  • پورٹ قاسم میں مالی اور ماحولیاتی معاملات کا ریکارڈ گم
  • آرمی چیف کا دورۂ برطانیہ، سوشل میڈیا پر مہم چلانے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان
  • آرمی چیف کادورہ برظطانیہ میڈیا مہم چلانے والوں کیخلاف کارروائی ہوگئی : عطاتارڑ
  • کراچی میں ناجائز منافع کمانے والے دکانداروں کے گرد گھیرا تنگ
  • ناجائز منافع خوروں کے گرد گھیرا تنگ کر لیا گیا
  • آرمی چیف کے دورۂ پر سوشل میڈیا مہم چلانے والوں کیخلاف کارروائی کا اعلان