سید حسن نصر الله دشمن کے سامنے استقامت اور فتح کی علامت ہیں، فلسطینی استقامتی میڈیا کمیٹی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
اپنے ایک جاری بیان میں ابو مجاہد کا کہنا تھا کہ شہید سید حسن نصر الله ملت کیلئے ایک ڈھال تھے۔ وہ بے عدالتی، عالمی استکبار اور استبداد کے خلاف آھنی تلوار تھے۔ وہ شجاعت و فداکاری کا نمونہ تھے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں کے میڈیا افسر "محمد البریم" نے کہا کہ شهید "سید حسن نصر الله" استقامت کی وہ علامت تھے جنہوں نے دشمن کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا۔ ابو مجاہد کے نام سے شہرت پانے والے محمد البریم نے کہا کہ آج ہم مقاومت کے راستے پر چلتے ہوئے ملت کے لئے زندہ و جاوید چراغ شهید "سید حسن نصر الله اور ان کے بھائی شهید "سید هاشم صفی الدین" کو رخصت کریں گے۔ ان شہداء کا لہو ہمارے لئے حق اور دشمنوں کے خلاف کامیابی کی رہنمائی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہید سید حسن نصر الله صرف ایک سیاسی یا عسکری رہبر نہیں تھے بلکہ وہ استقامت، صداقت اور عزت کا وہ نمونہ تھے جنہوں نے دشمن کے سامنے تسلیم ہونے سے انکار کر دیا۔
اُن کی شہادت امت اسلامی اور دنیا کے حریت پسندوں کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ محمد البریم نے کہا کہ فلسطین و غزہ میں عوام کے دل آج سرفراز اور غم زدہ ہیں۔ شہید سید حسن نصر الله ملت کے لئے ایک ڈھال تھے۔ وہ بے عدالتی، عالمی استکبار اور استبداد کے خلاف آھنی تلوار تھے۔ وہ شجاعت و فداکاری کا نمونہ تھے۔ انہوں نے ہمارے لئے اپنے دین، سرزمین اور وطن کی عزت کی حفاظت کا درس چھوڑا۔ آخر میں فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں کے میڈیا افسر نے کہا کہ ہم ان دو عظیم شہداء سے وعدہ کرتے ہیں کہ مقاومت کا پرچم کبھی بھی سرنگوں نہیں ہونے دیں گے۔ واضح رہے کہ آج ان دو لازوال شہداء کو دنیا کے حریت پسندوں کی کثیر موجودگی کے دوران سپرد خاک کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید حسن نصر الله نے کہا کہ
پڑھیں:
مدھوبالا اور مینا کماری: پکی سہیلیاں ایک دوسرے کی بدترین دشمن کیوں بن گئیں؟
بالی ووڈ کے سنہری دور کی دو عظیم اداکاراؤں مدھوبالا اور مینا کماری کی دوستی کب دشمنی میں بدل گئی؟ یہ کہانی محبت، رقابت اور المیے سے بھری ہوئی ہے۔
1940 اور 50 کی دہائی میں جب بالی ووڈ اپنے عروج پر تھا، مدھوبالا اپنی دلکشی اور مسکراہٹ سے دلوں پر راج کرتی تھیں تو مینا کماری اپنی درد بھری اداکاری سے ’’ٹریجڈی کوئین‘‘ کہلائیں۔
یہ دونوں ہیروئنز نہ صرف فلمی دنیا کی چمکتا ستارہ تھیں بلکہ ایک وقت میں گہری دوست بھی ہوتی تھیں۔ فلم فیئر میگزین میں شائع ہونے والی ایک نایاب تصویر میں دونوں اداکاراؤں کو سفید ساڑھی میں ہنستے مسکراتے دیکھا جاسکتا ہے۔
لیکن یہ دوستی اس وقت دشمنی میں بدل گئی جب کمال امروہی کا معاملہ درمیان میں آگیا۔ فلم ’’محل‘‘ کی شوٹنگ کے دوران مدھوبالا اور کمال امروہی قریب آ گئے۔ مسئلہ یہ تھا کہ کمال امروہی پہلے ہی شادی شدہ تھے اور ان کی بیوی کوئی اور نہیں بلکہ مینا کماری تھیں!
مدھوبالا کے کمال امروہی سے شادی کے ارادے نے دونوں اداکاراؤں کے درمیان ناقابل عبور خلیج پیدا کردی اور ایک وقت میں سہیلی کا رشتہ رکھنے والی دونوں اداکارائیں ایک دوسرے کی دشمن بن گئیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں اداکاراؤں کی زندگیاں کئی لحاظ سے ایک جیسی تھیں۔ دونوں نے شہرت کی بلندیوں کو چھوا، دونوں کی زندگیاں بیماریوں سے جوجھتی رہیں، اور دونوں ہی کم عمری میں اس دنیا سے رخصت ہوگئیں۔ مدھوبالا صرف 36 سال کی عمر میں جبکہ مینا کماری 39 سال کی عمر میں انتقال کرگئیں۔
یہ کہانی محبت اور رقابت کے جذبات سے بھرپور ہے جو فلمی دنیا کی چکاچوند کے پیچھے چھپے ہوئے ہیں۔ آج بھی جب ہم بالی ووڈ کی سنہری تاریخ پر نظر ڈالتے ہیں تو مدھوبالا کی مسکراہٹ اور مینا کماری کے آنسو ہمیں اس دور کی یاد دلاتے ہیں جب فنکاروں کی ذاتی زندگیاں بھی اتنی ہی ڈرامائی ہوا کرتی تھیں جتنی کہ وہ پردۂ سیمیں پر پیش کرتے تھے۔