امریکا نے پاکستان کیلئے 397 ملین ڈالر سمیت منجمد فنڈز سے 5.3 ارب ڈالر جاری کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )ٹرمپ انتظامیہ نے غیر ملکی امداد کے منجمد فنڈز میں سے پاکستان سے متعلق پروگراموں کے لئے 397 ملین ڈالر سمیت 5.3 ارب ڈالر جاری کر دیے ہیں۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز نے غیرملکی خبر ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 5.3 ارب ڈالر کی منجمد شدہ غیر ملکی امداد میں سے زیادہ تر سکیورٹی اور انسداد منشیات پروگراموں کے لئے فنڈز جاری کئے ہیں جبکہ انسانی ہمدردی کی امداد کے لئے محدود فنڈز فراہم کئے گئے ہیں۔
امریکی کانگریس کے ایک عہدیدار کے مطابق پاکستان میں امریکی حمایت یافتہ پروگراموں کے لئے 397 ملین ڈالرز مختص کئے گئے ہیں۔ یہ فنڈز خاص طور پر ایف-16 طیاروں کے استعمال کی نگرانی سے متعلق ہیں۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق یو ایس ایڈ کے پروگراموں کے لئے 100 ملین ڈالر سے کم فنڈز جاری کئے گئے ہیں جبکہ ریڈ کراس کے لئے علیحدہ سے 56 ملین ڈالر فراہم کئے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد غیر ملکی امداد روکنے کا حکم دیا تھا تاہم اب یہ فنڈز جاری کئے جا رہے ہیں۔
گلیات میں نوجوان کا قتل، مشتعل ہجوم نے پولیس کی موجودگی میں قاتل چوکیدار کو مار ڈالا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پروگراموں کے لئے کئے گئے ہیں ملین ڈالر کی امداد
پڑھیں:
امریکی امداد کی معطلی: افغانستان معاشی بحران کا شکار
افغانستان دنیا کے ان 8 ممالک میں سے ایک ہے جس کی معیشت کا بڑا حصہ امریکی امداد پر منحصر ہے اور سینٹر فار گلوبل ڈیولپمنٹ کے مطابق، افغانستان کی 35 فیصد غیر ملکی امداد یو ایس ایڈ (USAID) کی جانب سے فراہم کی جاتی ہے۔
امریکی امداد کی معطلی سے افغانستان کی اقتصادی ترقی میں 7 فیصد تک کمی متوقع ہے۔
سینٹر فار گلوبل ڈیولپمنٹ کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ تین سالوں میں امریکہ نے افغانستان کو 3 ارب ڈالر سے زائد مالی امداد فراہم کی ہے اور امریکہ افغانستان کا سب سے بڑا مالی معاونت فراہم کرنے والا ملک ہے۔
2021 میں افغان زر مبادلہ کے ذخائر 9.4 بلین ڈالر تھے جنہیں طالبان کے قبضے کے بعد عالمی اداروں نے منجمد کر دیا۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق افغان کرنسی کی قدر میں 7 دنوں میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں 11 فیصد کمی ہوئی جو معاشی بحران میں مزید اضافے کا سبب بنے گی۔
امریکہ نے افغانستان کی امداد کو معطل کر دیا جبکہ اقوام متحدہ نے بھی امداد میں 17 فیصد کمی کی تصدیق کی اور گزشتہ دو ماہ کے دوران ایک امریکی ڈالر کی قیمت 64 افغان کرنسی سے بڑھ کر 71 افغان کرنسی تک پہنچ چکی ہے۔
جنوری 2025 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا جس کے تحت امریکہ کی تمام غیر ملکی امداد بشمول افغانستان کو امداد فوری طور پر روک دی گئی ہے۔
گزشتہ سال کے اعداد و شمار کے مطابق افغانستان میں بے روزگاری کی شرح 14.39 فیصد تک بڑھ چکی ہے۔
افغان وزارت اقتصادیات کا کہنا تھا کہ امریکی امداد کی معطلی سے افغانستان کے عوام کی زندگی پر فوری منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
امریکی امداد کے معطلی سے افغانستان کی معاشی حالت زبوں حالی کا شکار ہو چکی ہے اور افغانستان میں معیشت کی بدحالی اور بڑھتی بےروزگاری کی اہم وجہ افغان حکومت ہے۔
طالبان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد ملک میں اقتصادی اور معاشی ترقی کے بجائے دہشت گردی اور دہشت گردی کو فروغ دیا اسی لئے افغان حکومت کو چاہیے کہ دہشت گردی کے بجائے عوام کی فلاح اور ترقی کے لیے عملی اقدامات کرے۔