لیسکو نے موسم گرما میں بلا تعطل بجلی فراہمی کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دیدی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
شاہد سپرا: لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے موسم گرما میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے لئے ضروری انتظامات مکمل کر لئے ہیں۔
کمپنی نے 200 کے وی اے کے ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز کی خریداری کا عمل شروع کر دیا ہے تاکہ مون سون سیزن میں گرمی سے متاثر ہونے والے ٹرانسفارمرز کو تبدیل کیا جا سکے۔
لیسکو کے مطابق ٹرانسفارمرز کی خریداری کے لئے ایک ارب روپے کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ موسم گرما میں جب ٹرانسفارمرز جلنے لگتے ہیں تو صارفین کو بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اضافی سٹاک کی بنیاد پر ان کو بروقت تبدیل کیا جا سکے گا۔
مری: پولیس سے بچنے کیلئے ملزم نے عمارت سے کود کر خودکشی کرلی
کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ ماہ تک ٹرانسفارمرز کی خریداری کا عمل مکمل کر لیا جائے گا جس سے صارفین کو بجلی کی فراہمی میں مزید مشکلات سے بچایا جا سکے گا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
نریندرمودی کے دورے سے قبل حفاظی انتظامات مزید سخت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اپریل2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں آج ضلع کشتواڑ میں مزید 2 کشمیری نوجوان شہید کر دیے جس سے گزشتہ روز سے شہید ہونے والوں کی تعداد تین ہو گئی۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے چترو جنگل میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔گزشتہ روز اسی علاقے میں ایک نوجوان کوشہید کیا گیا تھا۔آخری اطلاعات تک علاقے میں آپریشن جاری تھا۔ ضلع راجوری کے رہائشی ایک اور لاپتہ نوجوان مختار احمد کی لاش کوگام ضلع کے وشو نالے سے برآمد ہوئی ہے۔یہ نوجوان اپنے دوساتھیوں ریاض احمد اور شوکت احمد کے ساتھ 13فروری سے لاپتہ تھا۔(جاری ہے)
ریاض اور شوکت کی لاشیں گزشتہ ماہ وشو نالے سے ہی برآمد ہوئی تھیں۔
علاقے کے لوگوںکا کہنا ہے کہ ان تینوں کو بھارتی فوجیوں نے اغوا کرنے کے بعد شہید کیا ہے اور لاشیں نالے میں پھینک دیں۔ان کے جسموں پر تشدد کے نشانات پائے گئے ہیں۔دریں ا ثنا قابض انتظامیہ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے سے قبل جموں خطے کے ضلع ریاسی میں حفاظتی اقدامات انتہائی سخت کر دیے گئے ہیں ۔نریندر مودی ادھمپور سرینگر ریلوے لائن کے افتتاح کیلئے 19اپریل کوریاسی کا دورہ کریں گے۔قابض بھارتی انتظامیہ نے سری نگر جموں شاہراہ پر بھی حفاظتی اقدامات مزید سخت کردیے ہیں جس سے شہریوںکی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ انتظامیہ نے شاہراہ کے اہم مقامات پر بھارتی فوج، سینٹر ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) اور پولیس کے اضافی اہلکار تعینات کردیے ہیں۔شاہراہ پر مزید چوکیاں قائم کی گئی ہیں ۔ بھارتی فورسز اہلکار گاڑیوں ،مسافروں اور راہگیروں کی سخت تلاشی لے رہے ہیں۔ جموں کے علاقے اکھنور میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے بھارتی فوج کا ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر کلدیپ چند ہلاک ہو گیا ۔جموں خطے کے علاقے ستوار ی میں ایک ڈرون حادثے میں زخمی ہونے والا بھارتی ائر فورس کا اہلکار سریندر پال زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں چل بسا۔ضلع کپواڑہ میں طالبات کی ایک بس کو حادثہ پیش آجانے کے نتیجے میں 2طالبات جانبحق جبکہ 23 زخمی ہو گئیں۔