مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارتی فوجیوں کو کالے قانون آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کے تحت استثنیٰ حاصل ہے اور وہ علاقے میں گھنائونے جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے علاقے میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت حق خودارادیت کے حصول کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کے لیے خواتین کے خلاف تشدد کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ بات کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے کنن پوش پورہ اجتماعی عصمت دری کے 34سال مکمل ہونے کے موقع پر نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے اپنے ایک پیغام میں کہی۔ بھارتی فوجیوں نے 23 فروری 1991ء کو ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران ہر عمر کی تقریبا 100خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی تھی۔ 2014ء کے بعد سے 23فروری کو ہر سال کشمیری خواتین کے مزاحمتی دن کے طور پر منایا جاتا ہے، جس کی کال سب سے پہلے جموں و کشمیر کوئلیشن آف سول سوسائٹی نے دی تھی اور اس کی حمایت کل جماعتی حریت کانفرنس نے کی تھی۔

مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل سے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارتی فوجیوں کو کالے قانون آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کے تحت استثنیٰ حاصل ہے اور وہ علاقے میں گھنائونے جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کشمیری عوام کی تذلیل اور جدوجہد آزادی کے لئے ان کے عزم کو توڑنے کے لئے خواتین کی بے حرمتی اور ہراسانی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اجتماعی زیادتی کے سانحے کے متاثرین کو انصاف فراہم کرنے کے لیے عملی اقدامات کریں۔ زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ، فریدہ بہن جی، محمد یوسف نقاش، خادم حسین، سید سبط شبیر قمی اور عبدالصمد انقلابی سمیت کل جماعتی حریت کانفرنس کے دیگر رہنمائوں نے سرینگر سے جاری اپنے بیانات میں مجرم فوجیوں کو سزا دلانے کے لئے کنن پوشپورہ سانحے کی بین الاقوامی جنگی جرائم کے ٹریبونل سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ بھارتی عدلیہ پر کشمیریوں کا اعتماد ختم ہو چکا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کل جماعتی حریت کانفرنس کہ بھارتی کے طور پر کے لئے

پڑھیں:

40 اداکاراؤں کیساتھ جنسی ہراسانی؛ معروف امریکی ہدایتکار پر ڈیڑھ ارب ڈالر ہرجانہ

ہالی ووڈ کے معروف ڈائریکٹر اور اسکرین رائٹر جیمر ٹوبیک پر 40 سے زائد کم عمر اور نئی اداکاراؤں کو انٹرویوز اور آڈیشنز کے دوران جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنسی ہراسانی کے یہ واقعات 1979 سے 2014 کے درمیان پیش آئے تھے۔

جنسی ہراسانی کے یہ واقعات اُس وقت منظر عام پر آئے جب ہالی ووڈ میں ’’می ٹو مہم‘‘ کا آغاز ہوا اور خواتین نے خود پر بیتی داستانیں سنانے کا حوصلہ پیدا ہوا۔

جیمز ٹوبیک کے خلاف 40 سے زائد اداکارائیں سامنے آئیں اور یوں 2022 میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

امریکی عدالت نے ٹھوس شواہد اور اعتراف جرم پر ہدایت کار پر 40 خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں 1.68 ارب ڈالرز ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

متاثرہ خواتین کے وکیل کا کہنا ہے کہ عدالت سے انصاف ملنا خواتین کے ساتھ مناسب برتاؤ نہ کرنے والے طاقتور افراد کے خلاف ایک واضح پیغام ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں وقف قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد سے 3 افراد ہلاک
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر اظہار تشویش
  • بھارت, وقف ترمیمی بل کے خلاف جھارکھنڈ میں احتجاجی مظاہرہ
  • مغربی بنگال میں وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف ایک بار پھر پُرتشدد مظاہرے
  • غزہ میں شہداء کی تعداد 51 ہزار تک جا پہنچی، پانی کا بطور ہتھیار استعمال!
  • بھارتی وزیر داخلہ کا دورہ مقبوضہ کشمیر عوام کے زخموں پر نمک پاشی ہے، حریت کانفرنس
  • بھارتی فوجیوں نے کشتواڑ میں 2 کشمیری نوجوان شہید کر دیے
  • 40 اداکاراؤں کیساتھ جنسی ہراسانی؛ معروف امریکی ہدایتکار پر ڈیڑھ ارب ڈالر ہرجانہ
  • نیول چیف کا خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے جنگی تیاریوں کو برقرار رکھنے پر زور
  • امریکا نے ممبئی حملوں میں ملوث پاکستانی نژاد کینیڈین شہری بھارت کے حوالے کر دیا