ہتھنی مدھوبالا اور ملکہ میں ٹی بی کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
--فائل فوٹو
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے سفاری پارک میں موجود ہتھنی مدھوبالا اور ملکہ میں ٹی بی کی تصدیق کردی۔
کراچی میں ایک تقریب کے دوران پریس کانفرنس میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہتھنیوں کے خون ٹیسٹ کروائے تھے، ان میں ٹی بی موجود ہے۔
میئر کراچی نے کہا کہ مقامی ڈاکٹرز اور فور پاز ہتھنیوں کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔
عالمی تنظیم فورپاز نے ہتھنی مدھو بالا اور ہتھنی ملکہ کی صحت سے متعلق بیان جاری کیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم فی الحال کوئی بڑا جانور نہیں لے رہے۔
گزشتہ ہفتے جیو نیوز نے ہتھنیوں میں ٹی بی سے متعلق خبر نشر کی تھی۔
عالمی تنظیم فورپاز نے ہتھنی مدھوبالا اور ملکہ کا سفاری پارک میں مکمل طبی معائنہ کیا تھا۔
دونوں کی صحت سے متعلق بیان میں ٹی بی کے بیکٹریا کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہتھنیوں میں ٹی بی کے بیکٹریا موجود ہیں، حتمی رپورٹس میں تصدیق کے بعد علاج 12 سے 18 ماہ جاری رہے گا۔
فورپاز نے صفائی، سینیٹائزیشن اور حفاظتی اقدامات کو سخت کرنے کی درخواست کی تھی، ہتھنیوں کی خوراک میں بہتری اور روزانہ مانیٹرنگ کے لیے تجاویز دی تھیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ہیپاٹائٹس کے پھیلاؤ میں پاکستان پہلے نمبر پر آگیا ہے، حکومت کی تصدیق
ترجمان وزارت صحت ڈاکٹر مختار احمد برتھ نے کہا کہ ہیپاٹائٹس سی کے پھیلاؤ میں پاکستان سرفہرست آچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر مختار احمد برتھ نے کہا کہ اس پھیلاؤ کو جلد از جلد روکنے کیلئے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ہیپاٹائٹس سی خاتمے کے پروگرام کے تحت گلگت بلتستان کے دو اضلاع میں قابل ستائش اقدام کا آغاز کردیا گیا ہے۔
پروگرام کے تحت گلگت بلتستان کے دو اضلاع میں پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا گیا ھے۔ ترجمان نے بتایا کہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے تعاون سے گلگت بلتستان میں دو مقامات ایم سی چلاس دیامر اور یو سی مرکنجہ شگر میں ایک پائلٹ مرحلہ شروع کیا ہے جس کے تحت ابادی کی اسکریننگ اور علاج کی سہولیات تک رسائی لوگوں کو مفت فراہم کی جا رہی ھے۔
ڈاکٹر مختار بھرتھ نے مزید بتایا کہ اس پائلٹ پروگرام سے سیکھنے کے بعد مرکزی پروگرام رواں سال اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے تمام اضلاع اور دیگر تمام صوبوں میں بھی شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس سی پاکستان میں صحت عامہ کی ایک بڑی بیماری ہے اور پاکستان اب دنیا میں ہیپاٹائٹس کے سب سے زیادہ پھیلاؤ کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چاروں صوبوں کے اشتراک سے 68 ارب کے ہیپاٹائٹس سی خاتمے کا پروگرام شروع کیا ھے۔ وزارت صحت نے ہیپاٹائیٹس کے خاتمے کو یقینی بنانے کیلے ایک مربوط حکمت عملی تشکیل دی ھے جس کا مقصد پاکستان میں ہیپاٹائیٹس سی کے وسیع پیمانے پر پھیلاؤ کی روک تھام کرنا ھے۔
انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس سی کا علاج صرف 3 ماہ کے علاج سے کیا جا سکتا ہے۔مزیدبرآں اسکریننگ میں ہیپاٹائٹس سی سے متاثرہ مریض کا بروقت پتہ چلانا بڑا چیلنج ہے اور ضروری ہے۔ بروقت علاج ہونے سے جگر کی خرابی اور جگر کے کینسر سے بچا جاسکتا ہے۔