کشمیر میں بھارتی مظالم، کنال کھیمو نے اپنے بچپن کے خوفناک تجربات بتادیئے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
بالی وڈ اداکار کنال کھیمو نے حال ہی میں اپنے بچپن کی تلخ یادیں شیئر کی ہیں۔ کنال نے 6 سال کی عمر تک سری نگر، کشمیر میں گزارے ہوئے دنوں کو یاد کرتے ہوئے ان خوفناک واقعات کا ذکر کیا، جو ان کے ذہن پر آج بھی نقش ہیں۔
کشمیر کا کشیدہ ماحول
کنال کھیمو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ 6 سال کی عمر میں سری نگر میں رہتے تھے، جہاں دھماکے اور پتھراؤ روزمرہ کی زندگی کا حصہ تھے۔ انہوں نے کہا، ’’6 سال کے بچے کے نقطہ نظر سے دیکھیں تو یہ سب عجیب تھا۔ میں سری نگر کی خوبصورت یادیں بھی نہیں بھول سکتا، جیسے اپنے اسکول، خاندان کے ساتھ جھیل پر جانا، یا پہلگام کی سیر کرنا۔ لیکن پھر میں اپنے گھر والوں کی فکرمندی دیکھتا تھا۔‘‘
دھماکوں کا خوف
کنال نے بتایا کہ انہیں اکثر یہ الجھن رہتی تھی کہ زوردار آواز گیس کے سلنڈر کے پھٹنے کی ہے یا بم دھماکے کی۔ انہوں نے کہا، ’’کبھی کبھار تو ایسا بھی ہوتا تھا کہ شام کے وقت گھر کی لائٹس نہیں جلائی جاتی تھیں، کیونکہ خطرہ ہوتا تھا کہ پتھر گھر میں آسکتے ہیں۔ اس وقت اعلان ہوتا تھا کہ شام کے بعد گھروں میں روشنی نہ کی جائے۔‘‘
بم دھماکے کا خوفناک تجربہ
کنال نے اپنے سب سے خوفناک تجربے کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے گھر کے نیچے بم دھماکا ہوا تھا، جب وہ اپنے کزن کے ساتھ تاش کھیل رہے تھے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم 'بلَف' نام کا ایک کھیل کھیل رہے تھے کہ اچانک زوردار دھماکا ہوا اور میں اچھل کر دور جا گرا۔ کچھ سنائی نہیں دے رہا تھا، بس دھواں اور ٹوٹے ہوئے شیشے نظر آرہے تھے۔ یہ سب کسی فلم کے منظر جیسا تھا۔ میں نے خود کو الٹا گرتے دیکھا اور پھر ہر طرف اندھیرا چھا گیا۔ اس کے بعد کی یادیں بس اتنی ہیں کہ میں کسی وقت ہوش میں آیا۔‘‘
پتھراؤ اور فوج کی آمد
کنال نے ان لمحات کا بھی ذکر کیا جب اچانک پتھراؤ شروع ہوجاتا اور فوج علاقے میں پہنچ جاتی۔ انہوں نے کہا، ’’نواکدل میں بھی ایسا ہوتا تھا کہ پتھراؤ شروع ہوتا اور پھر فوج آجاتی۔ میں اور میرا کزن کھڑکی سے جھانک کر دیکھتے تھے، لیکن یہ نہیں سمجھ پاتے تھے کہ ہو کیا رہا ہے۔‘‘
کنال نے بتایا کہ ممبئی آنے کے بعد بھی انہیں یہ اندازہ نہیں تھا کہ وہ دوبارہ کشمیر واپس نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کہا، ’’ہمارے والدین نے ہمیں اس صورت حال سے بچانے کےلیے شاندار کام کیا، لیکن 6 یا 7 سال کی عمر میں آپ اردگرد کی باتیں ضرور سنتے ہیں۔‘‘
کنال نے اعتراف کیا کہ بچپن میں یہ سب کچھ ناخوشگوار تھا، اس لیے انہوں نے کبھی یہ جاننے کی کوشش نہیں کی کہ وادی کشمیر میں کیا ہورہا تھا۔ انہوں نے کہا، ’’میں نے اس موضوع پر زیادہ سوال نہیں کیے، کیونکہ جب بھی بڑے لوگ اس بارے میں بات کرتے، ماحول افسردہ ہوجاتا۔ شاید اسی لیے میں نے اپنے اندر ایک دیوار بنا لی تھی کہ ان سوالوں میں نہ پڑوں۔‘‘
کنال کھیمو نے بالی ووڈ میں اپنے کیریئر کا آغاز چائلڈ ایکٹر کے طور پر کیا اور بعد میں ہیرو کے طور پر بھی کامیابی حاصل کی۔ ان کی مشہور فلموں میں ’راجہ ہندوستانی‘، ’کلیوگ‘، ’ٹریفک سگنل‘، ’گول مال 3‘، ’بلڈ منی‘، ’گول مال اگین‘ اور ’لوٹ کیس‘ شامل ہیں۔ وہ آخری بار فلم ’مڈگاؤں ایکسپریس‘ میں نظر آئے تھے۔
کنال کھیمو کے انکشافات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ کشمیر کے کشیدہ ماحول نے کس طرح لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کنال کھیمو نے انہوں نے کہا بتایا کہ کنال نے
پڑھیں:
سکردو، صیہونی مظالم کیخلاف تحریک بیداری کے زیر اہتمام ریلی
مقررین نے کہا کہ جی بی کے پہاڑوں میں موجود معدنیات یہاں کے عوام کے ہیں ہم کسی کو ان پر ہاتھ ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ فلسطین میں جاری انسانیت کشی و نسل کشی کے خلاف تحریک بیداری امت مصطفی بلتستان کے زیر اہتمام مرکزی امامیہ جامع مسجد تا یادگار شہداء اسکردو احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ یادگار شہداء پر شرکاء سے ممبر مشاورتی کونسل انجمن امامیہ بلتستان شیخ ذوالفقار علی انصاری اور تحریک بیداری کے شیخ منظور حسین نے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی اور کہا کہ قرآنی آیات کی رو سے یہود ونصاری تمہارے کبھی بھی دوست نہیں ہو سکتے اور یقینا 56 اسلامی ممالک اس آیت کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوستی قائم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ ایک یا دو ملک ایسے ہیں ان آیات پر عمل پیرا ہیں اور یہود و نصارٰی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان کے حکمرانوں کو 75 سالوں سے جی بی کو نہ آئینی حقوق دینے کی توفیق ہوئی نہ متنازعہ علاقے کے حقوق دینے کی توفیق ہوئی۔ لیکن یہاں کے معدنیات پر نظریں جمائے ہوئے ہیں تو ہم اس اجتماع کے توسط سے بتانا چاہتے ہیں کہ جی بی کے پہاڑوں میں موجود معدنیات یہاں کے عوام کے ہیں ہم کسی کو ان پر ہاتھ ڈالنے کی اجازت نہیں دینگے۔