ضلع کرم میں متحارب فریقین کے 253 بنکرز منہدم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
ضلع کرم میں بنکرز کی مسماری کا عمل تیزی سے جاری ہے، اب تک متحارب فریقین کے 253 بنکرز گرائے جا چکے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق کوہاٹ امن معاہدے کے تحت یہ کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے تاکہ علاقے میں دیرپا امن کو یقینی بنایا جا سکے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق لوئر کرم میں 117 جبکہ اپر کرم میں 136 بنکرز کو مسمار کیا جا چکا ہے اور مزید بنکرز کے خاتمے کا عمل بھی جاری ہے۔
ڈپٹی کمشنر کرم کا کہنا ہے کہ پائیدار امن و امان کے قیام کے لیے کوہاٹ امن معاہدے پر ہر حال میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
گورکھپور کی جامع مسجد کو منہدم کرنے کیلئے میونسپل کارپوریشن نے 15 دنوں کا الٹی میٹم دے دیا
مسجد کے متولی نے جی ڈی اے کے حکم کے خلاف کمشنر کورٹ میں اپیل کی ہے، فی الحال ابھی اس ایشو پر کوئی بھی ایڈمنسٹریٹو افسر کیمرے پر بولنے کو تیار نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اترپردیش کے گورکھپور میں جی ڈی اے (گورکھپور ڈیولپمنٹ اتھارٹی) نے میونسپل کارپوریشن کی زمین پر مبینہ طور پر ناجائز طریقے سے بنائی گئی جامع مسجد کو منہدم کرنے کے لئے 15 دنوں کا الٹی میٹم دیا ہے۔ گورکھپور کے گھوش کمپنی چوراہے کے پاس میونسپل کارپوریشن کی 47 ڈسمل زمین پر بغیر نقشہ کی منظوری کے بنی تیسری منزل کو منہدم کرنے کا جی ڈی اے نے حکم جاری کیا تھا۔ 15 فروری کو مسجد کے مرحوم متولی کے بیٹے شعیب احمد کو نوٹس دے کر 15 دن میں خود ہی تعمیر ہٹانے کو کہا گیا تھا۔ ساتھ ہی کہا گیا تھا کہ اگر یہ خود سے ناجائز تعمیر کو نہیں ہٹائیں گے تو جی ڈی اے خود اسے منہدم کرائے گا اور اس کا خرچ مسجد تعمیر کرنے والوں سے وصول کیا جائے گا۔
دراصل گورکھپور واقع گھوش کمپنی چوراہے کے پاس میونسپل کارپوریشن کی 47 ڈسمل زمین پر گزشتہ 50 سالوں سے قبضہ تھا۔ اس قبضہ کو میونسپل کارپوریشن نے 25 فروری 2024ء کو ایک مہم چلا کر ہٹانے کی کوشش کی تھی۔ اس کوشش کے تحت وہاں موجود 31 دکانوں اور 12 رہائشی احاطہ کو ہٹایا گیا تھا۔ اس دوران وہاں موجود مسجد کو بھی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے گرائے جانے لگا لیکن مسجد کے متولی اور دیگر کئی لوگوں نے اس کی شدید مخالفت کی، جس سے انہدامی کارروائی نہیں ہو سکی۔ بعد ازاں میونسپل کارپوریشن نے مسجد تعمیر کے لئے 60 اسکوائر میٹر زمین جنوب مشرقی گوشے میں دینے پر اتفاق ظاہر کیا تھا۔
اس کے بعد میونسپل کارپوریشن بورڈ نے اسے منظوری بھی دے دی تھی۔ مسجد کی تعمیر کا عمل بھی شروع ہوگیا تھا۔ جی ڈی اے کے مطابق بغیر نقشہ منظوری کے گھوش کمپنی چوراہے کے پاس مسجد کی تعمیر ناجائز طریقے سے کی گئی ہے۔ اس کے بعد مسجد کے نام 3 مرتبہ نوٹس بھی جاری کیا گیا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ اس کے بعد اب انتظامیہ نے 15 دنوں میں خود ہی مسجد کو توڑنے کی ہدایت دی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں کرنے پر جی ڈی اے خود مسجد کو گرائے گا۔ مسجد کے متولی نے جی ڈی اے کے حکم کے خلاف کمشنر کورٹ میں اپیل کی ہے، فی الحال ابھی اس ایشو پر کوئی بھی ایڈمنسٹریٹو افسر کیمرے پر بولنے کو تیار نہیں ہے۔