Daily Mumtaz:
2025-02-23@12:14:26 GMT

ذلّت کا ڈر، اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی مؤخر کردی

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

ذلّت کا ڈر، اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی مؤخر کردی

اسرائیل نے عالمی سطح پر ہونے والے والی تذلیل کے باعث فلسطینی قیدیوں کی رہائی مؤخر کردی ہے۔ اسرائیلی کا کہنا ہے کہ سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی اس وقت تک مؤخر کی گئی ہے جب تک اگلے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور ان کے تبادلے کے دوران حماس کی جانب سے ’ذلت آمیز‘ تقاریب منعقد نہ کرنے کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی۔

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اعلان اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر سے اتوار کی صبح کیا گیا۔

اس دوران فوجی گاڑیاں، جو عام طور پر قیدیوں کو لے جانے والی بسوں کے آگے چلتی ہیں، اوفر جیل کے کھلے دروازوں سے باہر نکلیں، لیکن کچھ دیر بعد واپس چلی گئیں۔

خیال رہے کہ ہفتے کو ہونے والی 620 فلسطینی قیدیوں کی رہائی تاخیر کا شکار ہے، حالانکہ ان کی رہائی کا عمل چھ اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کے بعد مکمل ہوجانا تھا۔ یہ غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں قیدیوں کی سب سے بڑی ایک روزہ رہائی ہونی تھی۔

اسرائیلی اعلان کے بعد جنگ بندی کے مستقبل پر مزید شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں۔

فلسطینی اتھارٹی کے قیدیوں کے امور کے کمیشن نے اس تاخیر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیدیوں کی رہائی ’تاحکم ثانی‘ ملتوی کر دی گئی ہے۔

مغربی کنارے سے سامنے آنے والی ویڈیو میں فلسطینی قیدیوں کے اہلِ خانہ کو سخت سردی میں باہر انتظار کرتے ہوئے دکھایا گیا، جو بعد میں منتشر ہوتے نظر آئے۔ ایک خاتون کو آنسوؤں کے ساتھ وہاں سے جاتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فلسطینی قیدیوں کی رہائی

پڑھیں:

غزہ جنگ بندی معاہدہ: کل2 اسرائیلوں سمیت 6 یرغمالیوں کے بدلے600 فلسطینی رہا ہونگے

غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ بندی معاہدے کے تحت قیدیوں کے تبادلے کا سلسلہ جاری ہے، حماس نے مزید 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا اعلان کیا ہے، جن میں ایلیا اسحاق کوہن، عمر شیم توف، عومر ونکرت، تال شوہام، اویرا منجستو، اور ہشام السید شامل ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ان 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بدلے میں اسرائیل 602 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کرے گا، رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں میں 50 عمر قید کی سزا پانے والے، 60 طویل المدتی قیدی، اور 47 وہ افراد شامل ہیں جو 2011 میں گیلاد شالیت کے تبادلے میں رہا ہونے کے بعد دوبارہ گرفتار کیے گئے تھے، 445 قیدی وہ ہیں جنہیں 7 اکتوبر 2023 کے بعد غزہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

خیال رہےکہ  15 فروری 2025 کو حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا تھا، جس کے بدلے میں اسرائیل نے 369 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا تھا، ان قیدیوں کی رہائی خان یونس میں عمل میں آئی، جہاں فلسطینی قیدیوں کا پُرجوش استقبال کیا گیا۔

واضح رہےکہ  جنگ بندی معاہدے کے تحت قیدیوں کے تبادلے کے یہ ساتواں مرحلہ ہے، جس میں دونوں فریقین مرحلہ وار قیدیوں کی رہائی پر عمل پیرا ہیں، اس معاہدے کا مقصد 15 ماہ سے جاری جنگ کا خاتمہ اور خطے میں امن و استحکام کی بحالی ہے۔

یاد رہےکہ مجموعی طور پر اب تک حماس نے 9 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا ہے جبکہ اسرائیل نے 971 فلسطینی قیدیوں کو آزاد کیا ہے آنے والے دنوں میں مزید قیدیوں کی رہائی متوقع ہے، جو معاہدے کی شرائط کے مطابق عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے 602 فلسطینیوں کی رہائی موخر کردی، حماس کا شدید ردعمل
  • نیتن یاہو نے 6 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد فلسطینی قیدیوں کی رہائی روک دی
  • اسرائیل کی طرف سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی روکنے پر حماس کا سخت ردعمل
  • نیتن یاہو کا یو ٹرن: اسرائیل نے 600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کی رہائی روک دی
  • جب تک مزید قیدیوں کی رہائی محفوظ نہیں ہو جاتی، فلسطینی قیدی رہا نہیں کئے جائیں گے، اسرائیل
  • 6 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے 602 فلسطینی قیدی رہا
  • اسرائیل کی جانب سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی میں تاخیر
  • اسرائیل کی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی رہائی تاخیر کا شکار
  • غزہ جنگ بندی معاہدہ: کل2 اسرائیلوں سمیت 6 یرغمالیوں کے بدلے600 فلسطینی رہا ہونگے