Nawaiwaqt:
2025-02-23@12:21:12 GMT

خود کلامی کرنا ذہنی مرض کی علامت ہے: تحقیق

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

خود کلامی کرنا ذہنی مرض کی علامت ہے: تحقیق

اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ کچھ لوگ بے دھیانی میں خود کلامی کرتے ہیں، بظاہر یہ عمل غیر معمولی سا لگتا ہے، لیکن یہ کوئی مرض یا بری بات نہیں، اس کے کئی فوائد بھی ہیں۔خود کلامی ایسی عادت نہیں جو بڑھ کر لت بن جائے یا ذہنی مرض کی علامت ہو، بعض لوگوں میں یہ عادت توقعات سے زیادہ عام ہوتی ہے۔ایک تحقیق کے مطابق خیالات کو زبانی طور پر بیان کرنے سے دماغ کے مختلف حصے متحرک ہوتے ہیں، جس سے وضاحت مسئلہ حل کرنے کی مہارت اور فیصلہ کرنے میں بہتری آتی ہے۔یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ خود سے باتیں کرنا کسی ذہنی بیماری کی علامت تو نہیں؟اس حوالے سے دماغی امراض کے ماہر ڈاکٹر لورا ایف ڈیبنی کا اس بارے میں کہنا ہے کہ خود سے باتیں کرنا نارمل اور بہت عام ہوتا ہے، یہ عمل جذباتی توازن بہتر بناتا ہے، منفی جذبات کو کم کرکے اضطراب اور تناؤ میں کمی کا باعث بنتا ہے۔دی آرٹ آف ٹاکنگ ٹو یورسیلف کی مصنفہ ویرونیکا ٹوگالیوا کے مطابق ‘سچ تو یہ ہے کہ ہم سب ہی اپنے آپ سے باتیں کرتے ہیں۔ہوسکتا ہے کہ لوگوں کے سامنے اس طرح اونچی آواز میں بات کرنا عجیب لگے، مگر ہم سب ہی اپنے ذہنوں میں ایسا کرتے ہیں، جو اپنی روزمرہ کی زندگی کے کاموں اور چیزوں کی وضاحت کے لیے کرتے ہیں۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ خود سے باتیں کرنے سے سوچنے کا زیادہ منطقی زاویہ حاصل ہوتا ہے، جو چیلنجز سے نمٹنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔خود کلامی نہ صرف ذہنی صلاحیتوں کو بہتر بناتی ہے بلکہ مسائل حل کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ماہرین کے خیال میں خود کلامی کو ذہنی دھیان یا ہوشیاری سے بھی جوڑا جاسکتا ہے، ان کے بقول مشکل وقت میں ہمارا ذہن ہمیں تاریکی کی جانب لے جاسکتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ مثبت انداز سے خود کلامی کو عادت بنانا اس سے بچنے کے لیے ایک اچھی مشق بھی ہوسکتی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: خود کلامی کرتے ہیں سے باتیں ہوتا ہے

پڑھیں:

شوہر کے گزرنے کے بعد ذہنی صحت کی بہتری کیلئے ڈاکڑز کی مدد لی، شگفتہ اعجاز

پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ شگفتہ اعجاز نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے شوہر فلم ساز یحییٰ صدیقی کے انتقال کے بعد انہیں ذہنی امراض کے ڈاکٹر سے مدد لینی پڑی۔

حال ہی میں شگفتہ اعجاز نے اپنے ویلاگ میں شوہر کے انتقال کے بعد  اپنی ذہنی صحت اور اس سے جڑی مشکلات پر بات کی ہے۔ اداکارہ نے شوہر کے انتقال کے پانچ ماہ بعد یوٹیوب پر ایک وی لاگ شیئر کیا، جس میں انہوں نے بتایا کہ یحییٰ صدیقی کی وفات کے بعد ان کی ذہنی حالت متاثر ہوئی تھی اور انہیں اس صدمے کو قبول کرنے میں کافی وقت لگا۔

 شگفتہ اعجاز نے بتایا کہ انہوں نے وقت لیا اور اب ایک مرتبہ پھر اپنے یوٹیوب چینل کے فالوورز سے بات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اداکارہ نے بتایا کہ شوہر کے انتقال کے بعد وہ کمرے میں بند ہو گئی تھیں اور اس دوران اپنی بیٹیوں کے زیادہ قریب ہوگئی تھیں جبکہ اس مشکل وقت میں ان کے بچوں نے ان کا بےحد خیال رکھا۔  

انہوں نے مزید کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے، لیکن ان کے خیال میں ہر کامیاب عورت کے پیچھے بھی اس کے شوہر کا تعاون اور سپورٹ ہوتا ہے۔ اداکارہ نے بتایا کہ ان کے شوہر ان کا سپورٹ سسٹم تھے۔

شگفتہ اعجاز نے یہ بھی کہا کہ شوہر کے جانے کے بعد وہ شدید ڈپریشن کا شکار ہو گئی تھیں اور ذہنی صحت کی بہتری کے لیے انہوں نے ذہنی امراض کے ڈاکٹر کے سیشنز لیے۔ ڈاکٹر نے انہیں بتایا کہ ہمسفر کے بچھڑنے کا دکھ کم از کم چھ ماہ تک رہتا ہے جبکہ ڈاکٹر کی ہی مدد سے اب وہ پہلے سے بہتر ہوئی ہیں۔  

متعلقہ مضامین

  • سید حسن نصر الله دشمن کے سامنے استقامت اور فتح کی علامت ہیں، فلسطینی استقامتی میڈیا کمیٹی
  • یومِ تاسیس: سعودی عرب کی تاریخ، ثقافت اور اتحاد کی علامت
  • محفوظ، ترقی یافتہ دنیا کیلیے فرد سے شروعات کرنا چاہیے، وزیراعظم
  • محفوظ، ترقی یافتہ دنیا کیلیے فرد سے شروعات کرنا چاہیے: وزیراعظم
  • شوہر کے گزرنے کے بعد ذہنی صحت کی بہتری کیلئے ڈاکڑز کی مدد لی، شگفتہ اعجاز
  • مریم نوازشریف پنجاب کو تجاوزات کے ناسور سے پاک کرنے کا مشن پنجاب بھرمیں جاری
  • جج سے تلخ کلامی، سپریم کورٹ کے سینئر وکیل کو توہین عدالت پر سزا
  • ذہنی دباؤ صحت کےلیے خطرناک؛ بچاؤ کےلیے کیا اقدامات کیے جائیں؟
  • اپنے آپ سے باتیں کرنا شرم کی بات نہیں، خودکلامی کے فوائد بھی ہیں!