چیمپئنز ٹرافی: دو روایتی حریفوں میں کرکٹ کی جنگ، میدان سجنے میں چند گھنٹے باقی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
دبئی (نیوز ڈیسک) آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں دنیائے کرکٹ کا بڑا ٹاکرا شروع ہونے میں چند گھنٹے باقی رہ گئے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑا میچ آج دبئی میں کھیلا جائیگا،میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر دوبجے شروع ہو گا، امارات کے صحراؤں میں چھکوں ، چوکوں کی برسات ہوگی، دونوں ٹیموں میں گھمسان کا رن پڑے گا۔
میگا ایونٹ میں آگے جانے کیلئے شاہینوں کے پاس آخری چانس ہے، بھارت سے ہارنے کی صورت میں پاکستان کا چیمپئنز ٹرافی میں سفر تمام ہو جائے گا۔
روایتی حریف سے نمٹنے کیلئے قومی ٹیم نے دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں جم کر پریکٹس کی ، فیلڈنگ ، باؤلنگ اور بیٹنگ کی مشقیں کیں، بابر اعظم کو فلو ہو گیا اس لیے وہ پریکٹس سیشن میں شریک نہ ہوئے۔
بھارت کیخلاف میچ میں قومی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے، نیوزی لینڈ کیخلاف میچ کے دوران انجرڈ ہونے والے اوپنر بلے باز فخر زمان کی جگہ امام الحق کو بھارت کیخلاف پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا ہے۔
چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کا پلڑا بھاری ہے، اس میگا ایونٹ میں پاک بھارت ٹیمیں 5 بار مدمقابل آئیں،شاہینوں نے 3 جبکہ بھارت نے 2 میچز میں فتح سمیٹی ،ون ڈے کرکٹ میں بھی شاہینوں کو بھارتی سورماؤں پر واضح برتری حاصل ہے،دونوں ٹیمیں ایک روزہ کرکٹ میں 135 بار آمنے سامنے آئیں، پاکستان 73 جبکہ بھارت 57 میچوں میں کامیاب رہا۔
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے دبئی کرکٹ سٹیڈیم کا دورہ کیا اور قومی کرکٹرز سے ملاقات کی اور کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھاتے ہوئے کہا کہ ہاریں یا جیتیں ہم ٹیم کیساتھ ہیں۔
دوسری جانب پاک بھارت میچ کا بخار سر چڑھ کر بول رہا ہے، شائقین کرکٹ کو اس بڑے ٹاکرے کا بے صبری سے انتظار ہے، شہریوں نے شاہینوں سے بڑی امیدیں وابستہ کررکھی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی
پڑھیں:
بی جے پی کی مسلمان دشمنی کھل کر سامنے آ گئی؟ مغربی بنگال میدانِ جنگ بن گیا
بھارت میں مسلم مخالف وقف بل کے پاس ہونے کے بعد مغربی بنگال سمیت کئی ریاستیں شدید احتجاج کی لپیٹ میں ہیں۔ مرشد آباد میں وقف بل کے خلاف مظاہرے پرتشدد شکل اختیار کر گئے، جہاں جھڑپوں کے دوران تین افراد ہلاک جبکہ 150 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق صورتحال بدستور کشیدہ ہے، اور احتجاجی سرگرمیوں کو دبانے کے لیے انٹرنیٹ سروس تاحال معطل ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے مزید گرفتاریاں بھی جاری ہیں۔
بی جے پی حکومت پر الزام ہے کہ وہ مسلمانوں کی آواز دبانے کے لیے ریاستی طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔ مظاہرین اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی حکومت کے ان اقدامات کو جمہوری آزادیوں پر حملہ قرار دیا ہے۔
اسی دوران بی جے پی رکن پارلیمنٹ جیوتیرمے سنگھ مہتو نے وزیر داخلہ امیت شاہ کو خط لکھ کر مغربی بنگال میں آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ (AFSPA) نافذ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
یہ قانون، جسے "کالا قانون" بھی کہا جاتا ہے، سیکیورٹی فورسز کو غیر معمولی اختیارات فراہم کرتا ہے، جن میں بغیر وارنٹ گرفتاری، تلاشی اور طاقت کا بے لگام استعمال شامل ہے۔ ناقدین کے مطابق اس قانون کے ذریعے ریاستی ظلم کو قانونی تحفظ مل جاتا ہے، اور جبری گمشدگیوں، غیرقانونی حراستوں اور ماورائے عدالت قتل جیسے اقدامات کی راہ ہموار ہوتی ہے۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کا مقصد AFSPA کے ذریعے مسلمانوں کو ریاستی جبر کا شکار بنا کر ان کی سیاسی، سماجی اور مذہبی شناخت کو دبانا ہے۔
یہ سوال اب شدت سے اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا مغربی بنگال کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کیا جا رہا ہے؟ اور کیا بھارت میں مذہبی شناخت جرم بن چکی ہے؟