بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں تباہ کن زلزلے کی پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)بھارتی حکام کے مطابق گزشتہ ہفتے دہلی ، بہار اور بنگلہ دیش میں آنے والا زلزلہ کسی بڑے زلزلے سے پہلے کی علامت ہو سکتا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) نے حالیہ زلزلے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور ملک بھر میں سبھی بٹالین کو الرٹ کر دیا ہے۔این ڈی آر ایف کے ڈی آئی جی گمبھیر سنگھ چوہان نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ کسی بڑے زلزلے کی پیشگی وارننگ ہو سکتی ہے۔ تاہم فی الحال ملک میں ایسی کوئی ٹیکنالوجی نہیں ہے جو زلزلوں کی درست پیش گوئی کر سکے۔ لہٰذا حالیہ جھٹکوں کو وارننگ کے طور پر لیتے ہوئے ملک بھر میں این ڈی آر ایف کی تمام بٹالین کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور ٹیمیں فوری راحت اور بچاؤ کے کاموں کے لیے تیار ہیں۔
دہلی اور این سی آر کے جغرافیائی محل وقوع کو دیکھتے ہوئے این ڈی آر ایف کے ڈی آئی جی گمبھیر سنگھ چوہان کا ماننا ہے کہ یہ علاقہ زلزلے کے لحاظ سے زیادہ حساس ہے۔ یہ علاقہ سیسمک زون 4 اور 5 کے تحت آتا ہے۔ یہاں زلزلے کی شدت زیادہ ہو سکتی ہے۔ اگر زلزلے کی شدت 6 یا اس سے زیادہ ہے تو دہلی این سی آر میں تباہ کن صورت حال پیدا ہوسکتی ہے۔ گنجان آبادی اور خستہ حال پرانی عمارتوں کی وجہ سے یہاں جان و مال کے نقصان کا زیادہ خطرہ ہے۔ اس خطرے کے پیش نظر دہلی اور غازی آباد میں واقع تمام این ڈی آر ایف بٹالین کو خصوصی احتیاط برتنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
این ڈی آر ایف حکام کا کہنا ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے چوکسی بہت ضروری ہے۔ ایسے میں لوگوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ زلزلے کے دوران گھبرانے کے بجائے کھلی جگہوں پر پناہ لیں اور اونچی عمارتوں سے دور رہیں۔ حکومت اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسیوں کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط پر عمل کریں۔ اگر کہیں سے بھی نقصان کی اطلاع ملتی ہے تو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ جائیں گی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈی ا ر ایف زلزلے کی
پڑھیں:
روس کا نوولیبووکا پر کنٹرول حاصل کرنے اور سینکڑوں یوکرائینی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ
بیان میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی کہ روسی "جنوبی" گروپ کی افواج نے ڈونیٹسک میں نئی اسٹریٹجک پوزیشنوں کا کنٹرول سنبھال لیا، جس کے نتیجے میں 220 یوکرائنی فوجی ہلاک اور متعدد جنگی گاڑیاں اور توپیں تباہ ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روسی افواج لوہانسک کے قصبے نوولیبووکا کا کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہیں جبکہ دیگر کئی محاذوں پر ٹھوس پیشرفت بھی حاصل کی گئی ہے۔ روسی وزارت دفاع کی جانب سے آج ہفتہ کے روز جاری ایک سرکاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روس کی مغربی فورسز نے اپنی جارحانہ کارروائیوں کو جاری رکھا، نوولیبووکا کا کنٹرول سنبھال لیا اور خارکیف اور ڈونیٹسک کے مختلف علاقوں میں یوکرائنی فورسز کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں کے نتیجے میں یوکرائنی افواج کو بھاری نقصان پہنچا، 200 سے زائد فوجی مارے گئے، 3 بکتر بند تباہ ہو گئے، اس کے علاوہ فیلڈ گنز، الیکٹرانک وارفیئر سٹیشنز اور گولہ بارود کا ایک ڈپو بھی تباہ ہو گیا۔ بیان میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی کہ روسی "جنوبی" گروپ کی افواج نے ڈونیٹسک میں نئی اسٹریٹجک پوزیشنوں کا کنٹرول سنبھال لیا، جس کے نتیجے میں 220 یوکرائنی فوجی ہلاک اور متعدد جنگی گاڑیاں اور توپیں تباہ ہوئیں، اس کے علاوہ ایک الیکٹرانک وارفیئر اسٹیشن اور گولہ بارود کے ڈپو کو بھی تباہ کر دیا گیا۔ وزارت نے مزید کہا کہ روس کے "مشرقی" گروپ کے یونٹوں نے دشمن کے دفاع میں اپنی پیش قدمی جاری رکھی، جہاں انہوں نے ڈونیٹسک اور زاپوریزیا کے مختلف علاقوں میں یوکرائنی افواج کے اجتماعات کو دوبارہ نشانہ بنایا، اس کارروائی کے نتیجے میں 160 سے زائد یوکرینی فوجی ہلاک اور دو ٹینک اور ایک بکتر بند گاڑی کو تباہ کر دیا گیا۔