سدھو موسے والا کی ماں نے اپنے ہاتھ میں بیٹے کے نام کا ٹیٹو بنوالیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
بھارت کے مقتول گلوکار شبھدیب سنگھ سدھو المعروف سدھو موسے والا کی والدہ نے اپنے بیٹے کے نام کا ٹیٹو بنوالیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سدھو موسے والا کی والدہ چرن کور کلائی سے نیچے ایک ٹیٹو بنوا رہی ہیں۔
جب ٹیٹو مکمل ہوجاتا ہے تو والدہ مداحوں کو اپنا ہاتھ دکھاتی ہیں جس پر سدھو موسے والے کا نام کندہ ہے اور ساتھ ہی ان کی تاریخ پیدائش بھی لکھی ہے۔
اس ٹیٹو میں ایک معصوم بچے کے قدموں کے نشان بھی ہے جس کے ایک اور تاریخ پیدائش لکھی ہے۔
جو سدھو موسے والا کے چھوٹے بھائی ہے جس کی پیدائش گلوکار کے قتل کے 22 ماہ بعد ہوئی تھی۔
سدھو موسے والا کے اس بھائی کی پیدائش آئی وی ایف کے ذریعے ہوئی اور اسے چھوٹے سدھو کہا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ سدھو موسے والا کو خطرناک گینگ کے کارندوں نے 29 مئی 2022ء میں گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔
اسکرین گریب اسکرین گریب سدھو موسے والا کی موت کے 22 ماہ بعد ان کے والدین کو دوسرے بیٹے شبھدیپ سنگھ کی خوشخبری ملی تھی جسے ’چھوٹا سدھو‘ بھی کہا جاتا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ماضی کی وہ معروف اداکارہ جس نے ماں کی خواہش پر بالی ووڈ چھوڑ دیا
بالی ووڈ کی ماضی کی معروف اداکارہ اور ’بگ باس 18‘ کی سابقہ امیدوار شلپا شیروڈکر نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنی والدہ کی خواہش پر فلم انڈسٹری کو چھوڑ کر شادی کا فیصلہ کیا تھا۔
ایک انٹرویو میں شلپا نے بتایا کہ بالی ووڈ کو انہوں نے اپنی والدہ کے مشورے پر خیرباد کہہ کر شادی کر لی تھی اور انہیں اس پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔
اداکارہ نے بتایا کہ ان کی والدہ ہمیشہ کہتی تھیں کہ ہر کام کا وقت ہوتا ہے، اور جو کام وقت پر نہ ہو وہ بعد میں صرف پچھتاوے کا باعث بنتا ہے۔ شلپا نے کہا کہ ان کی والدہ کے مطابق وہ ان کی شادی کی عمر تھی اور وہ ہی شادی کیلئے بہترین وقت تھا۔
View this post on InstagramA post shared by BollywoodShaadis.com (@bollywoodshaadis)
شلپا نے بتایا کہ ’میں نے 2000 میں شادی کی اور میری والدہ کا ماننا تھا کہ ہر چیز کا صحیح وقت ہوتا ہے، اس لیے بالی ووڈ میں نام کمانے کے بعد میری زندگی کا اگلا قدم شادی تھی۔ 26-27 سال کی عمر میں شادی کرنا ضروری تھا، اور میں نے خوشی سے فلم انڈسٹری چھوڑ دی۔‘
شلپا نے مزید کہا کہ وہ ہمیشہ اپنی والدہ کے فیصلوں پر یقین رکھتی ہیں اور انہیں کبھی بھی والدہ کے کیے فیصلوں پر عمل کر کے افسوس نہیں ہوا۔ شلپا نے یہ بھی کہا کہ وہ کبھی بھارت چھوڑنا نہیں چاہتی تھیں، لیکن تقدیر میں یہی لکھا تھا۔ شادی کے بعد ملک سے باہر چلی گئیں اور مکمل طور پر ایک گھریلو خاتون بن گئیں جس پر وہ خود بھی خوش اور مطمئین ہیں۔