خالص اشیا کی آسان دستیابی آج کا ایک اہم مسئلہ ہے، کیوں کہ اول تو خالص اشیا ناپید ہیں، دوم اگر کوئی اپنی چیز خالص ہونے کا دعویٰ کرتا ہے تب بھی شک کی گنجائش موجود رہتی ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے جامعہ کراچی سے بی ایس ایگری کلچر مرنیوالے سابق طالب علم نے اپنے پراڈکس کی فیکٹری جامعہ کراچی میں لگائی ہے تاکہ لوگ خود دیکھ سکیں۔

محمد عثمان نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد اپنا کام شروع کرنے کا ارادہ کیا۔ جس کے لیے انہوں نے گھارو میں زمین خریدی اور اس میں گناہ کاشت کیا۔ فصل تیار ہونے کے بعد گنے سے رس نکالنے کے لیے مشینری لگائی اور اس سے گڑ اور شیرا بنانے لگے۔

محمد عثمان کا کہنا ہے کہ کرشنگ کے سیزن میں کسان ہمیشہ اس بات پر روتا دکھائی دیتا ہے کہ ریٹ نہیں مل رہے۔ ایسا نہیں کہ اسکا کوئی راستہ نہیں، راستہ ہے اور اسکو میں نے عملی طور پر دکھا بھی دیا ہے۔ آپ 5 لاکھ روپے تک میں سیٹ اپ لگا سکتے ہیں۔ خالص گڑ کی بہت ڈیمانڈ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جو گڑ خالص بول کر بیچا جا رہا ہے اس میں چنے کا استعمال ہو رہا ہے کیوں کہ جس قیمت میں خالص گڑ بیچا جا رہا ہے اسکی قیمت اس سے زیادہ ہے۔

محمد عثمان کے مطابق خالص گڑ میں ہم کچھ نہیں ملاتے اور اگر یہ خالص ہوتو اس کی افادیت بہت ہے۔ اس سے بہت کچھ بن سکتا ہے اور اگر کوئی ڈرائی فروٹس سے گڑ میں کچھ بنانا چاہتا ہے ہم وہ بھی بنا کر دیں گے۔ وہ ڈرائی فروٹ لائیں اور ہم اپنے گڑ میں ان کے لیے اسے بنا کر دے دیں گے۔ ۔۔۔۔ مزید جانیے وی نیوز کی اس ویڈیو رپورٹ میں ۔۔۔۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اور اس کے لیے

پڑھیں:

پارٹی میں واپس آنے کا بھی ایک طریقہ کار ہے، شیخ وقاص اکرم

اسلام آباد:

رہنما تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم کا کہنا ہے کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ زیادہ تر میڈیا جو ایک چیز بتا رہا ہے وہ یہ کہہ رہا ہے کہ شاید یہ کوئی اندرونی ٹوٹ پھوٹ ہے، ایک دو ایسے افراد ہیں جن کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے مگر وہ بضد ہیں، اس حوالے سے پارٹی عمران خان کی ہدایت پر 9 مئی کے بعد جولائی کے اندر نوٹیفکیشن باقاعدہ نکال چکی ہے کہ وہ افراد اس پارٹی کا حصہ نہیں ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہا ظاہر ہے کہ ہر کوئی واپس آنے کی کوشش کر رہا ہے تو اس کا ایک طریقہ کار ہے۔

اسپورٹس تجزیہ کار مرزا اقبال بیگ نے کہا لوگ کہہ رہے ہیں آپ سوشل میڈیا پر پوسٹ تو دیکھ رہے ہوں گے کہ بلڈنگ تو بنا دی ہم نے لیکن ٹیم بنا نہ سکے، ہماری ٹیم نیوزی لینڈ سے ہار گئی، پاکستان نیوزی لینڈ کے میچ کے بارے میں ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ پلاننگ صحیح نہیں تھی،حارث رؤف نے کل 83 رنز دیدیے وہ مکمل طور پر فٹ نظر نہیں آ رہے۔

تجزیہ کار طاہر خان نے کرم کے حالات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میری نظر میں جب کوہاٹ کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے جو کہ بڑی مشکل سے وہ معاہدہ ہوا تھا یکم جنوری کو تو اس وقت بھی یہ سوچ تھی کہ کچھ لوگ اسے خراب کرنے کی کوشش کریں گے جو اس معاہدے پر خوش نہیں تھے، یہ جو فائرنگ کا آپ نے سوال کیا ہے بالکل یہ وہی لوگ ہیں اور وہ نہیں چاہیں گے کہ یہ معاہدہ ہو کیونکہ کچھ لوگوں کے مفادات ہوتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی این سی اے کے طلبا سے خصوصی ملاقات
  • پاکستان کوئی کمتر ٹیم نہیں ہے، شبمن گل
  • شادی سے انکار پر لڑکی نے لڑکا قتل کردیا
  • کینیڈا میں فاحش قوتیں اور حیاء تحریک
  • آئی جی پنجاب عثمان انور کے پسندیدہ وزیرِ اعلی کون؟
  • ہمسائی کی 8 سالہ بچے سے شرمناک حرکت، ویڈیوز بھی بناڈالی
  • پارٹی میں واپس آنے کا بھی ایک طریقہ کار ہے، شیخ وقاص اکرم
  • آگے آتی تھی حال دل پہ ہنسی
  • معمر شخص کی جان بچانے والے پاکستانی طالب علم جو چین میں “ ہیرو“ بن گئے