جب تک اسلام آباد پر چڑھائی کا سلسلہ ختم نہ ہو ملک ترقی نہیں کرے گا، بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو نام شہباز نہیں: وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
اسلام آباد+ڈیرہ غازی خان ( اپنے سٹاف رپورٹر سے + نوائے وقت رپورٹ ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایک سیاست دان کہتا تھا کہ شہباز شریف باہر پیسے مانگنے جاتا ہے میں پوچھتا ہوں کہ ٓاپ کیا باہر پیسے بانٹنے جاتے تھے؟ وزیر اعظم کا ڈی جی خان میں کینسر ہسپتال اور راجن پور میں یونیورسٹی قائم کرنے کا اعلان کیا۔ڈیرہ غازی خان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان آکر خوشی ہوئی پرتپاک استقبال پر یہاں کے عوام کا مشکور ہوں۔ ترقی پاکستان کا مقدر بن چکی ہے، اگر محنت کر کے بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو میرا نام شہباز شریف نہیں۔ پاکستان کی معیشت اب بہتری کی جانب گامزن ہے، نواز شریف کا ویژن صرف پاکستان کی ترقی ہے، پنجاب کی ترقی نواز شریف کے دور میں ہوئی اور اب ان کی بیٹی مریم نواز شریف پنجاب کے عوام کی خدمت کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام کی خدمت کے لیے دن رات ایک کیا، میں نے بھی صحت، تعلیم اور انڈسٹری کی ترقی کے لیے وزیراعلیٰ کے بجائے خادم اعلیٰ کی حیثیت سے کام کیا، میرے لیے تمام صوبے برابر ہیں، سندھ، بلوچستان، پنجاب، کے پی، جی بی کی ترقی میرا عزم ہے، ہم پاکستان کی تقدیر کو بدلیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں کمی کے لیے کام کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک سیاست دان مجھ پر الزام عائد کرتا رہا پاکستان کی ترقی سب کے سامنے ہے۔ نواز شریف نے ریاست کی خاطر اپنی سیاست کو داؤ پر لگادیا، آج مہنگائی 40 فیصد سے 2.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈیرہ غازی خان اسلام ا باد پاکستان کی شہباز شریف ترقی نہیں نے کہا کہ شریف نے کا کہنا کی ترقی شریف کا نہیں ہو کے لیے
پڑھیں:
قرضوں کیساتھ ملک ترقی نہیں کریگا، دعا کریں صنعت و زراعت بڑھے، شہبازشریف
ڈیرہ غازی خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2025ء)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قرضوں کے ساتھ پاکستان ترقی نہیں کرے گا، دعا کریں صنعتوں کی چمنیوں سے دھواں نکلے اور ملک ترقی کرے، ہمارے کسان فصلوں کی پیداوار بڑھائیں تاکہ ملک ترقی کرے۔وزیراعظم نے مسلم لیگ (ن) کے جلسے میں سرائیکی زبان میں بھی خطاب کیا، انہوں نے کینسر ہسپتال اور یونیورسٹی بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو مہنگائی 40 فیصد پر تھی، نواز شریف کے لیے یہ فیصلہ کرنا مشکل تھا کہ وہ ملک کو بچائیں یا سیاست کو دیکھیں، لیکن انہوں نے سیاست قربان کرنے اور ملک کو بچانے کا فیصلہ کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ جب میں بیرون ملک جاتا ہوں تو میزبانوں کو محسوس ہوتا ہے کہ یہ پیسے مانگنے آئے ہیں، ایک شخص نے کہا تھا کہ شہباز شریف باہر جاتا ہے تو لوگ سمجھتے ہیں کہ قرضہ مانگنے گیا ہے، تو میں سوال کرتا ہوں کہ عمران خان کیا قرض بانٹنے جاتے تھی ۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ایک سال پہلے جو مہنگائی 40 فیصد تھی، آج 2.4 فیصد پر آگئی ہے، کاروباری برادری کے لیے قرضوں پر جو شرح سود 22 فیصد تھی، وہ آج آدھی ہوگئی ہے، ملک ترقی کر رہا ہے، جس پر ہم اللہ پاک کے شکر گزار ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے جو فیصلہ کیا تھا کہ سیاست قربان کر دیں گے، اور ملک بچالیں گے، میں سمجھتا ہوں کہ آج ہم اس دور میں پہنچ گئے ہیں، جب ترقی کا آغاز ہو رہا ہے، ہم تمام صوبوں کے ساتھ ملکر ملک کی ترقی و خوش حالی کے لیے محنت کررہے ہیں اور آگے بھی سب کو ساتھ لے کر چلیں گے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے لوگوں سے ہمیں خصوصی لگاؤ ہے، پہلے میاں نواز شریف اور میں نے آپ لوگوں کی خدمت کی، اب نواز شریف کی صاحب زادی وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز آپ لوگوں کی خدمت میں مصروف عمل ہیں، ہم نے ماضی میں جو بھی منصوبے دئیے،وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے کوئی احسان نہیں کیا، عوام کا پیسہ عوام پر لگایا ہے، جنوبی پنجاب نے جس طرح ہماری پارٹی اور خاندان کا ساتھ دیا ہے، اگر ساری زندگی خدمت کرتے رہیں تو بھی احسان نہیں اتارسکتے، ہم عوام کی خدمت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔