اپوزیشن سے ملکر اتحاد بنا رہے، تحریک چلے گی: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے گزشتہ روز اپوزیشن سے ہونے والی ملاقات میں پی ٹی آئی کو سسٹم میں رہنے اور بائیکاٹ نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ڈسٹرکٹ کورٹ اسلام آباد کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ حکومت کے خلاف ہماری چارج شیٹ بہت لمبی ہے، عدلیہ سے ہم زیادہ خوش نہیں، ہم نے ملاقات میں عدالتی رویے کے حوالے سے گزارشات رکھی ہیں، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ایسا سلوک کرنا جمہوریت اور قانون کیلئے مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن الائنس کا وفد کراچی گیا ہے یہ تحریک چلے گی، ہم تمام اپوزیشن کے ساتھ ملکر اتحاد بنا رہے ہیں اور آئین کی سر بلندی کیلئے تحریک چلا رہے ہیں تاکہ ووٹ چوری نہ ہو، چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کا اپنا منشور ہوتا ہے، اس وجہ سے تحریک چلانے میں وقت لگ جاتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم نے کھلے دل کے ساتھ حکومت سے مذاکرات شروع کئے تھے ہم چاہتے تھے مذاکرات سے حل نکلے مگر حکومت نے اسے سنجیدہ ہی نہیں لیا۔ بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ شیر افضل مروت کا معاملہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے، کوئی بھی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس پر ہم ایک پروسیس چلاتے ہیں، پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات بالکل ٹھیک ہیں۔ کوئی فارورڈ بلاک نہیں، انہوں نے کہا کہ 9 مئی میں پارٹی چھوڑنے والوں کے حوالے سے خان صاحب ہی فیصلہ کریں گے۔ بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کا موقف واضح ہے، بانی پی ٹی آئی کے خطوط جس کے نام بھی گئے ان میں سنجیدہ معاملات کی طرف اشارہ کیا گیا تاکہ اداروں اور عوام میں خلیج نہ ہو۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا انہوں نے کہا کہ پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
صدر زرداری کو اپنی ذہنی اور جسمانی حالت کی وجہ سے مستعفی ہونا چاہیئے ، بیرسٹر سیف
صدر زرداری کو اپنی ذہنی اور جسمانی حالت کی وجہ سے مستعفی ہونا چاہیئے ، بیرسٹر سیف WhatsAppFacebookTwitter 0 12 April, 2025 سب نیوز
پشاور: مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے نہروں کے معاملے پر صدر آصف علی زرداری اور پاکستان پیپلز پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ صدر زرداری نے یا تو سندھ کے عوام کے پیٹ میں چھرا گھونپا ہے یا پھر ان کی یادداشت جواب دے گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو دونوں میں سے ایک بات ماننی پڑے گی، دونوں کی ایک ساتھ تردید ممکن نہیں۔
بیرسٹر سیف نے طنزیہ انداز میں سوال اٹھایا کہ اگر آصف زرداری کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں تو وہ ملک کے اعلیٰ ترین عہدے پر کیوں براجمان ہیں؟ انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیئے۔
بیرسٹر سیف کا مزید کہنا تھا کہ صدر زرداری کو اپنی جسمانی اور ذہنی کیفیت کے باعث خود ہی عہدے سے دستبردار ہو جانا چاہیے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پیپلز پارٹی صرف ووٹ بچانے کے لیے نہروں کے معاملے پر احتجاج کا ڈرامہ رچا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نہروں کی منظوری خود آصف زرداری نے دی تھی، اور اب بلاول بھٹو کی مخالفت سمجھ سے بالاتر ہے۔ بیرسٹر سیف نے مشورہ دیا کہ بلاول احتجاج کرنے کے بجائے اپنے والد سے پوچھیں کہ انہوں نے یہ منظوری کیوں دی۔
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ نہروں کا معاملہ سب سے پہلے پاکستان تحریک انصاف نے اٹھایا تھا، اور اب پیپلز پارٹی محض سیاسی فائدے کے لیے قوم کو گمراہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور عوام کو سچ سے آگاہ رکھا جائے گا۔