لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں حامد خان پروفیشنل گروپ کے نامزد صدارتی امیدوار ملک آصف نسوانہ نے میدان مار لیا، 7 ہزار 50 ووٹ سے لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر منتخب ہو گئے۔ ان کے مدِمقابل عاصمہ جہانگیر انڈیپینڈنٹ گروپ کے ثاقب اکرم گوندل 6 ہزار 4 سو 60 ووٹ حاصل کر سکے۔ حامد خان گروپ نے مسلسل دوسری بار صدارتی انتخاب جیتا ہے، عبد الرحمن رانجھا 8 ہزار 2 سو 55 ووٹ حاصل کر کے نائب صدر، فرخ الیاس چیمہ 6 ہزار 8 سو 33 ووٹ حاصل کر کے سیکرٹری، حام بن شعیب کمبوہ بلا مقابلہ فنانس سیکرٹری منتخب ہوگئے۔ الیکشن میں کل 13 ہزار 602 ووٹ کاسٹ کیے گئے۔ انتخابی نتائج کے اعلان ہوتے ہی کامیاب اْمیدواروں کے حامی نوجوان وکلاء نے زبردست نعرہ بازی کی اور جیت کی خوشی میں بھنگڑے ڈالے اور کامیاب اْمیدواروں کو اپنے کندھوں پر اٹھا لیا۔ اس موقع پر نو منتخب صدر ملک آصف نسوانہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری کامیابی آئین و قانون کی بالادستی اور عدلیہ کی مضبوطی کے لئے جہد وجہد کرنے والے وکلاء کی کامیابی ہے۔ بار اور بنچ کو ساتھ لیکر چلیں گے، وکلاء کی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ آئین کی بالادستی اور عدلیہ کی مضبوطی کے لئے کام کریں گے، وکلاء کی مشاورت سے معاملات کو آگے لے کر چلیں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ، ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ کیس پر سماعت 23 اپریل تک ملتوی

عدالتی معاون نے بتایا کہ سی پی سی کے آرڈر کے تحت فوجداری کیسز میں ایڈووکیٹ جنرل اور اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے نہیں بلایا جاسکتا، سی آر پی سی اس معاملہ پر خاموش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ میں آج ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ پر عملدرآمد کے لیے کی گئی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے کارروائی 23 اپریل تک ملتوی کردی ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت عدالتی معاون قرۃ العین افضل عدالت میں پیش ہوئیں۔ ملزم کے وکیل قاضی ظفر، پراسکیوٹر جنرل پنجاب سید فرہاد علی شاہ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصر احمد، ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ، عدالتی معاون بیرسٹر حیدر رسول مرزا اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ستار ساحل پیش ہوئے۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے سوال اٹھایا کہ کیا ضمانت کے کیسز میں اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لیے بلایا جاسکتا ہے۔؟ دوران سماعت عدالتی معاون قرۃ العین افضل نے 8 صفحات پر مشتمل جواب جمع کروادیا۔

عدالتی معاون قرۃ العین افضل نے بتایا کہ سی پی سی کے آرڈر کے تحت فوجداری کیسز میں ایڈووکیٹ جنرل اور اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے نہیں بلایا جاسکتا، سی آر پی سی اس معاملہ پر خاموش ہے۔ بیرسٹر حیدر رسول مرزا نے مہلت مانگ لی ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ انتظامی سطح پر اس معاملہ کو دیکھ لے تو بہتر ہے عدالت نے وکلا کو مزید دلائل کے لیے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت: ہونیوالے داماد کو لیکر فرار ہونیوالی خاتون شادی کیلئے بضد،بیان سامنے آگیا
  • پی ایس ایل میں عمدہ کارکردگی پر لاہور قلندرز کو بڑا اعزاز حاصل
  • چائنا میڈیا گروپ کے ملائیشیا کے متعدد اداروں کے ساتھ تعاون کی دستاویزات پر دستحط
  • لاہور سمیت پنجاب سے 10 ہزار 379 افغانیوں کو ڈی پورٹ کر دیا گیا
  • لاہور ہائیکورٹ، ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ ایکٹ کیس پر سماعت 23 اپریل تک ملتوی
  • لاہور ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کی تشکیل نو کر دی گئی
  • لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس علی باقر نجفی کی بطور سپریم کورٹ جج تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری
  • جسٹس باقر علی نجفی کی سپریم کورٹ میں تقرری کا نوٹیفکیشن جاری
  • چائنا میڈیا گروپ کے ویتنام کے متعدد اداروں کے ساتھ تعاون کی دستاویزات پر دستحط
  • لاہور ہائیکورٹ کا صحافی کا شناختی کارڈ منسوخ کرنے پر وزارت داخلہ کو 30 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم