وکلا ءکی ہڑتال تیسرے روز بھی جاری، عدالتی میں کام بند
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
حیدر آباد(اسٹاف رپورٹر )وکلاءہڑتال کا تیسرا روز ،حیدرآباد کی عدالتوں میں مکمل کام بند،پولیس کے بعد آج سے سائلین کے لیے بھی عدالتوں میں گیٹس بند کر دیے گئے، عدالتی عمارتوں میں عوام کا داخلہ بھی بند کر دیا گیا۔عوام کا داخلہ مجبوراً بند کرنا پڑا کیونکہ پولیس اہلکار سادے لباس میں عدالت میں آنے لگے تھے۔ وکلاءرہنماو¿ں کا مو¿قف ہے کہ حکومت اگر اپنی ضد پر قائم ہے کہ ایسی ایس پی فرخ لنجھار کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا تو وکلاءبھی اپنے مطالبے پر قائم ہیں۔ تیسرے روز بھی عداتوں میں مقدمات میں تاریخیں دے دی گئیں قیدیوں کو بھی عدالتوں میں پیش نہ کیا جا سکا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بیلجیئم میں آج سے ریلوے ورکرز کی 9 روزہ ہڑتال شروع
یاد رہے کہ بیلجیئم میں ریلوے کی تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتال 1960ء کے آخر اور 1961ء کے اوائل میں کی گئی تھی جو 6 ہفتوں تک جاری رہی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ یہ ہڑتال بیلجیئم کی نئی وفاقی حکومت کی جانب سے پینشن کے حصول کیلئے کام کی عمر بڑھانے اور ملک بھر میں کئی چھوٹے اسٹیشنوں پر گاڑیوں کے اسٹاپ ختم کرنے کے خلاف کی جا رہی ہے۔ اس ہڑتال کی اپیل انڈیپینڈنٹ ٹریڈ یونین آف ریلوے پرسنل OVS نے کی ہے۔ جس کے مطابق یہ ہڑتال جمعہ 21 فروری رات 10 بجے سے شروع ہو کر بروز اتوار 2 مارچ کے رات 10 بجے تک مسلسل 9 دن جاری رہے گی۔ اس کے ساتھ ہی بیلجیئم کے ٹرین ڈرائیورز کی یونین ASTB-SACT نے بھی اپنے ممبران کو 23 فروری اتوار کے روز رات 10 بجے سے لیکر جمعہ 28 فروری رات 10 بجے تک ہڑتال کی کال دی ہے۔ اس ہڑتال سے ممکنہ طور پر عوامی زندگی بری طرح متاثر ہو گی اور مختلف کاموں پر آنے جانے والوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ دوسری جانب بیلجئین ریل کمپنی SNCB نے کہا ہے کہ وہ کوشش کریں گے کہ کوئی نہ کوئی ٹرین چلتی رہے لیکن یہ اسٹاف کی دستیابی پر ہو گا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے سفر کے حوالے سے مکمل معلومات کے حصول اور اپڈیٹ کیلئے کمپنی کی ویب سائٹ ضرور دیکھتے رہیں۔ یاد رہے کہ بیلجیئم میں ریلوے کی تاریخ کی سب سے بڑی ہڑتال 1960ء کے آخر اور 1961ء کے اوائل میں کی گئی تھی جو 6 ہفتوں تک جاری رہی تھی۔