لنڈی کوتل (صباح نیوز /مانیٹرنگ ڈیسک) طورخم بارڈر پر پاک افغان فورسز میں کشیدگی برقرار ہے، رات گئے شروع ہونے والی کشیدگی کے باعث ہر قسم آمد و رفت بند کر دی گئی ہے۔ بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں اور پیدل آمدورفت تاحال معطل ہے۔ گزشتہ رات طورخم بارڈر پر حالات اس وقت کشیدہ ہوئے جب افغان فورسز سرحد کے متنازع علاقے میں چیک پوسٹ تعمیر کر رہی تھیں۔ اس صورتحال میں جب پاکستانی فورسز نے افغان اہلکاروں کو تعمیراتی کام سے روکا، تو افغان
فورسز نے مورچے سنبھال لیے۔ سرحدی کشیدگی کے باعث علاقے میں سیکورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے، جبکہ بارڈر کو دونوں جانب سے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔ ان حالات میں افغان فورسز متنازع حدود میں تعمیراتی کام کرنے پر بضد ہیں، اس صورتحال میں پاک افغان دوستی اسپتال بھی بند کر دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: افغان فورسز

پڑھیں:

ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے ، چینی صدر

ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے ، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ:جمعہ کے روز چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں چین کے دورے پر آئے ہوئے ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز سے ملاقات کی ہے۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اس سال چین اور اسپین کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی 20 ویں سالگرہ ہے ، اور چین اسپین کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے کا خواہاں ہے جو زیادہ اسٹریٹجک اور ترقیاتی توانائی سے بھرپور ہو۔ چین اور اسپین کو منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

موجودہ حالات میں، چین اور یورپی یونین کو شراکت داروں کے تعلقات اور کھلے تعاون پر عمل کرنا چاہئے۔.شی جن پھنگ نے زور دے کر کہا کہ ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے اور دنیا کے خلاف جاکر خود کو الگ تھلگ کر لیا جائے گا۔ 70 سال سے زائد عرصے سے چین کی ترقی کا انحصار کسی کے تحفے کے بجائے ہمیشہ خود انحصاری اور سخت محنت پر رہا ہے، کسی بھی بلاجواز جبر سے ڈرنا تو دور کی بات ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بیرونی ماحول کیسے تبدیل ہوتا ہے ،

چین خود اعتمادی کو مضبوط کرے گا ، اپنے عزم کو برقرار رکھے گا ، اور اپنے معاملات کو اچھی طرح سے چلانے پر توجہ مرکوز کرے گا۔ چین اور یورپی یونین دونوں دنیا کی بڑی معیشتیں ہیں اور اقتصادی گلوبلائزیشن اور آزاد تجارت کے بھرپورحامی ہیں۔ چین اور یورپی یونین کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہئے ، معاشی عالمگیریت اور بین الاقوامی تجارتی ماحول کا مشترکہ تحفظ کرنا چاہئے ، اور یکطرفہ غنڈہ گردی کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنا چاہئے ،

نہ صرف اپنے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کرنا ، بلکہ بین الاقوامی عدل و انصاف کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی قوانین اور نظم و نسق کو برقرار رکھنا چاہئے۔سانچیز نے کہا کہ یورپی یونین کھلی اور آزاد تجارت پر عمل پیرا ہے، کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہے، اور یکطرفہ محصولات کی مخالفت کرتی ہے. اسپین اور یورپی یونین بین الاقوامی تجارتی نظام کے تحفظ، ماحولیاتی تبدیلی اور غربت جیسے چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے اور بین الاقوامی برادری کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لئے چین کے ساتھ مواصلات اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہیں.

متعلقہ مضامین

  • 21 اپریل سے شروع ہونیوالی انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے آج اجلاس بلایا ہے، مصطفیٰ کمال
  • بھارتی فورسز نے ڈوڈہ میں ایک نوجوان کو کالے قانون کے تحت گرفتار کر لیا
  • چین اور اسپین کے مابین  فلم تعاون کی دستاویز پر دستخط
  • بلوچستان میں مذاکراتی تعطل، بلوچ خواتین کی رہائی پر ڈیڈلاک برقرار
  • دہرے قتل کا اشتہاری ملزم پاک ایران سرحد سے گرفتار
  • ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے ، چینی صدر
  • سیکورٹی فورسز کا تیمرگرہ میں آپریشن، ہائی ویلیو ٹارگٹ سمیت 2 دہشتگرد ہلاک
  • سکیورٹی فورسز کا تیمرگرہ میں آپریشن، ہائی ویلیو ٹارگٹ سمیت 2 خوارج ہلاک
  • سیکورٹی فورسز کا تیمرگرہ میں آپریشن، ہائی ویلیو ٹارگٹ سمیت 2 خوارج ہلاک
  • باغ آزاد کشمیر: پولیس پر فائرنگ، 2 اہلکار زخمی، 1 راہگیر جاں بحق