فیصل آباد: وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب ملک بھر کے چیمبرز کے صدور اور تاجر رہنمائوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کررہے ہیں

فیصل آباد (آن لائن/صباح نیوز) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کے لیے تیار ہیں مگر ٹیکس ریفارمز کی جائیں ۔ آل پاکستان چیمبرز پریزیڈنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹیکسیشن اصلاحات کو کئی طریقوں سے دیکھ رہے ہیں‘ صرف یہ کہنا کافی نہیں کہ لوگ ٹیکس نہیں دے رہے‘ لوگوں کو اعتماد کیوں نہیں اس پر سوچنا چاہیے‘ اس کے بغیر ٹیکسیشن پائیدار نہیں ہوگی‘
تنخواہ دار طبقے پر بہت بوجھ پڑا ہے، کوشش کر رہے ہیں کہ تنخواہ دار طبقے کو زیادہ فارم بھرنے نہ پڑے، لوگ ٹیکس ایڈوائزر کے بغیر اپنے فارم خود بھرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ خیرات سے صرف اسپتال اور تعلیم تو چل سکتے ہیں لیکن حکومت نہیں ‘ ہم حقیقی ترقی کے لیے قرضوں کے بوجھ سے جان چھڑانا چاہتے ہیں۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہم اس پورے سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن کر رہے ہیں، آنے والے دنوں میں مزید کام بہتر ہوگا، وزیر اعظم چیف جسٹس کے پاس اسی وجہ سے گئے تھے کہ ٹیکس کے کیسز کو فوری طور نمٹایا جائے‘ ہم جو اصلاحات لارہے ہیں وزیراعظم اس پر کلیئر ہیں‘ ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے سے قومی خزانے کا بوجھ کم ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرح سود میں کمی آرہی ہے اور آٹو فنانسنگ میں تو آچکی ہے، ہم نے کچھ عرصے سے دیکھا کہ چینی، گھی اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں کمی آئی، ہر سال چینی پر بات ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بار بار کہا جاتا ہے کہ ہم آئی ایم ایف کے پاس کیوں جاتے ہیں آپ کو پتا ہے اس لیے جاتے ہیں کہ اکانومی کا ڈی این اے چل سکے، آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کے لیے تیار ہیں لیکن ٹیکس ریفارمز کریں، ہم جو اصلاحات لا رہے ہیں، تنخواہ دار طبقے پر بہت بوجھ پڑا ہے ‘ہر سال ہمارا ایک ٹریلین خسارے میں جاتا ہے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ ایم ایف رہے ہیں

پڑھیں:

پلاٹوں اور فائلوں کا کاروبار مزید نہیں چل سکتا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب


وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پلاٹوں اور فائلوں کا کاروبار مزید نہیں چل سکتا۔

 فیصل آباد میں تاجروں اور صنعتکاروں سے خطاب میں محمد اورنگزیب نے کہا کہ ریئل اسٹیٹ اور کنسٹرکشن میں فرق کرنا ہوگا، حکومت پلاٹوں اور فائلوں کے کاروبار کو سپورٹ نہیں کرے گی۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ پہلی بار صوبائی اسمبلیوں نے زراعت پر ٹیکس کا قانون منظور کیا ہے، تمام شعبے ٹیکس نہیں دیں گے تو مجبوراً تنخواہ داروں پر  ہی مزید ٹیکس لگانا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیکس ریفارمز کے بدلے آئی ایم ایف مزید پیسے دینے کو تیار، 6 وزارتیں ضم ہوں گی: وزیر خزانہ
  • پلاٹوں اور فائلوں کا کاروبار مزید نہیں چل سکتا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کیلئے تیار ہیں مگر ٹیکس ریفارمز کی جائیں، وزیر خزانہ
  • آئی ایم ایف کی شرط ہے ٹیکس ریفارمز کے بغیر مزید فنڈنگ نہیں، وزیر خزانہ
  • آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کے لیے تیار ہیں مگر ٹیکس ریفارمز کی جائیں، وزیر خزانہ
  • آئی ایم ایف کہتا ہے مزید پیسے دینے کو تیار ہیں لیکن ٹیکس ریفارمز کریں، وزیرخزانہ
  • آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کے لیے تیار ہیں مگر ٹیکس ریفارمز کی جائیں، وزیر خزانہ
  • ٹیکس نیٹ میں موجود ریٹیلرز پر مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا: وزیراعظم
  • تنخواہ دار و دیگر کچھ طبقات پرٹیکسوں کا بوجھ غیر متناسب ہے، وزیر خزانہ کا اعتراف