ڈیرہ غازی خان: وزیراعظم شہبازشریف جلسے سے خطاب کررہے ہیں

ڈیرہ غازی خان (آن لائن) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے ہے کہ خارجی طا قتیں ملک کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں ۔ خوارجیوں کو ختم کرنے کے لیے پاک فوج کی قربا نیاں نا قابل فراموش ہیں ، ملک کی ترقی اور خوشحا لی کا سفر جاری رکھنے کے لیے دہشت گرد ی کا سر کچلنا ہو گا ۔ ترقی کے میدان میں بھارت کو پیچھے نہ چھو ڑا تو میرا نام شہباز شریف نہیں ۔ وزیراعظم نے ڈی جی خان میں کینسر اسپتال اور راجن پور میں یونیورسٹی بنانے کا بھی اعلان کیا ۔ جلسہ عام
سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت اب بہتری کی جانب گامزن ہے ،محمد نواز شریف کا وژن صرف پاکستان کی ترقی ہے ۔ ترقی اب اس ملک کا مقدر بن چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز شریف دن رات پنجاب کی خدمت میں مصروف ہیں ۔ جنوبی پنجاب کا سا تھ کبھی نہیں چھوڑیں گے ۔ ہم نے جنوبی پنجاب کا کوٹہ ہمیشہ زیادہ رکھا ۔ انہوں نے ڈیرہ غازی خان میں کینسراسپتال بنانے کا اعلان بھی کیا ۔ انہوں نے کہا ہم نے عوام کو روزگار دینے کے منصوبے شروع کیے ہیں ۔ پورے پنجاب میں اسپتالوں کا جال بچھایا ۔ا سکالر شپس اور لیپ ٹاپس دیے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے صحت ، تعلیم اور انڈسٹری کیلیے خادم اعلیٰ کی حیثیت سے بھی کام کیا ۔ اب اسی کام کو مریم نواز جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا اقتدار سنبھالا تو مہنگائی عروج پر تھی ، مہنگائی آج دو فیصد پر ہے ۔ پا لیسی ریٹ بائیس فیصد سے کم ہو کر بارہ فیصد پر ہے ۔ انہوں نے کہا نوازشریف نے فیصلہ کیا تھا کہ ہم نے سیاست قربان کر کے ملک بچانا ہے ۔ آج ہم اس سے سرخرو ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میرے لیے تمام صو بے برابر ہیں ، تمام صوبوں کی ترقی میرے لیے اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے بیرون ملک دوروں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا تھا ۔ عمران خان کا نام لیے بغیر انہوں نے کہا ایک سیاستدان کہتا تھا کہ شہباز شریف جب بھی باہر جاتا ہے پیسے مانگنے جاتا ہے میں نے پوچھا کیا آپ باہر پیسے بانٹنے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم پاکستان کی تقدیر بدلیں گے ۔ معیشت مستحکم ہو گئی لیکن ابھی اس میں استحکام اور ترقی لانی ہے۔ انہوں نے کہاخارجی طاقتیں پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے ہیں ۔خارجی طاقتوں کے کہنے پر بلوچستان اور کے پی کے میں دہشتگردی ہو رہی ہے ۔ سیکورٹی فورسز جانوں کے نذرانے پیش کر رہی ہیں۔ خوارجیوں کے خاتمے کے لیے سیکورٹی فورسز کی قربانیاں نا قابل فراموش ہیں ۔ انہوں نے کہا ہمیں اس دہشتگردی کا سر کچلنا ہے کیونکہ جب تک دہشتگردی کا خاتمہ نہیں ہوتا ملک کی ترقی اور خوشحالی کا سفر جاری رہنا نا ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا ہمیں پاکستان کی زراعت اور صنعت کو ترقی دینے کے لیے دن رات کام کرنا ہے ۔ انہوں نے تونسہ پل کی تعمیر جلد مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ترقی میں بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو میرا نام شہباز شریف نہیں ۔ ہم اتنی محنت کریں گے کہ بھارت کو بھی معاشی تر قی میں پیچھے چھوڑ دیں گے ۔ انہوں نے کہا ہڑتالوں اور دھرنوں سے ہمیشہ نقصان ملک کا ہوتا ہے ، ہم با توں پر نہیں کام پر یقین ر کھتے ہیں ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا ہم انہوں نے کہا کہ پاکستان کی شہباز شریف بھارت کو کی ترقی کے لیے

پڑھیں:

ٹیکس نیٹ میں موجود ریٹیلرز پر مزید بوجھ نہیں ڈالیں گے(شہبازشریف)

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کیس اسائمنٹ اینڈ مینجمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب کے دوران بہترین کارکردگی پر افسران میں تعریفی اسناد تقسیم کررہے ہیں

اسلام آباد(نمائندہ جسارت،خبر ایجنسیاں)وزیراعظم شہباز شریف نے انصاف کی بروقت فراہمی کے لیے عدالت کے نئے کیس اسائمنٹ اینڈ مینجمنٹ سسٹم کا افتتاح کردیا۔ وزیراعظم نے بہترین کارکردگی پر افسران میں تعریفی اسناد بھی تقسیم کیں۔اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ نیا نظام شفافیت اور بروقت انصاف کی فراہمی میں اہم کردار ادا کرے گا، نظام کے اجرا میں تعاون پر کینیڈا اور اقوام متحدہ کے شکر گزار ہیں، مقدمات کی تفویض اور انتظام کا جدید نظام وقت کا تقاضا تھا، پاکستان بھر میں سائلین اور درخواست گزار شفاف و تیز ترانصاف کے خواہاں تھے۔شہباز شریف نے کہا کہ ایف بی آر میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم متعارف کرانے کا مقصد واجب الادا ٹیکس کا حصول تھا، بدقسمتی سے ماضی میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا استعمال درست انداز میں نہیں کیا گیا، ہم نے اس ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو ازسرنو شروع کیا۔وزیر اعظم نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کے احوال سے متعلق بتایا کہ میں نے چیف جسٹس سے درخواست کی کہ ہم ایک ایسا نظام چاہتے ہیں جہاں مقدمات کا فیصلہ جلد اور شفاف طریقے سے ہو۔انہوں نے کہا کہ کھربوں روپے کی مالیت کے مقدمات ٹریبیونل، ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں فیصلوں کے منتظر ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مملکت کے معاملات چلانے کے لیے ہمیں پیسے ادھار لینے پڑتے ہیں، جو کسی بھی طرح قابل قبول نہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے کئی وسائل سے مالا مال کیا ہے، ہمارے پاس زخیز زمینوں سے زرخیز ذہنوں تک کسی چیز کی کمی نہیں، تاہم نیتوں کا فقدان ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں جو ہوگیا اس پر رونے سے بہتر ہے کہ ہم اپنی غلطیوں سے سبق سیکھیں اور آگے بڑھیں، مزید کہنا تھا کہ یہ نظام ملک میں کئی دہائیوں پہلے رائج ہوجانا چاہیے تھا، اگر ایسا ہوجاتا تو ہمارا نظام انصاف آج بہتر اور ترقی یافتہ ہوتا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اب بھی دیر نہیں ہوئی، ہم اب محنت کرکے آگے بڑھیں گے، شفاف انصاف کی بروقت فراہمی یقینی بنائیں گے، مزید کہا کہ ایف بی آر میں ٹریک اینڈ ٹریس سستم متعارف کروانے کا مقصد واجب الادا ٹیکس وصول کرنا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ میں اور میری ٹیم ٹیکس وصولی کے لیے سرگرم ہیں اور ایک ایک پیسہ وصول کریں گے، جو پاکستان کی بہتری کے لیے ضروری ہے۔انہوں نے بتایا کہ کہ گزشتہ روزسندھ ہائیکورٹ نے 24 ارب روپے کا فیصلہ سنایا، جو اب قومی خزانے میں شامل ہو جائیں گے۔علاوہ ازیںوزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ٹیکس نیٹ میں موجود ریٹیلرز پر مزید بوجھ نہیں ڈالیں گے۔پاکستان ریٹیل بزنس کونسل کے چیئرمین زید بشیر کی قیادت میں وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی، جس میں وزیراعظم نے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے ان کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔وزیراعظم نے ریٹیلرز کے مسائل کے حل کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ریٹیلرز جو ٹیکس نیٹ میں موجود ہیں ان پر ٹیکس کا مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، تاہم جو ٹیکس نہیں دیتے انہیں ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ استعمال شدہ اشیا کی آڑ میں ہونے والی اسمگلنگ کے سدباب کے لیے بھی اقدامات تیز کر رہے ہیں۔ مقامی صنعت کو جدت کو اپناتے ہوئے اپنی اشیا کی برآمدات کے لیے جدید ٹیکنالوجی اپنانی چاہیے تاکہ وہ بین الاقوامی مارکیٹ کا مقابلہ کر سکیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی دیگر اصلاحات کے ساتھ ساتھ حکومت معیشت کو کیش لیس بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔اس موقع پر شرکا نے ملکی معیشت کے استحکام کے لیے وزیرِ اعظم اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ مہنگائی اور شرح سود میں خاطر خواہ کمی سے مصنوعات کی کھپت اور نتیجتاً پیدوار میں اضافہ ہو رہا ہے جو خوش آئند ہے۔ امید ہے ان اقدامات سے شرح مہنگائی میں مزید کمی آئے گی۔اجلاس میں چیئرمین پاکستان ریٹیل بزنس کونسل زید بشیر، شاہد حسین سی ای او سروس سیلز کارپوریشن، شہریار بخش سی ای او بیچ ٹری کے علاوہ وفاقی وزرا احسن اقبال، جام کمال خان، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، رانا تنویر حسین، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • جب تک اسلام آباد پر چڑھائی کا سلسلہ ختم نہ ہو ملک ترقی نہیں کرے گا، بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو نام شہباز نہیں: وزیراعظم
  • عمران خان کہتا تھا شہباز باہر پیسے مانگنے جاتا ہے، بتائیں آپ کیا باہر پیسے بانٹنے جاتے تھے؟ وزیراعظم
  • باہر جاتا ہوں تو برادر ملک کو یہی خدشہ رہتا ہے پیسے مانگنے آئے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • ترقی کا سفر جاری رہے گا، بھارت کو ہر میدان میں پیچھے چھوڑیں گے، وزیراعظم
  • ترقی میں بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو میرا نام شہباز شریف نہیں، وزیراعظم
  • عمران خان کہتا تھا شہباز باہر پیسے مانگنے جاتا ہے آپ کیا باہر پیسے بانٹنے جاتے تھے؟ وزیراعظم
  • ترقی میں بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو میرا نام شہباز شریف نہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم کا راجن پور میں یونیورسٹی، ڈی جی خان میں کینسر ہسپتال کے قیام کا اعلان
  • ٹیکس نیٹ میں موجود ریٹیلرز پر مزید بوجھ نہیں ڈالیں گے(شہبازشریف)