پشاور: گردوں اور انسانی اعضا کی خرید و فروخت میں ملوث ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا میں ایکسائز پولیس نے انسانی گردے فروخت کرنے کے مکروہ دھندے میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔
ایکسائز ترجمان کے مطابق پشاور میں انسانی گردے فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے ملزم کو موٹروے پر گرفتار کرلیا گیا۔ ترجمان ایکسائز کے مطابق صوبائی ایپکس کمیٹی کی ہدایات کی روشنی میں جہاں منشیات اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف تمام ایکسائز اسکواڈز کی متعلقہ اداروں کے ساتھ باہمی تعاون اور کامیاب کاروائیاں بھی جاری ہیں۔
اعلامیے کے مطابق فیصل خورشید برکی ای ٹی او نارکوٹکس کنٹرول کے زیر نگرانی تھانہ ایکسائز کی جوائنٹ چیک پوسٹ(JCP) ایم ون پر کاروائی انسانی اعضاء، گردے نکالنے اور بیچنے والے گروہ کو گرفتار کرلیا گیا۔
ملزم شہزاد علی ملتان کے رہائشی محسن اور راشد کو پشاور گردے نکالنے کیلئے لایا تھا اور اُن سے 2 لاکھ 80 ہزار کے عوض دونوں افراد کے گردے بیچنے کا ریٹ طے کیا گیا تھا۔
اعلامیے کے مطابق گروہ مجبور افراد کے گردے نکالنے اور اسے پونے داموں خریدنے کے کاروبار میں ملوث ہے۔
پنجاب سے تعلق رکھنے والے ملزم شہزاد کے موبائل سے متاثرہ افراد کی لا تعداد ویڈیوز بھی حاصل کرلی گئی ہیں گرفتار ملزمان کو مزید تفتیش کیلئے FIA کے حوالے کردیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
پولیس لائنز دھماکے کے سہولت کار کی درخواست خارج
پشاور(آن لائن)پشاور ہائی کورٹ نے پولیس لائنز دھماکے کے سہولت کار کی درخواست ضمانت خارج کردی۔پولیس لائنز دھماکے کے سہولت کار ملزم امتیاز عر تورہ شپہ کی درخواست ضمانت پر پشاور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ملزم اپنی بے گناہی ثابت نہ کرسکا۔ درخواست گزار کا تعلق افغانستان سے ہے۔ اس کے خاندان کے افراد کا تعلق بھی کالعدم تنظیموں کے ساتھ رہا ہے۔ درخواست گزار کے خاندان کے افراد ریاست خلاف
سرگرمیوں میں ہلاک بھی ہوئے ہیں۔عدالتی فیصلے کے مطابق واقعے میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور کئی افراد زخمی ہوئے۔ ایسے میں درخواست گزار کو ضمانت نہیں دے سکتے۔ درخواست گزار کی ضمانت کے لیے یہ تیسری درخواست ہے۔ ملزم کو رہا کیا گیا تو ایسے سرگرمیوں میں دوبارہ ملوث ہونے کا خدشہ ہے اس لیے ضمانت کی درخواست خارج کی جاتی ہے۔پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق درخواست گزار کے وکیل کے مطابق درخواست گزار کی عمر 18 سال ہے۔ وکیل کا کہنا ہے کہ پراسیکیوشن ملزم کا ٹرائل 6 ماہ میں مکمل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔