حب سے ملنے والی لاش مصطفیٰ عامر کی تھی؟ ڈی این اے رپورٹ میں بڑا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے ڈیفنس کے رہائشی نوجوان مصطفیٰ قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جمعے کو عدالتی حکم پر میڈیکل بورڈ نے مواچھ گوٹھ میں ایدھی کے قبرستان میں لاوارث قرار دیکر دفنائی گئی نوجوان مصطفیٰ کی سوختہ لاش کی باقیات سے ڈی این اے کے لیے 11 نمونے حاصل کر کے فرانزک جانچ کے لیے کراچی یونیورسٹی کی ڈی این اے لیب بھیجوائے گئے تھے۔
اے وی سی سی حکام کے مطابق سوختہ لاش کی باقیات سے حاصل کیے جانے والے ڈی این اے کے نمونے کی ابتدائی رپورٹ میں مقتول مصطفیٰ کی والدہ کے ڈی این اے نمونے سے میچ کر گئے ہیں اور اس حوالے سے اہلخانہ کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: مصطفیٰ قتل کیس میں نیا موڑ، معروف پاکستانی اداکار کا بیٹا منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار
واضح رہے کہ مقتول نوجوان مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے دوست شیراز کی اے وی سی سی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد اس نے مصطفیٰ کو ڈیفنس سے اسی کی گاڑی سمیت حب دریجی تھانے کی حدود میں لیجا کر کار سمیت جلانے کا انکشاف کیا تھا جسے دریجی پولیس نے لاوارث لاش قرار دے کر گزشتہ ماہ 12 جنوری کو ایدھی کے رضا کاروں کے حوالے کر دیا تھا۔
https://www.express.pk/story/2749127/mustafa-qatal-case-me-paishraft-police-ne-2-saholat-karun-aur-aik-lapata-larki-ka-nam-zahir-kardia-2749127/
بعدازاں ایدھی حکام نے سہراب گوٹھ سردخانے میں رکھ دیا گیا تھا اور 4 روز بعد 16 جنوری کو ایدھی کے رضا کاروں نے مواچھ گوٹھ میں قائم لاوارث لاشوں کے قبرستان میں گاڑی کی ڈگی سے ملنے والی سوختہ لاش کی باقیاتی کو امانتاً دفنا دیا تھا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈی این اے
پڑھیں:
صدر کراچی بار عامر نواز وڑائچ پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی، فوٹیج میں عامر نواز کی گاڑی اور ان کے پیچھے موٹر سائیکل سوار افراد کو دیکھا جاسکتا ہے۔
منگل کی رات کو آئی آئی چندریگر روڈ پر کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ پر حملہ کیا گیا تھا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج جیو نیوز نے حاصل کرلی۔
فوٹیج میں عامر نواز وڑائچ کی گاڑی مختلف سڑکوں سے ہوتی ہوئی آئی آئی چندریگر روڈ پر آرہی ہے جبکہ ان کے تعاقب میں موٹر سائیکل سوار افراد کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
جیسے ہی عامر نواز آئی آئی چند ریگر روڈ پر ایک ہوٹل پر رکے انھیں چار سے چھ افراد نے تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا اور عامر نواز زمین پر گرتے ہوئے بھی نظر آرہے ہیں۔ فوری طور پر انھیں سول اسپتال لے جایا گیا تھا جہاں انھیں طبی امداد فراہم کی گئی۔
واقعے کا مقدمہ متعلقہ تھانے میں عامر نواز وڑائچ کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے، مقدمے میں بتایا گیا ہے کہ جب وہ آئی آئی چند ریگر روڈ آرہے تھے تو ایم اے جناح روڈ پر انھیں موٹر سائیکل سوار افراد نے روکنے کی کوشش کی تھی۔ حملہ آور ان کے موبائل فون سمیت دیگر قیمتی اشیا بھی اپنے ہمراہ لے گئے۔
مقدمے میں عامر نواز نے مزید کہا ہے کہ بعد میں انھیں سوشل میڈیا کے ذریعے ایک خاتون کے بارے میں پتہ چلا جن کی طرف سے حملہ کروایا گیا جو کہ اپنے بھائیوں کے نام لے کر بتا رہی ہیں جبکہ عامر نواز اس خاتون کو نہیں جانتے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔