اترپردیش کے میرٹھ میں 168 سال پرانی تاریخی مسجد راتوں رات منہدم کی دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ وہ اسکے بدلے متبادل جگہ اور مناسب معاوضہ چاہتے تھے، مگر انکی مانگ پوری کئے بغیر ہی مسجد کو مسمار کر دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش کے شہر میرٹھ میں 168 سال پرانی ایک تاریخی مسجد کو انتظامیہ نے نصف شب کے وقت بلڈوزر چلا کر منہدم کر دیا۔ کہا جارہا ہے کہ یہ مسجد دہلی روڈ پر سروس لین میں واقع تھی اور میٹرو و ریپڈ ریل کاریڈور کے درمیان آ رہی تھی، جس کے باعث حکام نے اسے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق دو دن قبل اس مسجد کا بجلی کنکشن منقطع کر دیا گیا تھا۔ جمعہ کی رات انتظامیہ نے بلڈوزر لگا کر پوری مسجد کو مسمار کر دیا اور فوراً ملبہ بھی ہٹا دیا گیا، تاکہ میٹرو منصوبے کے لئے جگہ صاف ہو سکے۔ یہ مسجد دہلی روڈ پر جگدیش منڈپ کے قریب واقع تھی اور ایک طویل عرصے سے یہاں قائم تھی۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ مسجد میٹرو کے تعمیراتی منصوبے میں رکاوٹ بن رہی تھی، جس کی وجہ سے اسے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔
دوسری جانب مقامی افراد کا کہنا ہے کہ وہ اس کے بدلے متبادل جگہ اور مناسب معاوضہ چاہتے تھے، مگر ان کی مانگ پوری کئے بغیر ہی مسجد کو مسمار کر دیا گیا۔ مسجد گرانے کے دوران سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے اور بڑی تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا گیا تھا۔ مسجد کے انہدام کی اطلاع ملنے کے بعد علاقے میں تناؤ کی کیفیت دیکھی گئی، تاہم پولیس اور انتظامیہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس معاملے پر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مسجد کو ہٹانے کا فیصلہ باہمی رضامندی سے کیا گیا اور اس کے پیچھے کوئی اور مقصد نہیں تھا۔ دوسری طرف مسلم نمائندوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں مسجد کے لئے نئی جگہ دی جائے اور مناسب معاوضہ فراہم کیا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ مسجد کو دیا گیا کر دیا
پڑھیں:
مائیکروسافٹ کا کوانٹم کمپیوٹنگ میں تاریخی پیش رفت کا دعویٰ
واشنگٹن: ٹیکنالوجی کی دنیا میں کوانٹم کمپیوٹنگ کی دوڑ مزید تیز ہوگئی ہے اور اس میدان میں مائیکروسافٹ نے ایک بڑی پیش رفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سائنسی اور سماجی مسائل کے حل میں انقلاب برپا کر سکتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق مائیکروسافٹ کے سائنسدان 17 سال سے ایک نئے مٹیریل اور فریم ورک پر کام کر رہے تھے، جس کی مدد سے نیا “میجورانا 1” (Majorana 1) پروسیسر تیار کیا گیا ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ دنیا کا پہلا کوانٹم پروسیسر ہے جو ٹوپولوجیکل کیوبٹس (Topological Qubits) پر کام کرتا ہے، جو کوانٹم کمپیوٹنگ کی بنیادی اکائیاں ہیں،کوانٹم کمپیوٹرز روایتی کمپیوٹرز کے مقابلے میں بہت زیادہ ڈیٹا بیک وقت پروسیس کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،، جو سائنس، طب، توانائی، اور مصنوعی ذہانت جیسے شعبوں میں انقلاب لا سکتے ہیں۔
کوانٹم کمپیوٹرز میں کیوبٹس کی عدم استحکام کی وجہ سے غلطیوں کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، مائیکروسافٹ کے مطابق اس مسئلے کے حل کے لیے ایک نیا “ٹوپوکنڈکٹر” (Topoconductor) تیار کیا گیا ہے، جو انڈیم آرسینائیڈ (Indium Arsenide) اور ایلومینیم (Aluminum) پر مشتمل ہے،یہ زیادہ رفتار اور درستگی کے ساتھ کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ “میجورانا 1” پروسیسر ایک ہی چپ پر 10 لاکھ کیوبٹس (1 Million Qubits) تک بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
خیال رہےکہ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کئی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں کوانٹم کمپیوٹنگ میں ترقی کے لیے کوشاں ہیں۔ گزشتہ دسمبر میں، گوگل نے “وِلو” (Willow) نامی اپنا جدید ترین کوانٹم کمپیوٹنگ چپ متعارف کرایا، جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ ایسا پیچیدہ حساب صرف 5 منٹ میں مکمل کر سکتا ہے جو دنیا کے تیز ترین سپر کمپیوٹرز کو 10 سپٹیلیئن (septillion) سال میں بھی مکمل کرنے میں مشکل ہوگی۔