انصاف لائرز فورم کے صدر قاضی انور منہ بولی بیٹی کو نوکری نہ ملنے پربرہم، آڈیو وائرل WhatsAppFacebookTwitter 0 22 February, 2025 سب نیوز

پشاور (سب نیوز )انصاف لائرز فورم کے صدر قاضی انور منہ بولی بیٹی کو نوکری نہ ملنے پربرہم ہوگئے۔قاضی انور ایڈووکیٹ کی آڈیو وائرل ہوگئی جس میں وہ کہتے ہیں کہ ڈاکٹرفوزیہ شاہین کی سلیکشن ہوئی لیکن لیٹر نہیں ملا۔انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت میں کوآرڈی نیشن ہی نہیں، وزیراعلی کی بات کو ایڈووکیٹ جنرل فوقیت ہی نہیں دیرہے۔

قاضی انور نے آڈیو میں اپنی آواز کی تصدیق کی اور کہا کہ میری آواز ہے، ہائیکورٹ سے نکلا تو کسی نے ریکارڈ کرکے وائرل کی۔انہوں نے کہاکہ میری منہ بولی بیٹی ڈاکٹرفوزیہ کومیرٹ پرنوکری نہ ملنیپریہ کہا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ معظم بٹ ایڈووکیٹ نے مجھ پرصوبائی حکومت سے 50 کروڑ روپے لینیکا الزام لگایا، معظم بٹ ایڈووکیٹ کو قانونی نوٹس بھیج رہا ہوں۔ قاضی انور ایڈووکیٹ کا کہنا تھاکہ معظم بٹ کو عدالت میں ثبوت پیش کرنا ہوں گے۔خیال رہے کہ قاضی انور پختونخوا حکومت کی گڈ گورننس کمیٹی میں بھی شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: منہ بولی بیٹی

پڑھیں:

بغیر داڑھی امتحان کی اجازت نہ ملنے کے خلاف فیصلہ محفوظ

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) مدارس پالیسی کے مطابق داڑھی نہ رکھنے پر امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں وفاق المدارس عربیہ کے امتحانات میں بغیر داڑھی امتحان کی اجازت نہ ملنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ کامران مرتضیٰ، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اور وزارت تعلیم کے حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے وفاق المدارس کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھا دیے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ وفاق المدارس کی قانونی حیثیت کیا ہے؟ وفاق المدارس کس قانون کے تحت ڈگریاں دیتی ہے؟ بنیادی سوال یہ ہے کہ بچہ جو ڈگری وفاق المدارس سے حاصل کرے گا اس کی حیثیت کیا ہوگی؟ جج نے کہا کہ وفاقی المدارس کے ڈگری ہولڈر بچوں اور دیگر تعلیمی اداروں سے پاس بچوں کو ایک ہی جیسی سہولیات میسر ہوں گی؟ وفاق المدارس کس قانون کے تحت دوسرے اداروں کو اپنے پاس رجسٹرڈ کرتی ہے؟ بچے پاکستان کا مستقبل ہیں، کسی بچے کو دینی و دنیاوی تعلیم حاصل کرنے سے نہیں روکا جاسکتا۔ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاق المدارس کو سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ کیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ سوسائٹی رجسٹریشن ایکٹ تو ایک بالکل مختلف ایکٹ ہے، کیا آپ نے کبھی دیکھا ہے میڈیکل ٹیچنگ اسپتال کسی جھگی میں کھلا ہو، عدالت عظمیٰ نے ججمنٹ دی اور لاء کالجز کو ریگولیٹ کیا، اسی طرح میڈیکل کالجز کو ریگولیٹ کیا گیا، اب کوئی بھی کالج یا یونیورسٹی 100 سے زاید بچوں کو لاء میں داخلہ نہیں دے سکتی، 100 اب 101 نہیں ہوسکتا۔ عدالت نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ آپ مدارس کو ریگولیٹ تو کر رہے ہیں مگر یہ نہیں بتا رہے نظام تعلیم کیسے چلے گا؟ کیا صرف اسلام آباد میں موجود مدارس کو رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے؟ حکام وزات تعلیم نے کہا کہ پورے پاکستان میں مدارس کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے، عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • سانحہ جامشورو کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی، امجد ایڈووکیٹ
  • سانحہ جامشورا کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی، امجد ایڈووکیٹ
  • چھانگا مانگا: نوکری کا جھانسہ دے کر ملزمان کی لڑکی سے مبینہ اجتماعی زیادتی
  • بغیر داڑھی امتحان کی اجازت نہ ملنے کے خلاف فیصلہ محفوظ
  • مادری زبانوں کا عالمی دن، پاکستان میں کون کون سی زبانیں بولی جاتی ہیں؟
  • آئی جی پنجاب عثمان انور کے پسندیدہ وزیرِ اعلی کون؟
  • عالمی یوم مادر ی زبان کی سلور جوبلی
  • آرمی چیف کو برطانیہ میں ملنے والی عزت تحریک انصاف والے متنازع بنانا چاہتے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
  • بانی پی ٹی آئی سے آج ملنے نہیں دیا گیا تو عدالت سے رجوع کریں گے: سہیل آفریدی