حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصراللہ کی نماز جنازہ کل ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
لبنان: حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصر اللہ کی نماز جنازہ کل 23 فروری کو ادا کی جائے گی۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق لبنانی تنظیم حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصراللہ کی نماز جنازہ بیروت کے ایک اسپورٹس اسٹیڈیم میں پاکستانی وقت کے مطابق شام 4 بجے منعقد ہوگی۔ حسن نصر اللہ کے ساتھ ہی ان کے جانشین شہید ہاشم صفی الدین کی نماز جنازہ بھی ادا کی جائے گی۔ میڈیا ذرائع کے مطابق دونوں شہدا کو ائیرپورٹ روڈ کے قریب سپرد خاک کیا جائے گا۔
حسن نصر اللہ کی نماز جنازہ اور تدفین میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے لوگ لبنان پہنچ رہے ہیں۔ عراق کے دارالحکومت بغداد سے بیروت کے لیے تمام پروازوں کے ٹکٹس فروخت ہو چکے ہیں، جو حسن نصر اللہ کی مقبولیت اور ان کے پیروکاروں کے جذبات کا واضح اظہار ہے۔
یاد رہے کہ حسن نصر اللہ کو 27 ستمبر 2024 کو حزب اللہ کے زیر زمین ہیڈ کوارٹر پر اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں شہید کیا گیا تھا۔ ان کی شہادت کے بعد تنظیم کی قیادت ہاشم صفی الدین نے سنبھالی لیکن انہیں بھی اکتوبر 2024 میں شہید کر دیا گیا۔ دونوں رہنماؤں کو شہادت کے بعد نامعلوم مقام پر امانتاً سپرد خاک کیا گیا تھا۔
میڈیا ذرائع میں بتایا گیا ہے کہ نماز جنازہ کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں اور حزب اللہ کے کارکنان اس موقع کو یادگار بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق نماز جنازہ میں شرکت کے لیے لاکھوں افراد کی موجودگی متوقع ہے۔
حسن نصر اللہ حزب اللہ کے ایک اہم ترین رہنماؤں میں سے تھے، جنہوں نے اسرائیل کے خلاف مزاحمت کی قیادت کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اللہ کی نماز جنازہ حسن نصر اللہ حزب اللہ کے کے مطابق کے لیے
پڑھیں:
ایمل ولی نے اپوزیشن کو شیطانی لشکر، حزب اقتدار کو غلام کہہ دیا
سربراہ عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) ایمل ولی خان نے اپوزیشن کو شیطانی لشکر اور حزب اقتدار کو غلام کہہ دیا۔
چارسدہ میں میڈیا سے گفتگو میں ایمل ولی خان نے کہا کہ شیطانی لشکر اپوزیشن پر اعتماد نہیں، اکیلا ان کے خلاف لڑوں گا، اس لشکر کی حرکتوں پر بات کرنے سے شرمندگی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حزب اقتدار والے غلام ہیں، حکمران نہیں، 26ویں ترمیم وقت کی ضرورت تھی، ترمیم کے بعد جو حرکتیں ہو رہی ہیں، نامناسب ہیں۔
اے این پی سربراہ نے مزید کہا کہ مہنگائی کم ہوئی ہوگی پاکستان تو رل رہا ہے، وزیراعظم کے مہنگائی میں کمی کے دعویٰ کو رد کرتا ہوں۔