ایلون مسک کے 13 ویں بچے کی ماں ہونے کی دعویدار خاتون عدالت پہنچ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
ایلون مسک کے 13 ویں بچے کی ماں ہونے کی دعویدار خاتون ایشلے سینٹ کلیئر نے قانونی جنگ چھیڑ دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 26 سالہ خاتون نے ایلون مسک کے خلاف اپنے 6 ماہ کے بیٹے کی واحد قانونی سرپرستی کے لیے مقدمہ دائر کیا ہے۔
درخواست کے ساتھ ایشلے کیئر نے ایلون مسک کے ساتھ ہونے والی چیٹس کے اسکرین شاٹس بھی ضم کیے ہیں۔
ایشلے کیئر نے دعوی کیا کہ ایلون مسک نے مختلف تحریری پیغامات میں بچے کے والد ہونے کا اعتراف کیا اور بچے کی پیدائش پر مبارک باد کا ٹیکسٹ میسیج بھی کیا تھا۔
خاتون نے بتایا کہ اس میسج کے جواب میں ایلون مسک کو بچے اور اپنی تصویر اسپتال سے ہی بھیجی تھی۔
ایشلے نے بتایا کہ جواب میں ایلون مسک نے لکھا تھا کہ میں تم دونوں سے ملنے ویک اینڈ پر آؤں گا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیو یارک ان کے بچے کی آبائی ریاست ہے اور ایلون مسک ان کے بچے کے والد ہیں۔ بچے کی پیدائش ستمبر میں ہوئی تھی۔
خاتون کا کہنا تھا کہ ایلون مسک بچے کی پیدائش کے وقت موجود نہیں تھے اور اب تک اپنے بچے کو دیکھنے صرف تین بار آئے تھے۔
ایشلے کیئر نے مؤقف اختیار کیا کہ اب تک بچے کی پرورش میں ایلون مسک کا کوئی کردار نہیں ہے۔ اس لیے ’پیٹرنٹی‘ اور ’گارجیئن شپ‘ مجھے دی جائے۔
خاتون نے مزید بتایا کہ ایلون مسک سے دو سال قبل رومانی تعلق شروع ہوا تھا جس کے نتیجے میں بچے کی پیدائش ہوئی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بچے کی پیدائش ایلون مسک کے
پڑھیں:
لاہور میں 50 فیصد رکشہ ڈرائیورز کے پاس لائسنس نہ ہونے کا انکشاف
لاہور میں 50 فیصد رکشہ ڈرائیورز کے پاس لائسنس نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے اسموگ تدارک سے متعلق ہارون فاروق سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ وہ اکثر دھواں چھوڑتی گاڑیاں دیکھتے ہیں مگر ٹریفک پولیس کے افسران انہیں نظر انداز کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی تصاویر لے کر جوڈیشل کمیشن کو بھیجی جا سکتی ہیں تاکہ کارروائی کی جا سکے۔
چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاہور نے عدالت میں پیش ہوکر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں، بھکاری مافیا، رکشہ ڈرائیورز اور سڑکوں پر بڑھتی ہوئی گاڑیوں سے متعلق تفصیلات پیش کیں۔
سی ٹی او لاہور نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ سال ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 4 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک سگنلز پر بھکاری مافیا کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے ساتھ مل کر بھی کام کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھیک سے متعلق قانون بہت پرانا ہے اور اس میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ 50 فیصد رکشہ ڈرائیورز کے پاس لائسنس نہیں ہے، تاہم ان کے لائسنس کے حصول کے لیے اتوار کا دن مختص کر دیا گیا ہے۔ رکشہ یونینز کو تجویز دی گئی ہے کہ رکشہ ڈرائیورز کے لیے ایک مخصوص یونیفارم مقرر کیا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ انار کلی میں ٹریفک کے مسائل کے حل کے لیے بھی کام کیا گیا ہے اور وہاں پارکنگ کے لیے ایک جگہ مختص کر دی گئی ہے۔ سی ٹی او نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ ایک ماہ میں لاہور کی بارہ بڑی مارکیٹوں میں ٹریفک کے مسائل حل کر دیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ موٹر سائیکل سواروں کے لیے ہیلمٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے اور اب موٹر سائیکل پر سوار دو افراد کے لیے ہیلمٹ پہننا ضروری ہوگا۔ اس پر جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ بائیک پر ایک شخص تو ہیلمٹ پہنتا ہے لیکن باقی لوگ، خاص طور پر پیچھے بیٹھی خواتین اور بچے بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے ہوتے ہیں، کیا ان کی زندگی قیمتی نہیں؟۔
سی ٹی او لاہور نے کہا کہ لاہور ٹریفک پولیس کے ڈھانچے میں تبدیلی کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے اور اسے سٹی اور صدر کے دو حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کے لیے 10 ہزار روپے رسک الاؤنس مقرر کیا جانا چاہیے کیونکہ ان کی نوکری سخت نوعیت کی ہے۔
سی ٹی او لاہور نے عدالت کو بتایا کہ وہ ٹریفک قوانین کی پاسداری کرنے والے شہریوں کو "لا آبائیڈنگ سیٹیزن" کا ایوارڈ دینا چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے تعلیمی اداروں کے ساتھ ایم او یوز کیے جائیں گے تاکہ طلبہ بھی اس مہم میں شامل ہو سکیں۔
انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ لاہور ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹریفک کی ذمہ داری ریلوے پولیس کے پاس ہے اور اس حوالے سے آئی جی ریلوے کو تعاون کے لیے خط بھی لکھا گیا ہے۔ اس پر جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ اگر ریلوے پولیس تعاون نہیں کر رہی تو ہمیں معلومات دیں، ہم ہدایات جاری کر دیں گے۔