لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 22 فروری 2025ء ) نوجوان صحافی نبیل رشید پراچہ کو لاہور ہائیکورٹ کی اعزازی ممبر شپ دے دی گئی۔ممبر شپ دینے کی تقریب لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن میں ہوئی ۔

(جاری ہے)

صدر لاہور ہائیکورٹ بار اسد منظور بٹ،نائب صدر سردار علی گہلن  اور ترجمان بار احمد شیر جٹ نے اعزازی ممبر شپ کی سند نبیل رشید کو عنایت کی۔اس موقع پر نوجوان صحافی نبیل رشید کا کہنا تھا کہ میرے لیے لاہور ہائیکورٹ بار کی اعزازی ممبر شپ ملنا اعزاز کی بات ہے بھرپور کوشش ہو گی میری اعزازی ممبرشپ بار کے عزت میں اضافے کا باعث بنے میں اپنی اس کامیابی کو اپنے والد مرحوم کے نام کرتا ہوں۔ یاد رہے اس سے پہلے صحافی شاکر اعوان کو بھی اعزازی ممبر شپ دی گئی تھی۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لاہور ہائیکورٹ بار نبیل رشید

پڑھیں:

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا اجلاس طلب

فائل فوٹو

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا اجلاس طلب کر لیا گیا۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا اجلاس 24 فروری کو سپریم کورٹ میں ہو گا۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے آئی ایم ایف وفد کی ملاقات

وفد کو ججز کی کم تعداد اور ثالثی نظام کی اہمیت سے آگاہ کیا گیا، قانونی اصلاحات اور گڈ گورننس پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

سپریم کورٹ میں اجلاس میڈیا انڈر اٹیک اور پیکا قانون کے بعد صحافیوں کو درپیش چیلنجز کے عنوان سے ہو گا۔

اجلاس میں صحافتی تنظیموں کے عہدیداران کو مدعو کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور ہائیکورٹ بارکے سالانہ انتخابات میں پی ٹی آئی کا حمایت یافتہ پروفیشنل گروپ کامیاب
  • اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات ، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ واجد علی گیلانی صدر منتخب ہو گئے
  • اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات مکمل، فاتح کا اعلان ہوگیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں نے میدان مار لیا
  • لاہور ہائیکورٹ نے توہین عدالت پر سینئر وکیل فاضل صدیقی کو ایک ماہ کی قید کی سزا سنا دی 
  • اسلام آباد ہائیکورٹ بارکا پانچ ججزکی سنیارٹی سے متعلق دائر درخواست کی حمایت کا اعلان
  • اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا 5 ججز کی سینیارٹی سے متعلق درخواست کی غیر مشروط حمایت
  • سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا اجلاس طلب
  •  کیا ہائیکورٹ کو کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا اختیار ہے؟، الیکشن کمشن