رہبر معظم انقلاب کے مشیر سے اپنی ایک ملاقات میں زیاد النخالہ کا کہنا تھا کہ امریکی و مغربی استعمار کے سامنے عرب ممالک کے کمزور موقف نے خطے میں اسرائیل کی پوزیشن کو مضبوط کیا۔ اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی امور میں رہبر معظم انقلاب کے مشیر "علی اکبر ولایتی" نے کہا کہ آج دنیا کی صورت حال بدل چکی ہے۔ اسی لئے مغربی ایشیاء اور دنیا کے دیگر حصوں میں امریکہ کا طریقہ کار بھی بدل رہا ہے۔ امریکہ، اسرائیل کے ساتھ یوکرائن جیسا سلوک کرے گا۔ علی اکبر ولائتی نے ان خیالات کا اظہار فلسطین کی مقاومتی تحریک "جہاد اسلامی" کے سیکرٹری جنرل "زیاد النخالہ" سے ملاقات میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے غزہ میں حماس اور اسلامی مقاومت کو عظیم کامیابی پر مبارک پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ عظیم کامیابی صیہونی رژیم کے مقابلے میں فلسطینی عوام اور استقامتی محاذ کے فولادی عزم کی بدولت نصیب ہوئی۔ علی اکبر ولائتی نے اس تاریخی فتح کو باعث افتخار قرار دیا۔ انہوں نے اس جیت کو فلسطینیوں کے جائز، قانونی حقوق کے حصول اور اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے نام کیا۔ انہوں نے کہا کہ استقامتی محاذ، حالیہ سالوں میں پیش آنے والے واقعات کی وجہ سے خطے میں فیصلہ کن قوت بن چکی ہے اور اس قوت کا سب سے بڑا دشمن امریکہ ہے۔

دوسری جانب زیاد النخالہ نے فلسطینی مقاومت کی بے دریغ حمایت کرنے پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات کا یقین دلایا کہ استقامتی محاذ، مضبوط ارادے کے ساتھ صیہونی رژیم کا مقابلہ جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ کامیابی، ہمارے سفر کا آغاز ہے۔ ہم صیہونی پنجوں سے سارے فلسطین اور بیت المقدس کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ جہاد اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے مقاومتی گروہوں کے درمیان یکجہتی کی اہمیت اور اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کی جانب اشارہ کیا۔ انہوں نے اس اتحاد کے حوالے سے کہا کہ یہ باہمی یگانگت، آخری فتح اور قابض صیہونی رژیم کو نابود کرنے میں معاون ثابت ہو گی۔ زیاد النخالہ نے مسئلہ فلسطین پر عرب ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی و مغربی استعمار کے سامنے عرب ممالک کے کمزور موقف نے خطے میں اسرائیل کی پوزیشن کو مضبوط کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ زیاد النخالہ علی اکبر اور اس

پڑھیں:

اسرائیل کی اصولی مخالفت پر قائداعظم کی مہر بھی ثبت ہے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ پاکستان اور فلسطین کے مابین انسانی ہمدردی اور ایمان کا پرانا رشتہ موجود ہے جس کی عمر قرارداد پاکستان سے وابستہ ہے جبکہ اسرائیل کی اصولی مخالفت پر قائداعظم کی حمایت کی مہر بھی ثبت ہے۔

لاہور میں فلسطین کے حق میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ  1940 میں لاہور کے منٹوپارک میں مسل لیگ کے جلسہ میں قرارداد پاکستان پیش کرنے کے بعد دوسری قرارداد فلسطین کے حق میں پیش کی گئی تھی۔

حافظ نعیم الرحمن کے مطابق اسی طرح قائد اعظم نے بھی اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیتے ہوئے اسے تسلیم نہ کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد پہلے پاکستانی وزیر اعظم لیاقت علی خان نے بھی دورہ امریکا میں بے جا مراعات کے عوض اسرائیل کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

 

ٌخبر اپڈیٹ کی جارہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن فلسطین قرارداد پاکستان لیاقت علی خان وزیر اعظم

متعلقہ مضامین

  • بھارتی مسلمانوں کیساتھ کشمیری پنڈتوں جیسا سلوک نہ کریں، محبوبہ مفتی
  • ایران امریکہ مذاکرات اور مزاحمت کی طاقت
  • پاکستان کامیابی کے ساتھ شاہ بلوط کے درختوں کی کاشت کر رہا ہے. ویلتھ پاک
  • اسرائیل کی اصولی مخالفت پر قائداعظم کی مہر بھی ثبت ہے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن
  • غزہ میں صیہونی فوج کی نسل کشی، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 17 فلسطینی شہید، 69 زخمی
  • ایران اسلامی مزاحمت اور امریکہ سے مذاکرات
  • اسلامی نظریاتی کونسل نے اسرائیل کے معاشی بائیکاٹ کو ضروری قرار دیدیا
  • صدر ٹرمپ کی ذہنی ٹیسٹ میں تاریخی کامیابی، سب کو پیچھے چھوڑ دیا
  • ایران-امریکہ مذاکرات اسرائیل کے مفاد میں ہونے چاہئیں، صیہونی رژیم
  • جماعت اسلامی کا اسرائیل کیخلاف 20اپریل کو ملک گیر مارچ کرنے کا اعلان