مصطفیٰ قتل کیس: ایف آئی اے مرکزی ملزم کے خلاف پولیس کی معاونت پر آمادہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
مصطفیٰ عامر قتل میں ملوث ملزم ارمغان کے منی لانڈرنگ ملوث ہونے کے معاملے پر ایف آئی اے حکام کا مؤقف سامنے آگیا۔
یہ بھی پڑھیں:مصطفیٰ عامر قتل کیس: شریک ملزم شیراز کے سنسنی خیز انکشافات
پولیس کے تفتیشی افسر نے عدالت میں ملزم کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق پولیس اگر ہم سے رابطہ کرے گی تو شواہد دیکھ کر منی لانڈرنگ کا مقدمہ بھی درج کریں گے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ارمغان کے گھر میں غیرقانونی کال سینٹر اور سافٹ ویئر ہاؤس کے حوالے سے ایف آئی اے سائبر کرائم اے وی سی سی کی تفتیش میں معاونت کرے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ ادارہ ارمغان کے گھر سے ملنے والے لیپ ٹاپس کو ڈی کوڈ کرنے اور دیگر ڈیجیٹل شواہد تک پہنچنے میں بھی پولیس کو مدد فراہم کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ارمغان ایف آئی اے مصطفیٰ عامر کیس منی لانڈرنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے مصطفی عامر کیس منی لانڈرنگ منی لانڈرنگ ایف ا ئی اے
پڑھیں:
مصطفیٰ قتل کیس: ملزمان ارمغان و شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع
—فائل فوٹوکراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزمان ارمغان اور شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع کر دی۔
کیس کے تفتیشی افسر نے ملزمان کے 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ ارمغان کے 2 ملازمین کا 164 کا بیان ریکارڈ کرانا ہے، ملزم ارمغان کے گھر سے ملنے والے اسلحے اور لیپ ٹاپ کا فرانزک کرانا ہے۔
مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کی میڈیکل رپورٹ ’جیو نیوز‘ نے حاصل کر لی۔
دورانِ سماعت ملزم ارمغان کمرۂ عدالت میں گر گیا، اس موقع پر ملزم ارمغان کو بینچ پر بٹھایا اور پانی پلایا گیا۔
عدالت نے ملزم ارمغان سے سوال کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں؟
ملزم ارمغان کمرۂ عدالت میں رونے لگ گیا جبکہ ملزم ارمغان کو دیکھ کر اس کا والد بھی رونے لگ گیا۔
پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ہائی کورٹ اور اے ٹی سی کورٹ ٹو میں بھی ملزم ایسے ہی گر گیا تھا، ملزم ارمغان کا میڈیکل کرایا گیا تو بالکل فٹ تھا۔
ملزم ارمغان نے الزام لگایا کہ مجھے کھانا بھی نہیں دیا جا رہا۔
ملزم ارمغان کی والدہ کی جانب سے طاہر رحمٰن تنولی نے وکالت نامہ پیش کر دیا۔
عدالت نے ملزم ارمغان سے سوال کیا کہ کیا یہ آپ کے وکیل ہیں؟
سندھ ہائی کورٹ نے نوجوان مصطفیٰ عامر کے اغواء اور قتل کے کیس میں ملزم ارمغان کے پولیس ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
ملزم ارمغان نے کہا کہ نہیں یہ میرے وکیل نہیں ہیں، پہلے بھی مجھ سے دھوکے سے سائن کرایا گیا ہے۔
ملزم شیراز کے وکیل نے کہا کہ ملزم شیراز کا اس کیس سےتعلق نہیں ہے، بغیر لیڈی پولیس اہلکار کے ملزم کے گھر چھاپہ مارا گیا، شیراز کی بہن کا لیپ ٹاپ بھی پولیس ساتھ لے گئی، مجھے وکالت نامہ دستخط نہیں کرانے دیا گیا۔
دورانِ سماعت عدالت نے ملزم شیراز کا طبی معائنہ کرانے کی بھی ہدایت کر دی۔
عدالت نے ملزم شیراز سے ملاقات کے لیے بہن کی درخواست واپس کر دی۔
ملزم شیراز کی بہن کے وکیل نے ملاقات کی درخواست جمع کروائی تھی۔