ٹیلی کام کمپنی پی ٹی سی ایل نے ڈیجیٹل اور ٹیلی کام نظام کی بہتری کیلئے پاکستان کو افریقہ-1 سب میرین کیبل سے منسلک کر دیا ہے۔ 

ایکسپریس نیوز کے مطابق بڑی مقدار میں ڈیٹا ٹرانسمیشن کی صلاحیتوں کی حامل سب میرین کیبل، افریقہ-1 کو کراچی میں پی ٹی سی ایل ایکسچینج سے منسلک کر دیا گیا ہے۔

پی ٹی سی ایل نے افریقہ-1 کیبل سسٹم کنسورشیم میں شمولیت کے لیے باضابطہ معاہدہ کیا ہے تاکہ عالمی ڈیجیٹل مراکز کے ساتھ پاکستان کے روابط اور قومی ٹیلی کمیونی کیشن ڈھانچے کو مستحکم کیا جا سکے۔

دس ہزار کلومیٹر طویل اس کیبل سسٹم میں جدید ترین ٹیکنالوجیز شامل ہیں، جو پاکستان کو سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، سوڈان، الجیریا، فرانس، کینیا، اور جبوتی سمیت اسٹریٹجک اہمیت کے حامل مقامات سے جوڑے گا۔ 

پی ٹی سی ایل کے گروپ نائب صدر برائے انٹرنیشنل بزنس، سید محمد شعیب نے اس موقع پر کہا کہ افریقہ-1 کیبل سسٹم میں ہماری شرکت پاکستان کے ’ڈیجیٹل وژن 2030‘ کے عین مطابق ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ڈیجیٹل تقسیم کا خاتمہ کر کے لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے پُرعزم ہیں، تاکہ مختلف شعبوں میں جدت کو فروغ ملے اور ملکی معیشت مستحکم ہو سکے۔

واضح رہے کہ افریقہ-1 کیبل سسٹم 2026 کے اوائل میں فعال ہو جائے گا جس کے بعد صارفین کو عالمی معیار کی انٹرنیٹ سہولیات دستیاب ہونگی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ٹی سی ایل کیبل سسٹم افریقہ 1

پڑھیں:

ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں ایک عظیم انقلاب آ چکا ہے، عطا تارڑ

سعودیہ میں خطاب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے، نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی، ثمینہ بیگ پاکستان کا فخر ہیں، ثمینہ بیگ واحد خاتون کوہ پیما ہیں جنہوں نے دنیا کی 7 بلند ترین چوٹیوں کو سر کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ وژن 2030ء ایک خواب نہیں بلکہ عملی شکل اختیار کر چکا ہے۔ ریاض میں سعودی میڈیا فورم 2025ء کے مباحثے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ سعودی عرب میں وژن 2030ء کے تحت رونما ہوئی تاریخی تبدیلیاں دیکھ کر خوشی ہوئی، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں ایک عظیم انقلاب آ چکا ہے۔ عطاء اللّٰہ تارڑ  نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے، ہم الیکٹرانک، پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا پر کام کر رہے ہیں، پاکستان کی 24 کروڑ کی آبادی میں سے 18 کروڑ افراد انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں جبکہ پاکستان کی آبادی کا 60 فیصد حصہ 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے۔

وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ ہم دریائے سندھ کے کنارے بسنے والی ایک قدیم تہذیب کے امین ہیں، پاکستانی ایک متحرک اور پرجوش قوم ہے جو کے ٹو جیسی بلند چوٹیوں کی محافظ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں ایسے میڈیا کی ضرورت ہے جو سماجی مسائل پر روشنی ڈالے اور لوگوں کو اپنی بات کا موقع دے، میڈیا کے عالمی اداروں کے ساتھ شراکت داری مفید اور مثبت قدم ثابت ہو سکتی ہے۔ عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ ٹیلنٹ اور ہنر کی پہچان بہت ضروری ہے، پاکستان میں باصلاحیت افراد موجود ہیں، آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے، نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی، ثمینہ بیگ پاکستان کا فخر ہیں، ثمینہ بیگ واحد خاتون کوہ پیما ہیں جنہوں نے دنیا کی 7 بلند ترین چوٹیوں کو سر کیا۔ 

وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے پاس بہترین نیوز اور تفریحی چینلز، فلم سازی، دستاویزی فلمیں بنانےکی بھرپور صلاحیت ہے، پاکستان میڈیا کے شعبے میں بین الاقوامی تعاون کا خیر مقدم کرتا ہے، غلط معلومات اور جھوٹی خبروں کے پھیلاﺅ کو روکنے کے  لیے ٹھوس اقدامات ناگزیر ہیں۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ عالمی شراکت داری کے ذریعے مقامی میڈیا اداروں میں مثالی تبدیلی لائی جا سکتی ہے، تعاون کو مزید فروغ دینا ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔ عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان کے پاس ایک عظیم ثقافتی ورثہ ہے، یہاں کے لوگوں کے پاس بہت سی کہانیاں ہیں جو دنیا کے سامنے لانے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی تعاون کے ذریعے ہم اپنی صلاحیتوں کا بہتر طریقے سے ادراک کر سکتے ہیں، ترقی اور بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے، فیک نیوز اور مس انفارمیشن سب سے بڑا خطرہ اور چیلنج ہیں جو سماجی مسائل کا باعث بنتے ہیں، ہمیں اس چیلنج کا حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک عالمی ادارہ ہونا چاہیے جہاں مصنوعی ذہانت کے ذریعے حقائق کی جانچ کا نظام موجود ہو، سوشل میڈیا پر مصنوعی ذہانت کا استعمال منصفانہ ہونا چاہے، حقائق کی تصدیق کے  لیے جامع، مستند اور معتبر نظام ناگزیر ہے جس پر لوگ بھروسہ کر سکیں، عالمی میڈیا اداروں کی مقامی میڈیا کے ساتھ تعاون اور اشتراک کے لیے تیار ہیں، اس طرح کی شراکت داری سے شفافیت کی حوصلہ افزائی ہو گی۔
سعودی میڈیا فورم کی جانب سے بین الاقوامی میڈیا نمائش اور کانفرنس میں اہم شخصیات اور میڈیا سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں افراد شریک ہوئیں۔ اس موقع پر شرکاء نے کہا کہ دنیا کو فیک نیوز کا سامنا ہے۔ کانفرنس اور نمائش میں سعودی ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ کے صدر فہد الحارثی، وزیر برائے کلچر اینڈ ٹورزم یمن محمد بن مطاھر، وزیر برائے انفارمیشن بحرین ڈاکٹر عبداللہ النعیمی، عرب لیگ کے سفیر احمد رشید نے شرکت کی۔ سعودی حکام نے دنیا بھر سے آئے ہوئے میڈیا کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری دنیا انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بدولت سمٹ چکی ہے۔

فورم کا مقصد میڈیا کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا اور جدید رجحانات پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ سعودی میڈیا فورم میں میڈیا پروڈکشن، ڈیجیٹل جرنلزم اور مواد سازی کے بارے میں طریقے تلاش کرنے سمیت ڈیجیٹل دور میں میڈیا، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور مالیاتی استحکام کیلئے نئے بزنس ماڈلز کا جائزہ لیا گیا۔ میڈیا فورم میں فیک نیوز، عوامی اعتماد کی بحالی میں میڈیا اداروں کے کردار کے بارے میں حکمت عملی پر بھی غور کیا گیا۔ فورم میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس، صحافت کا مستقبل، میڈیا اکنامکس، ڈیجیٹل نظام، مس انفارمیشن، انٹرٹینمنٹ انڈسٹری اور ڈیجیٹل سٹریمنگ جیسے اہم موضوعات پر مباحثے بھی منعقد ہوئے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں ڈیجیٹل انقلاب:افریقا-1 سب میرین کیبل سسٹم سے منسلک
  • پی ٹی سی ایل نے پاکستان کو افریقہ۔1 سب میرین کیبل سے منسلک کردیا
  • انٹرنیٹ صارفین کیلئے خوشخبری،اب انٹرنیٹ کی رفتار کم نہیں ہوگی
  • ’کیش لیس پیمنٹ‘: سی ڈی اے کا ادائیگیوں کا سارا نظام سسٹم ڈیجیٹل کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان کی پہلی کمپیوٹرائزڈ آبزرویٹری کراچی میں قائم، رمضان اور عیدین کےچاند کا مشاہدہ کیا جائے گا
  • پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی کا نیا سنگ میل:افریقا ون سب میرین کیبل کا افتتاح
  • ’کیش لیس پیمنٹ‘: سی ڈی اے کا ادائیگیوں کا سارا سسٹم ڈیجیٹل کرنے کا فیصلہ
  • حکومت کا ڈیجیٹل پاکستان کی جانب ایک اور اہم قدم
  • ولی عہد محمد بن سلمان کی قیادت میں ایک عظیم انقلاب آ چکا ہے، عطا تارڑ