کراچی (رپورٹ:منیر عقیل انصاری) پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ تمباکو استعمال کرنے والے ممالک میں شامل ہوگیا ہے، 14 فیصد لڑکے اور سات فیصد لڑکیاں (جن کی عمر 15 سال سے کم ہے) تمباکو استعمال کرتی ہیں۔

یومیہ تقریباً 470 اور سالانہ تقریباً ایک لاکھ 71 ہزار سے زیادہ افراد سگریٹ نوشی کی وجہ سے موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔ روزانہ تقریباً 1200 سے زاید بچے سگریٹ نوشی کا آغاز کر رہے ہیں۔ 

قومی سطح پر قانون کی سر عام دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اور کوئی روک نہیں رہا ہے حکومت اور سگریٹ کمپنیاں مبینہ طور پر آپس میں ملی ہوئی ہیں اور یہ سب حکومت کی سرپرستی میںہو رہا ہے۔ آج کل کے نوجوانوں میں عام سگریٹ کی جگہ ای سگریٹ متعارف کروائی جا چکی ہے اور حکومت نے اس کی درآمدات کی اجازت بھی دے رکھی ہے۔

تقریباً پانچ فیصد نوجوان ای سگریٹ کی طرف منتقل ہو چکے ہیں۔ انہیں جدید نام دے کر فیشن کے طور پر متعارف کروایا گیا ہے۔آج کل یہ ای ہکا، موڈز، ویپ پنز، ویپس، ٹینک سسٹمز اور الیکٹرانک نکوٹین ڈیلیوری سسٹم کے نام سے متعارف کروائے جا رہے ہیں ۔ اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی کینٹین پر غیر قانونی طور پر سگریٹ بیچے جاتے ہیں۔ تعلیمی اداروں کے بالکل سامنے کھوکھے پر سگریٹ بیچے جاتے ہیں۔

اس حوالے سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای) کی ایک رپورٹ کے مطابق 24 ملین فعال تمباکو استعمال کرنے والے ممالک کے ساتھ، پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ تمباکو استعمال کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔

انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم نیٹ ورک فار کنزیومر پروٹیکشن کے مطابق فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کے تحت کوئی بھی کمپنی سگریٹ برانڈ کا کوئی بھی ایسا ورڑن فروخت نہیں کرسکتی، جس کی قیمت اسی برانڈ فیملی میں موجود سگریٹ برانڈ سے کم رکھی گئی ہو۔

اس کے باوجود ایک کمپنی نے نیا سگریٹ برانڈ لانچ کیا ہے، جس کی قیمت اس کے موجودہ فیملی برانڈ کی قیمت سے کم ہے، تاکہ اسے بچوں اور کم آمدن والے گھروں تک پہنچایا جا سکے۔

کیمپین فار ٹوبیکو فری کڈز کے کنٹری ہیڈ ملک عمران احمد کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سگریٹ کے سنگل اسٹکس (کھلے سگریٹ) بیچنے پر پابندی ہے لیکن اس کی سرعام خلاف ورزی ہو رہی ہے اور کوئی روکنے والا نہیں ہے اب غریب طبقے اور بچوں تک سگریٹ پہنچانے کے لیے 10 اسٹکس والی سستی پیکنگ تیار کرنے کی اجازت دی جاری ہیں ۔

گلوبل یوتھ ٹوبیکو سروے کی ایک تحقیق کے مطابق سگریٹ سے عام آدمی کے لیے روز بروز صحت کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔جتنا ٹیکس سگریٹ کی فروخت سے حاصل ہو رہا ہے، اس سے کئی گنا زیادہ سگریٹ نوشی کی وجہ سے پیدا ہونے والے صحت کے مسائل حل کرنے پر خرچ ہو رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اسکولوں اور کالجوں کے قریب سگریٹ بیچنا قانون کے مطابق جرم ہے۔ بچوں تک سگریٹ پہنچانے کے لیے ان کے مختلف فلیورز موجود ہیں۔چاکلیٹ اور ونیلا سمیت مختلف ذائقوں کے چھوٹے سگریٹ بچوں کے لیے بنائے اور سمگل کیے جاتے ہیں اور ان کی قیمت کم رکھنے کے لیے گھٹیا کوالٹی والا تمباکو استعمال کیا جاتا ہے۔

سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ (اسپارک)کے مطابق تمباکو کی صنعت کی طرف سے بیرون ملک ایکسپورٹ کرنے کے بہانے 10ا سٹک والے سگریٹ کے پیک کی تیاری کے لیے منظوری حاصل کرنے کی کوششوں پر تشویش کا ظہار کیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مطابق سے زیادہ کی قیمت رہے ہیں رہا ہے کے لیے

پڑھیں:

یہ غزہ کے بچے ہیں

اسلام ٹائمز: شکست کس کو ہو رہی ہے، فلسطین کا پرچم تو کہیں سے سرنگوں نہیں ہوا، وہ تو دنیا بھر کے بچوں اور بڑوں کے دل و دماغ میں سرائیت کرچکا ہے، وہ اتنا بلند ہوچکا ہے کہ تا حد نگاہ وہی نظر آتا ہے تو آخر کہنا پڑے گا۔۔۔ کہ جناب ثاقب اکبر صاحب نے دنیا سے جانے سے قبل درست فرمایا تھا۔۔۔ "فلسطین پہلے سے زیادہ مضبوط ہوچکا ہے اور اسرائیل پہلے سے زیادہ کمزور" اور بچے جنھوں نے پرچم میں رنگ بھرے۔۔۔ یہ سب غزہ کے یچے ہیں۔۔۔۔ یہ اقصیٰ کے بیٹے ہیں۔۔۔ تحریر: زینب بنت الھدیٰ نقوی

"فلسطین پہلے سے زیادہ مضبوط ہوچکا ہے اور اسرائیل پہلے سے زیادہ کمزور" یہ تاریخ میں رقم ہوا جملہ جناب ڈاکٹر ثاقب اکبر صاحب (مرحوم) نے کچھ عرصہ قبل کہا تھا، جو بالکل ابھی تک میری سماعتوں میں گونج رہا ہے۔ انہوں نے اسوقت کے مطابق تجزیہ کیا، جو بالکل درست تھا۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ آج پوری دنیا اس ظلم پر خاموش تماشائی نہیں بنی ہوئی۔ چاہے ہندو ہو یا عیسائی کمیونسٹ ہو یا مسلمان سب اس ظلم پر آواز بلند کر رہے ہیں۔۔۔۔۔ اسرائیل کی کمزوری اور فلسطین کی مضبوطی کی ایک اور دلیل جس نے مجھے اپنے خیالات کا اظہار کرنے پر مجبور کیا، وہ ننھے ننھے بچے، جنھیں میں نے فلسطین کے پرچم میں رنگ بھرتے دیکھا۔ اچانک آنکھوں میں اشک آکر رک گئے، دل بے چین اور بے قرار ہوگیا، مگر ایک امید کی کرن نے دل و دماغ کو خیرہ کیا۔۔۔۔ یہ کیا۔؟

کہتے ہیں غزہ میں موجود بچے، بوڑھے، مرد اور خواتین زیادہ تر شہید ہوچکے ہیں اور  فلسطین کی حالت یہ ہے کہ وہ وینٹی لیٹر پر اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔۔۔ مگر ماضی کی جنگوں پر نگاہ دوڑائیں تو پوری جنگ میں سب کی جس پر نگاہ ہوتی تھی، یہاں تک کہ سپہ سالار فوج بھی جس پر نگاہیں جمائیں بیٹھا ہوتا ہے، وہ فوج کا علم بردار (پرچم بردار) ہوتا تھا اور اسی کوشش میں رہتے تھے کہ کسی بھی صورت میں پرچم سرنگوں نہ ہو۔۔۔۔ تو پھر یہ طاغوتی قوم کس پرچم کو سرنگوں کرکے خوش ہے اور اپنی فتح کا جشن منا رہی ہے یا یوں کہوں کس سلطنت کے تخت پر بیٹھ کر تاج پہننے کے لئے آمادہ ہیں۔؟ وہ سلطنت۔۔۔۔۔۔ جہاں آب کا رنگ سرخ اور تاج میں موجود ہیروں کی جگہ گوشت کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے لگے ہوئی ہیں۔۔۔۔

ایک دم  تاریخ کے اوراق پر نگاہ گئی، کہتے ہیں کہ تاریخ ہمیشہ خود کو دہراتی ہے۔۔۔ جناب امیر مختار نے فرمایا تھا کہ یہ جو تخت پر بیٹھنے کے لیے بے چین ہیں، یہ بہت جلد خون میں ڈوبے ہوئے تخت پر آکر بیٹھے گا، جس کے باعث وہ اسی خون میں ڈوب جائے گا۔ (مسلمان کے خون میں ڈوبی ہوئی زبیری حکومت۔۔۔ یاد رکھنا کل تمھیں بھیڑ بکریوں کی مانند قتل کر دیں گے، تم کس امان نامہ پر راضی ہو، جو صرف ایک دھوکہ اور فریب ہے۔) ابھی بھی یوں ہوا، رمضان المبارک میں جنگ بندی ہوئی، امن معاہدہ کیا۔۔۔ اور اب اسرائیل نے وہی دھوکہ اور فریب دکھایا، جو ہمیشہ سے کرتا آرہا ہے۔۔۔۔

یہاں بھی ویسی ہی حکومت بنانا چاہ رہا ہے، جو معصوم لوگوں اور بچوں کے لہو میں غرق ہے۔۔۔ اور شکست کس کو ہو رہی ہے، فلسطین کا پرچم تو کہیں سے سرنگوں نہیں ہوا، وہ تو دنیا بھر کے بچوں اور بڑوں کے دل و دماغ میں سرائیت کرچکا ہے، وہ اتنا بلند ہوچکا ہے کہ تا حد نگاہ وہی نظر آتا ہے تو آخر کہنا پڑے گا۔۔۔ کہ جناب ثاقب اکبر صاحب نے دنیا سے جانے سے قبل درست فرمایا تھا۔۔۔ "فلسطین پہلے سے زیادہ مضبوط ہوچکا ہے اور اسرائیل پہلے سے زیادہ کمزور" اور بچے جنھوں نے پرچم میں رنگ بھرے۔۔۔ یہ سب غزہ کے یچے ہیں۔۔۔۔ یہ اقصیٰ کے بیٹے ہیں۔۔۔

متعلقہ مضامین

  • لیفٹیننٹ جنرل ( ریٹائرڈ) نگار جوہر راولپنڈی چیمبر آف کامرس کی برانڈ ایمبیسیڈر مقرر
  • یہ غزہ کے بچے ہیں
  • “زیادہ تمباکو ٹیکس صحت نہیں، غیر قانونی مارکیٹ کو فروغ دیتا ہے” ، امین ورک
  • دنیا میں 30 لاکھ بچے ادویات اثر نہ کرنے کے سبب چل بسے، اصل وجہ کیا ہے؟
  • پاکستان سب سے زیادہ ترسیلات زر وصول کرنے والے دس ممالک میں شامل
  • پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں واٹس ایپ سروس متاثر
  • پاکستان سمیت مختلف ممالک میں واٹس ایپ کے استعمال میں مشکلات
  • پاکستان سمیت مختلف ممالک میں صارفین کو واٹس ایپ کے استعمال میں مشکلات کا سامنا
  • پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں صارفین کو واٹس ایپ کے استعمال میں مشکلات کا سامنا
  • واٹس ایپ کی سروس ڈاؤن، پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں صارفین کو مشکلات کا سامنا