ویب ڈیسک: کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا کے بعد دوست کے ہاتھوں قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر قتل میں گرفتار ملزمان ارمغان اور شیزار کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 5 روز کی توسیع کر دی گئی۔

 مصطفیٰ عامر کے اغواء اور قتل سے متعلق کیس کی سماعت کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی جس دوران کیس کے تفتیشی افسر کی جانب سے ملزمان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈین این اے نمونے (سیمپل) لیے جانے کے بعد مصطفی عامر کی لاش کو ایدھی حکام کے حوالے کردیا گیا ہے۔

چین کا فلپائنی طیاروں پر سرحدی حدود کی خلاف ورزی کا الزام

خط میں کہا گیا ہے کہ رپورٹ پازیٹیو ہوئی تو لاش کو لواحقین کے حوالے کردیا جائے گا اور اگر رپورٹ مثبت نہیں آئی تو دوبارہ سے لاوارث قبرستان ہی میں تدفین کردی جائے۔ خط میں کہا گیاہے کہ تب تک تب تک لاش کو سرد خانے میں محفوظ رکھا جائے۔

دریں اثنا پولیس سرجن ڈاکٹر سمیعہ سید  نے کیماڑی میں  ایدھی قبرستان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈی این اے کے نمونے لے لیے گئے ہیں۔ لاش بہت زیادہ جلی ہوئی ہے جس کی وجہ سے  موت کا تعین نہیں ہو سکے گا۔

آئی سی سی چیمپین ٹرافی کا آج لاہور میں پہلا ٹاکرا، آسٹریلیا بمقابلہ انگلینڈ

انہوں نے کہا کہ نمونے لینے کے لیے بہت زیادہ مشکل ہوئی۔ 3 سے 7 دن میں ڈی این اے کی رپورٹ آ جائے گی۔

 
 

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

حب سے ملنے والی لاش مصطفیٰ عامر کی تھی؟ ڈی این اے رپورٹ میں بڑا انکشاف

کراچی:

شہر قائد کے علاقے ڈیفنس کے رہائشی نوجوان مصطفیٰ قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق جمعے کو عدالتی حکم پر میڈیکل بورڈ نے مواچھ گوٹھ میں ایدھی کے قبرستان میں لاوارث قرار دیکر دفنائی گئی نوجوان مصطفیٰ کی سوختہ لاش کی باقیات سے ڈی این اے کے لیے 11 نمونے حاصل کر کے فرانزک جانچ کے لیے کراچی یونیورسٹی کی ڈی این اے لیب بھیجوائے گئے تھے۔

 اے وی سی سی حکام کے مطابق سوختہ لاش کی باقیات سے حاصل کیے جانے والے ڈی این اے کے نمونے کی ابتدائی رپورٹ میں مقتول مصطفیٰ کی والدہ کے ڈی این اے نمونے سے میچ کر گئے ہیں اور اس حوالے سے اہلخانہ کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: مصطفیٰ قتل کیس میں نیا موڑ، معروف پاکستانی اداکار کا بیٹا منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار

واضح رہے کہ مقتول نوجوان مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے دوست شیراز کی اے وی سی سی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد اس نے مصطفیٰ کو ڈیفنس سے اسی کی گاڑی سمیت حب دریجی تھانے کی حدود میں لیجا کر کار سمیت جلانے کا انکشاف کیا تھا جسے دریجی پولیس نے لاوارث لاش قرار دے کر گزشتہ ماہ 12 جنوری کو ایدھی کے رضا کاروں کے حوالے کر دیا تھا۔

https://www.express.pk/story/2749127/mustafa-qatal-case-me-paishraft-police-ne-2-saholat-karun-aur-aik-lapata-larki-ka-nam-zahir-kardia-2749127/

بعدازاں ایدھی حکام نے سہراب گوٹھ سردخانے میں رکھ دیا گیا تھا اور 4 روز بعد 16 جنوری کو ایدھی کے رضا کاروں نے مواچھ گوٹھ میں قائم لاوارث لاشوں کے قبرستان میں گاڑی کی ڈگی سے ملنے والی سوختہ لاش کی باقیاتی کو امانتاً دفنا دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • حب سے ملنے والی لاش مصطفیٰ عامر کی تھی؟ ڈی این اے رپورٹ میں بڑا انکشاف
  • قبر سے لیے گئے لاش کے نمونے مصطفیٰ عامر کے ہی ہیں، فارنزک لیب نے رپورٹ پولیس کے حوالے کردی، ذرائع
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس میں مزید پیش رفت، پولیس نے 2 سہولتکاروں، ایک لاپتا لڑکی کا نام ظاہر کردیا
  • مصطفیٰ عامر کیس: ملزمان ارمغان اور شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع
  • مصطفیٰ قتل کیس: ارمغان عدالت میں گر پڑا، جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع
  • مصطفیٰ قتل کیس: ملزمان ارمغان و شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع
  • مصطفی عامر قتل کیس میں نیا موڑ؛ گاڑی سے برآمد جلی ہوئی لاش کس کی ہے؟ 
  • ارمغان نے قتل کے روز مصطفیٰ کو ٹریپ کیا تھا: مصطفیٰ کے والد عامر شجاع
  •  مصطفیٰ عامر کی قبرکشائی، لاش کے نمونے حاصل کرلیے گئے