پنجاب حکومت کا شہریوں کیلئے کمیونٹی ہیلتھ سروسز متعارف کرانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
پنجاب حکومت نے شہریوں کیلئے کمیونٹی ہیلتھ سروسز متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے صوبے میں مریم نواز کمیونٹی ہیلتھ سروسز متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت اجلاس میں ہوا، جس میں صوبے میں صحت کی سہولیات سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ مریم نواز کمیونٹی ہیلتھ سروسز شعبہ صحت کے 19 اہم ٹاسک پورے کرے گی، پنجاب میں آؤٹ سروسنگ کے ذریعے 20 ہزار ہیلتھ انسپکٹرز کی خدمات حاصل کی جائیں گی، لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام کو بھی مریم نواز کمیونٹی ہیلتھ سروسز سے منسلک کر دیا جائے گا، جس کے تحت 39 ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز مریم نواز کمیونٹی ہیلتھ سروسز فورس کا حصہ ہوں گی، کمیونٹی ہیلتھ سروسز کی ورک فورس تقریباً 60 ہزار سے زائد افراد پر مشتمل ہوگی اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دی گئی کہ 93 فیصد مریض ہیلتھ سروسز سے متعلق اصلاحات سے مطمئن ہیں، تاہم مریم نواز کمیونٹی ہیلتھ سروسز پولیو سمیت دیگر ویکسی نیشن کی ذمہ دار ہوگی، کمیونٹی ہیلتھ سروسز کے ذریعے مریضوں کا مستند ریکارڈ مرتب کیا جائے گا، مریم نواز کمیونٹی ہیلتھ سروسز سے میپنگ کا ٹاسک بھی پورا کیا جائے گا، اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازنےکمیونٹی ہیلتھ سروسز سے متعلق جامع پلان طلب کرتے ہوئے کمیونٹی ہیلتھ سروسز کو فعال کرنے کے لیے فوری اقدامات کا حکم دے دیا۔ علاوہ ازیں وزیراعلی پنجاب مریم نوازشریف نے میگنی فیشنٹ پنجاب (شاندار پنجاب) میگا ٹورسٹ منصوبے کا آغاز کردیا، جس کے تحت پنجاب کو تہذیب و سیاحت کا ریجنل اور انٹرنیشنل مرکز بنایا جائے گا، پنجاب کے 170 تاریخی مقامات کو عالمی معیار کے سیاحتی مراکزمیں تبدیل کرنے کیلئے تمام تاریخی مقامات کی میپنگ مکمل کرلی گئی، فہرست میں 101 گردوارے اور 53 گرجا گھر بھی شامل ہیں، پنجاب ٹورازم اینڈ ہیریٹیج اتھارٹی قائم کرنے کے فیصلے کی باضابطہ منظوری کے لئے سمری کابینہ کو بھجوا دی گئی ہے، تاریخ، ورثہ اور سیاحت سے متعلق تمام ادارے اتھارٹی کے ماتحت ہوں گے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
مریم نواز اگر سمجھتی ہیں کہ پنجاب میں کام زیادہ ہوئے تو مناظرہ کر لیں، علی امین کا چیلنج
پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ( کے پی کے ) علی امین گنڈاپور نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو براہ راست چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی پنجاب سے کہیں بہتر ہے اور وہ اس کا ہر سطح پر موازنہ کرنے کو تیار ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ پنجاب حکومت بھی اگر ہماری طرح سہولیات فراہم کر سکتی ہے تو کرے، ہم نے بھی اتنے ہی فیصد طلبہ کو لیپ ٹاپ دیے ہیں جتنے پنجاب میں دیے جا رہے ہیں، مریم نواز خیبر پختونخوا کی طرز پر اپنے صوبے میں طلبہ کو لیپ ٹاپ فراہم کریں۔
علی امین گنڈا پور کاکہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اپنی پوری آبادی کو صحت کارڈ پلس کی سہولت دی ہے جو کہ ایک تاریخی اقدام ہے،مریم نواز اگر پنجاب حکومت واقعی عوامی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہی ہے تو وہ بھی اپنی پوری آبادی کو صحت کارڈ کی سہولت فراہم کرے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ ان کی حکومت نے مشکل معاشی حالات کے باوجود صوبے کی آمدن میں 55 فیصد اضافہ کیا ہے جبکہ پنجاب حکومت کی کارکردگی اس حوالے سے بہت کمزور ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب کی آمدن میں صرف 12 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور مریم نواز کو چیلنج کیا کہ وہ پنجاب کی آمدن کو 55 فیصد تک بڑھا کر دکھائیں۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے بتایا کہ ان کی حکومت 4 ہزار مستحق بچیوں کی شادیاں کروانے جا رہی ہے، اور ہر بچی کو 2 لاکھ روپے دیے جائیں گے تاکہ وہ باعزت زندگی گزار سکیں، پنجاب حکومت کو اس حوالے سے بھی چیلنج کیا کہ وہ بھی خیبر پختونخوا کی طرح عوامی فلاح و بہبود کے ایسے اقدامات کریں۔
علی امین گنڈاپور نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی خیبر پختونخوا کی ایک فیصد کارکردگی کے برابر بھی نہیں ہے، مریم نواز اگر سمجھتی ہیں کہ پنجاب میں ترقیاتی کام زیادہ ہوئے ہیں تو عوام کے سامنے آ کر مناظرہ کر لیں۔