Express News:
2025-04-16@04:49:00 GMT

حماس نے 2 مزید اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کردیا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

حماس نے غزہ کے رفح میں 2 اسرائیلی یرغمالیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق براہ راست ٹیلی ویژن پر نشر فوٹیج میں دکھایا گیا  کہ حماس نے غزہ کے علاقے رفح میں 2 اسرائیلی یرغمالیوں تل شوہم اور ایورا مینگیسٹو کو انٹرنیشنل ریڈ کراس کے نمائندوں کے حوالے کیا۔

قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی گروپ کا کہنا ہے کہ 6 یرغمالیوں کی رہائی جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے  اس کے عزم کی عکاسی کرتی ہے اور اس نے  اسرائیل پر معاہدے پر عمل درآمد میں تاخیر کا الزام لگایا۔

حماس نے  کہا کہ آج دشمن کے 6 قیدیوں کی حوالگی کے دوران عوام کی بڑی موجودگی دشمن اور اس کے حامیوں کے لیے تازہ پیغام ہے، ہمارے لوگوں اور ان کی مزاحمت کے درمیان مطابقت اور لگاؤ بہت گہری اور مضبوط ہے۔

حماس نے معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے اپنی آمادگی کا بھی اظہار کیا اور قیدیوں کے تبادلے کے جامع عمل کو مکمل کرنے کے لیے اپنی رضامندی کو بھی دہرایا جس سے مستقل جنگ بندی ہو اور قبضے کا مکمل خاتمہ ہو۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

قاہرہ مذاکرات ناکام: حماس نے ہتھیار ڈالنے سے صاف انکار کر دیا

قاہرہ: غزہ میں جاری اسرائیل-حماس جنگ کو ختم کرنے کے لیے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات کسی نتیجے کے بغیر ختم ہو گئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، ان مذاکرات کا مقصد جنگ بندی کی بحالی اور اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تھا، تاہم کوئی نمایاں پیش رفت نہیں ہو سکی۔

ذرائع کے مطابق، حماس نے اپنا مؤقف برقرار رکھتے ہوئے واضح کیا کہ کسی بھی معاہدے کی بنیاد جنگ کا مکمل خاتمہ اور غزہ سے اسرائیلی انخلا ہونا چاہیے۔ ادھر اسرائیل کا مؤقف ہے کہ جب تک حماس کو مکمل شکست نہ دی جائے، فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی۔

مصری حکومت نے نئی جنگ بندی تجویز پیش کی جس میں حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا۔ تاہم حماس نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔ ایک حماس رہنما کے مطابق، "ہم صرف اس صورت میں جنگ بندی پر تیار ہیں جب اسرائیل مکمل طور پر جنگ بند کرے اور فوجی انخلا کرے۔ ہتھیار ڈالنے پر کوئی بات نہیں ہو سکتی۔"

ذرائع نے مزید بتایا کہ مصر کی تجویز میں 45 دن کی عارضی جنگ بندی شامل ہے، جس کے بدلے غزہ میں خوراک اور پناہ گاہوں کا سامان پہنچانے کی اجازت دی جائے گی۔

حماس کا کہنا ہے کہ 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، اور جنگ بندی صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب اسرائیل کی جارحیت کا مکمل خاتمہ ہو۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل حماس جنگ بندی کیلئے ہونیوالے مذاکرات بغیر کسی پیشرفت کے ختم
  • موساد کے 3 سابق سربراہان اور 250 سے زائد اہلکاروں کا غزہ جنگ ختم کرنے کا مطالبہ
  • قاہرہ مذاکرات ناکام: حماس نے ہتھیار ڈالنے سے صاف انکار کر دیا
  • مصر کی غزہ جنگ بندی کیلیے نئی حیران کن تجویز؛ حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ
  • صیہونی قیدیوں کی ایک مرحلے میں رہائی کیلئے حماس کی شرائط
  • مصری تجویز مسترد: حماس کا جنگ بندی معاہدے کے لیے غیر مسلح ہونے سے انکار
  • موساد کے سابق سربراہان سمیت 250سابق اہلکاروں کا غزہ جنگ کے خاتمے کا مطالبہ
  • غزہ جنگ بند کرنے کی ضمانت دیں تو تمام یرغمالیوں کی رہا کردیں گے؛ حماس کی پیشکش
  • جنگ کے خاتمے کی ضمانت ملے تو یرغمالیوں کو رہا کر دیں گے، حماس
  • غزہ میں مستقل جنگ بندی کی ضمانت پر یرغمالی رہا کر دیں گے، حماس