وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایک سیاست دان کہتا تھا کہ شہباز شریف باہر پیسے مانگنے جاتا ہے میں پوچھتا ہوں کہ آپ کیا باہر پیسے بانٹنے جاتے تھے؟ 

ڈیرہ غازی خان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ ڈیرہ غازی خان آکر خوشی ہوئی پرتپاک استقبال پر یہاں کے عوام کا مشکور ہوں، ترقی پاکستان کا مقدر بن چکی ہے پاکستان کی معیشت اب بہتری کی جانب گامزن ہے، نواز شریف کا ویژن صرف پاکستان کی ترقی ہے، پنجاب کی ترقی نواز شریف کے دور میں ہوئی اور اب ان کی بیٹی مریم نواز شریف پنجاب کے عوام کی خدمت کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام کی خدمت کے لیے دن رات ایک کیا، میں نے بھی صحت، تعلیم اور انڈسٹری کی ترقی کے لیے وزیراعلیٰ کے بجائے خادم اعلیٰ کی حیثیت سے کام کیا، عوام کو روزگار دینے کے لیے منصوبوں کے جال بچھائے، میرے لیے تمام صوبے برابر ہیں، سندھ، بلوچستان، پنجاب، کے پی، جی بی کی ترقی میرا عزم ہے، میں نے اپنے تمام غیر ملکی دوروں میں پاکستان کی ترقی کو ترجیح دی ہم پاکستان کی تقدیر کو بدلیں گے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے ڈی جی خان میں کینسر اسپتال اور راجن پور میں یونیورسٹی قائم کرنے کا اعلان کیا۔

بجلی کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ اویس لغاری نے توانائی کے شعبہ میں بہتری کے لیے بہت کام کیا، بجلی کے بلوں میں کمی کے لیے کام کررہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک سیاست دان مجھ پر الزام عائد کرتا رہا پاکستان کی ترقی سب کے سامنے ہے، جب ہم نے اقتدار سنبھالا تو مہنگائی 40 فیصد پر تھی نواز شریف نے ریاست کی خاطر اپنی سیاست کو داؤ پر لگادیا، آج مہنگائی 40 فیصد سے 2.

4 فیصد کی سطح پر آگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سیاست دان کہتا تھا کہ شہباز شریف باہر پیسے مانگنے جاتا ہے میں پوچھتا ہوں کہ آپ کیا باہر پیسے بانٹنے جاتے تھے؟ پاکستان کو برباد کرنے کے لیے اسلام آباد پر چڑھائی کی جاتی تھی اس کا خاتمہ کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک جان میں جان ہے پاکستان کو عظیم بنائیں گے، ہندوستان کو شکست دیں گے

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ پاکستان کی باہر پیسے نواز شریف کی ترقی کے لیے

پڑھیں:

آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کیلئے تیار ہیں مگر ٹیکس ریفارمز کی جائیں، وزیر خزانہ

فیصل آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ہر سال ایک کھرب روپیہ خسارے میں جاتا ہے، پرائیوٹائزیشن کے پراسس کو پبلک کر رہے ہیں، بوجھ کم کرنے کے لیے مختلف منسٹریز کو ضم کیا جارہا ہے، آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کے لیے تیار ہیں لیکن ٹیکس ریفارمز کریں، ہم جو اصلاحات لارہے ہیں وزیراعظم اس پر کلیئر ہیں۔

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، پالیسی ریٹ کم ہونے سے کاروباری حضرات کو فائدہ ہوا ہے، معاشی استحکام کے لیے اقدامات جاری ہیں، تیل، گھی، دالوں کی بین الاقوامی قیمتیں گررہی ہیں، یہاں بڑھ رہی ہیں، ہم نے فنانسنگ کاسٹ کو کم کرنا شروع کیا ہے، آٹو فنانسنگ سنگل ڈیجٹ پر آنے سے معاشی استحکام آیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ معشت کے لیے اصلاحات کریں گے تو بات آگے نہیں چل پائے گی، پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ نے بلندیوں کو چھوا، اصلاحات سے ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا، وزیراعظم اور ان کی ٹیم ملکی ترقی کے لیے کام کررہی ہے، سرمایہ کاروں کو سہولیات دینا ہماری ترجیح ہے، پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر کام کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ ملکی معیشت میں استحکام آیا، مہنگائی کی شرح کم ہوکر سنگل ڈیجیٹ پرآگئی، ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے سے قومی خزانے کا بوجھ کم ہوا، بیرون ملک کمپنیوں کا پاکستان پر اعتماد بڑھ رہا ہے، پالیسیوں کے باقاعدہ تسلسل سے استحکام ممکن ہے، پائیدار اور مؤثر پالیسیوں سے ہی پاکستان ترقی کرے گا، سب کو مل کر پاکستان کی ترقی کے لیے کام کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ مختلف منسٹریز کو ضم کر رہے ہیں، افرادی قوت کم کرکے وفاقی ادارے کا بوجھ کم کرنے کی کوشش میں ہیں، اب تک 20 منسٹریز کے خلاف ایکشن لے چکے ہیں، رمضان المبارک میں ذخیرہ اندوزی افسوس ناک ہے ایسے عناصر کے خلاف کارروائی سخت کریں گے۔

وزیر خزانہ نے کہا ٹیکس کے نظام میں ریفارم ضروری ہیں، لوگوں کا ٹیکس اتھارٹی پر اعتماد نہیں ہے ، ٹیکس نظام میں اصلاحات کو وزیراعظم خود دیکھ رہے ہیں۔

محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ ہم ملک کے تمام چیمبرز سے تجاویز لے رہے ہیں اور مشاورت سے معاملات کو آگے لے کر جائیں گے، رئیل اسٹیٹ اور کنسٹرکشن انڈسٹری میں فرق کرنا ہو گا، پلاٹوں کی فائلیں فروخت کرنے والوں کو سپورٹ نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ بار بار کہا جاتا ہے کہ ہم آئی ایم ایف کے پاس کیوں جاتے ہیں آپ کو پتا ہے اس لیے جاتے ہیں کہ اکانومی کا ڈی این اے چل سکے، آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کے لیے تیار ہیں لیکن ٹیکس ریفارمز کریں، ہم جو اصلاحات لارہے ہیں وزیراعظم اس پر کلیئر ہیں، تنخواہ دار طبقے پر بہت بوجھ پڑا ہے، ہم یہ چاہتے ہیں کہ سیلری پرسن کو اپنا فارم جمع کروانا ہوگا، سات شعبہ جات سے منسلک تنخواہ دار طبقہ نومبر تک آن لائن اپنا فارم جمع کروا سکے گا۔
مزیدپڑھیں:پاکستان کیخلاف اچھا اسٹارٹ ملا تو بڑی اننگز کھیلوں گا، بھارتی کرکٹر شبمن گل

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف کہتا ہے ہم مزید پیسے دینے کیلئے تیار ہیں مگر ٹیکس ریفارمز کی جائیں، وزیر خزانہ
  • بیرون ملک دوروں پر برادر ملک کو یہی خدشہ رہتا ہے پیسے مانگنے آئے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • باہر جاتا ہوں تو برادر ملک کو یہی خدشہ رہتا ہے پیسے مانگنے آئے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • ترقی کا سفر جاری رہے گا، بھارت کو ہر میدان میں پیچھے چھوڑیں گے، وزیراعظم
  • ترقی میں بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو میرا نام شہباز شریف نہیں، وزیراعظم
  • وزیراعظم کا ڈیرہ غازی خان میں کینسر ہسپتال اور یونیورسٹی بنانے کا اعلان
  • ترقی میں بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو میرا نام شہباز شریف نہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم کا راجن پور میں یونیورسٹی، ڈی جی خان میں کینسر ہسپتال کے قیام کا اعلان
  • نواز شریف سے شائشہ پرویز اور علی پرویز ملک کی ملاقات، معاشی امور پر تبادلہ خیال