پاکستان غزہ پر امریکی قبضے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے،  نائب وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 22 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد : نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے نیویارک میں چائنا میڈیا گروپ کو دیئے گئے  ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ انہیں امید ہے کہ غزہ کی پٹی میں دیرپا جنگ بندی ہو سکےگی۔

اس کے ساتھ ہی انہوں نے امریکہ کی جانب سے تجویز کردہ غزہ کی پٹی پر نام نہاد “قبضے”کے منصوبے کی واضح طور پر مخالفت کی ہے۔


 اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ کے بارے میں پاکستان کا موقف بالکل واضح ہے۔ فلسطینی عوام کو  خودارادیت کا بنیادی حق حاصل ہے۔ بین الاقوامی برادری کو غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کی مکمل حمایت کرنی چاہئے اور بے گھر پناہ گزینوں کی وطن واپسی میں مدد کے لئے انسانی امداد میں اضافہ کرنا چاہئے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سےپیش کردہ غزہ کی پٹی پر قبضہ کرنے کے منصوبے کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کے منشور کی صریحاًخلاف ورزی ہے اور پاکستان اُن اولین ممالک میں شامل ہے جنہوں نے واضح طور پر اس منصوبے کی مخالفت کی ہے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ  پاکستان اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ فلسطینی عوام کو 1967 سے قبل کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک آزاد ریاست کے قیام کا حق حاصل ہے جس کا دارالحکومت یروشلم ہو۔ اس کے علاوہ پاکستان فلسطین کو جلد از جلد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا مکمل رکن بنانے کی حمایت کرتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی

پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی۔ قرار داد میں وفاقی وپنجاب حکومتوں سے سندھ کے پانی کے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سندھ سے ارکان اسمبلی نے متفقہ طور پر قرار داد پر دستخط کیے ہیں۔

قرار داد میں دریائے سندھ پر نئی نہریں یا منصوبے سندھ کے مفادات کے خلاف قرار دیا گیا اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ 1991 کے پانی کے معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ 

قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ کی زراعت اور ماحولیات پر پانی کی کمی کے سنگین اثرات ہوں گے۔ ایوان کسی بھی نئے ڈائیورژن منصوبے کی شدید مخالفت کرے۔ تمام صوبوں کی مشاورت کے بغیر پانی کا رخ موڑنا ناقابل قبول ہے۔

قرار داد کے مطابق ایوان تسلیم کرتا ہے کہ انڈس ریورسسٹم زراعت، معیشت اور ماحولیات کیلئے اہم قومی وسیلہ ہے، دریا سندھ صوبہ کی زندگی کی لکیر ہے جو زراعت اور پینے کے پانی کیلیے ضروری ہے۔

قرار داد کے مطابق سندھ پہلے ہی پانی کی شدید قلت کا سامنا کر رہا ہے، بالائی علاقوں میں پانی کے رخ کی تبدیلی سے صورتحال مزید خراب ہو رہی ہے۔

قرار داد میں کہا گیا ہے کہ آئین اور1991 کے پانی معاہدے کے مطابق تمام صوبوں کے درمیان پانی کی منصفانہ تقسیم یقینی بنائی جائے، کسی بھی نئی نہر یا پانی کے منصوبے کو نچلے دریا کے علاقوں کے حقوق کےخلاف تصورکیا جائے گا۔

قرار داد کے مطابق یہ ایوان سندھ میں زرعی، ماحولیاتی اور ڈیلٹا کے علاقوں میں پانی کی کمی کے نقصانات پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے۔

قرار داد میں کہا گیا کہ یہ ایوان کسی بھی ایسے منصوبے کو مسترد کرتا ہے جو پانی کا رخ صوبوں کی رضا مندی کے بغیر تبدیل کرے، ایوان وفاقی اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ انڈس دریا پر نئی نہروں کے منصوبوں کو فوری روکا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • سابق نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر خورشید احمد 93برس کی عمر میں انتقال کرگئے
  • سابق نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر خورشید احمد انتقال کرگئے
  • نواز شریف سیاست میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں، اسحاق ڈار
  • ہماری منزل تیزی سے ترقی کرتا پاکستان ہے، شہباز شریف
  • وقف قانون کی مخالفت کیلئے ممتا بنرجی، ایم کے اسٹالن اور سدارامیا کا شکریہ ادا کرتی ہوں، محبوبہ مفتی
  • سعودی عرب نے مزید 10 ہزار پاکستانیوں کو حج کی اجازت دیدی، اسحاق ڈار کا شہزادہ فیصل سے اظہار تشکر
  • جسٹس علی باقر نجفی کی سپریم کورٹ میں تقرری 4-9 کی اکثریت سے ہوئی، ذرائع
  • اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی درست: ہائیکورٹ، انٹرا کورٹ اپیل خارج
  • مہاجروں کے حقوق پامال نہ کئے جائیں، افغان نائب وزیراعظم
  • پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی