امیر مقام کی آل پاکستان گورنمنٹ ایمپلائز کنفیڈریشن کے عہدے داروں کو مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام کی آل پاکستان گورنمنٹ ایمپلائز کنفیڈریشن کے منتخب عہدے داروں کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نو منتخب عہدیداروں کو مبارکباد باد پیش کرتا ہوںامید ہے کہ آپ پاکستان بھر کے سرکاری ملازمین کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کریں گے۔آجر اور آجیر کو ایک دوسری کی مشکلات کا احساس ہونا چائیے۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کیمسلسل کوششوں اور سخت فیصلوں سے ملکی معیشت بحالی کی طرف گامزن ہے۔۔دو سال پہلے ہرروز ملک کے دیوالیہ ہونے کی بات ہوتی تھیحکومت کے بعض سخت فیصلوں کا بوجھ سرکاری ملازمین پر بھی پڑااگر پاکستان ڈیفالٹ کر جاتا تو سرکاری ملازمین سمیت ہر طبقے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچتاوزیراعظم شہباز شریف کے بروقت فیصلوں سے ملکی معیشت کے تمام اعشارئیے مثبت ہیں۔
وفاقی وزیرنے کہاکہ مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 4فیصدپر آ چکی ہےبہتر پالیسیوں سے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو رہا ہےبرآمدات اور بیرون ملک سے ترسیلات زر میں اضافہ ہورہا ہے۔وزیراعظم کو تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کے بوجھ کا بخوبی اندازہ ہےوزیراعظم اپنی معاشی ٹیم کے ساتھ تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کی شرح کم کرنے میں کوشاں ہیں ۔مشکل معاشی حالات کے باوجود گزشتہ بجٹ میں گریڈ ایک سے سولہ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 35فیصد اضافہ دیا گیاگریڈ 17تا 22کی تنخواہ میں 25فیصد اور 15فیصد پنشن میں اضافہ کیا گیا۔حکومت کی کوشش ہے کہ سرکاری ملازمین کے تمام مطالبات پورے ہوںہمیں اپنے وسائل اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی بھی پاسداری کرنی ہے۔امیرمقام نے کہاکہ وزیراعظم نے خصوصی ہدایت کی ہے کہ سرکاری ملازمین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف پہنچایا جائے۔راناء ثنا اللہ کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی سرکاری ملازمین کو ریلیف دینے پر بھی کام ہو رہا ہے، مسائل کے حل کے لیے قابل عمل تجاویز پر فوری عمل درآمد کیا جا رہا ہےمیں حکومت کی طرف سے آ پ کو یقین دلاتا ہوں کہ جہاں ہماری حکومت کسان ،تاجر، مزدور کے لیے آ سانیاں پیدا کرنے کے لئے کوشاں ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی وجہ سے حکومت کو مطالبات پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، رانا ثنااللہ
اسلام آباد:وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے وفاقی سرکاری ملازمین کے مسائل کے حل کے حوالے سے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) پروگرام کی وجہ سے حکومت کو تمام مطالبات پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
وزارت بین الصوبائی رابطہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وفاقی سرکاری ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی کا دوسرا اجلاس ہوا، جس میں طارق فضل چوہدری، وزارت خزانہ، اسلام آباد پولیس کے نمائندے اور سرکاری ملازمین گرینڈ الائنس کے عہدیداران نے بھی شرکت کی۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے عہدیداران نے تنخواہوں میں تفریق، پے اینڈ پینشن کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد سمیت دیگر مطالبات کمیٹی کو پیش کیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے خصوصی ہدایت کی ہے کہ سرکاری ملازمین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف پہنچایا جائے، جائزہ کمیٹی وفاقی معذور سرکاری ملازمین کے لیے مختص الاؤئنس میں اضافے کی سفارش کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی وفاقی سرکاری اساتذہ کے حالیہ کٹنے والے ٹیکس میں ریلیف کی بھی سفارش کرے گی اور تنخواہوں میں تفریق کے خاتمے کے لیے ایک ضمنی کمیٹی کام رہی ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ ضمنی کمیٹی تنخواہوں میں تفریق کے خاتمے اور دیگر مسائل کے حل کا مالی تخمینہ لگا رہی ہے، آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے حکومت کو تمام مطالبات پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
مشیروزیراعظم نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو آئندہ آنے والے بجٹ میں زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے پر بھی کام ہو رہا ہے، مسائل کے حل کے لیے قابل عمل تجاویز پر فوری عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔