WE News:
2025-02-22@16:37:54 GMT

یومِ تاسیس: سعودی عرب کی تاریخ، ثقافت اور اتحاد کی علامت

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

سعودی عرب کی تاریخ میں بعض ایام غیر معمولی اہمیت رکھتے ہیں جو اس کی شناخت، ثقافت اور روایات کی گہری عکاسی کرتے ہیں۔ انہی ایام میں ایک نمایاں دن (یومِ تاسیس) یا (سعودی فاؤنڈیشن ڈے) ہے، جو ہر سال 22 فروری کو منایا جاتا ہے۔

یہ دن سعودی ریاست کی تاریخی بنیادوں، ثقافتی ورثے اور ریاستی تشکیل کے سفر کی یاد دلاتا ہے۔ اس دن کا مقصد عوام کو ان کی تاریخ اور عظیم روایات سے جوڑنا اور ریاست کی مستحکم بنیادوں کو اجاگر کرنا ہے، جو آج بھی سعودی عرب کی ترقی اور یکجہتی کا سنگِ بنیاد ہیں۔

سعودی عرب کی بنیاد ریاست کی حیثیت سے ایک طویل تاریخی سفر کی نمائندہ ہے، جس کی جڑیں قبل از اسلام کے زمانے تک پھیلی ہوئی ہیں۔

پانچویں صدی عیسوی کے آغاز میں بنو حنیفہ قبیلہ الیمامہ کی طرف آیا اور وادی حنیفہ کے کناروں پر آباد ہو کر العارض کے علاقے میں اپنی جڑیں مضبوط کیں۔ یہ علاقہ بعد ازاں اسلامی ریاست کا حصہ بنا۔ اس نے خلافتِ راشدہ کے دور میں استحکام پایا، تاہم خلافت کے خاتمے کے بعد یہاں سیاسی انتشار اور زوال پیدا ہوا۔

نویں صدی ہجری میں امیر مانع بن ربیعہ المریدی نے اپنی قوم کے ہمراہ اس خطے کی طرف ہجرت کی اور 1446 عیسوی میں درعیہ کی بنیاد رکھی، جو بعد میں سعودی ریاست کی تشکیل کا نقطۂ آغاز ثابت ہوئی۔ درعیہ کی تعمیر اور استحکام نے تجارتی قافلوں کی حفاظت، داخلی امن اور قبائل کے اتحاد کو فروغ دیا۔

280 سال بعد، امام محمد بن سعود نے 1727 میں درعیہ کی امارت سنبھالی اور سیاسی وحدت کے ساتھ ساتھ معاشی خوشحالی کو فروغ دیا۔ یہ سعودی عرب کی تاریخ میں سعودی عرب کی پہلی ریاست کہلاتی ہے۔ ان کی قیادت میں درعیہ ایک مستحکم مرکز میں تبدیل ہوئی، جس نے اندرونی امن، تجارتی ترقی اور حج کے قافلوں کی حفاظت کو یقینی بنایا۔ انہی بنیادوں پر ریاست سعودی عرب کی پہلی شکل سامنے آئی، جو بعد میں ان کے بیٹوں اور پوتوں کی قیادت میں مزید مضبوط ہوئی۔ سعودی عرب کی پہلی ریاست 1818 تک رہی۔

پہلی سعودی ریاست کے حکام 4 رہے، جن میں سب سے پہلے امام محمد بن سعود تھے (1727-1765)، پھر امام عبد العزیز بن محمد (1765-1803)، پھر امام سعود بن عبد العزیز (1803-1814) اور آخر میں امام عبد اللہ بن سعود جو 1814 عیسوی سے لیکر 1818 تک رہے۔

1824 میں امام ترکی بن عبداللہ نے دوسری سعودی ریاست کی بنیاد رکھی، جس کا مرکز ریاض بنایا گیا۔ اس دور میں داخلی استحکام کو فروغ ملا ۔ ریاست نے مختلف قبائل کو متحد کرنے کی کامیاب کوشش کی تاہم 1891 میں دوسری ریاست کا اختتام ہوا۔

تیسرا دور جدید سعودی عرب کی تشکیل کا پیش خیمہ ثابت ہوا، جب 1902 میں شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن آل سعود نے ریاض شہر کی شکل میں اپنے آباؤ اجداد کی وراثت دوبارہ حاصل کی۔ شاہ عبدالعزیز نے تدریجی طور پر تمام قبائل کو متحد کر کے داخلی امن بحال کیا اور علاقائی استحکام کو فروغ دیا۔

ان کی بے مثال قیادت کے نتیجے میں 23 ستمبر 1932 کو سعودی عرب کے قیام کا اعلان ہوا، جس نے ریاست کو ایک نئے عہد میں داخل کر دیا۔ بعد ازاں شاہ عبدالعزیز اور ان کے جانشینوں نے ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، اور آج شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں مملکت جدت اور خوشحالی کی نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔

یومِ تاسیس اور یومِ وطنی (قومی دن) دونوں اہم قومی تقریبات ہیں لیکن ان کے مقاصد اور تاریخی پس منظر مختلف ہیں۔ یومِ تاسیس ریاست کی پہلی بنیاد کے واقعے کی یادگار ہے، جو 1727 میں درعیہ میں رکھی گئی تھی۔ اس دن کا مقصد سعودی عوام کو اپنی ثقافت، روایات اور قدیم ریاستی ورثے کی یاد دلانا ہے۔

یومِ تاسیس کے موقع پر عوامی تقریبات، روایتی لباس کی نمائش، ثقافتی میلوں، گھڑ سواری، اور موسیقی کے پروگرام منعقد ہوتے ہیں، جو ریاست کی قدیم عرب روایات کی عکاسی کرتے ہیں۔ دوسری طرف، یومِ وطنی ہر سال 23 ستمبر کو منایا جاتا ہے اور یہ سعودی عرب کے باضابطہ قیام کی خوشی میں منایا جاتا ہے۔ اس دن ریاستی اتحاد اور جدید ترقی کا جشن منایا جاتا ہے، جس میں سرکاری تقریبات، آتش بازی، قومی پرچم لہرانے کی تقاریب اور عوامی اجتماعات شامل ہوتے ہیں۔

یومِ تاسیس کی اہمیت محض ایک تاریخی یادگار کی حد تک محدود نہیں بلکہ یہ دن سعودی عوام کے لیے وفاداری، اتحاد اور فخر کا مظہر ہے۔ یہ موقع ریاست کے اس سفر کی یاد دلاتا ہے جو مشکلات، قربانیوں اور انتھک محنت سے عبارت تھا۔

موجودہ قیادت کی سرپرستی میں سعودی عرب نے (ویژن 2030) کے تحت معیشت، سیاحت، تعلیم، اور ثقافت کے شعبوں میں بے پناہ ترقی کی ہے، جو نہ صرف ریاست کے تابناک ماضی کا تسلسل ہے بلکہ روشن مستقبل کی ضمانت بھی ہے۔

سعودی فاؤنڈیشن ڈے نہ صرف تاریخ کی ورق گردانی ہے بلکہ یہ دن ہر سعودی شہری کے لیے اپنی شناخت پر فخر کرنے کا لمحہ ہے۔ یہ موقع یاد دلاتا ہے کہ جدید ترقی اور عالمی سطح پر سعودی عرب کا ابھرتا ہوا مقام ان بنیادوں کا مرہون منت ہے جو تین صدیوں قبل قائم کی گئی تھیں۔

سعودی عرب کے لیے یومِ تاسیس اس عزم، اتحاد اور قربانی کی کہانی سناتا ہے جو ایک عظیم ریاست کی تشکیل کا سبب بنی، اور یہ دن ہمیشہ سعودی عوام کو ماضی کی کامیابیوں کی روشنی میں مستقبل کی تعمیر کا حوصلہ دیتا رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈاکٹر راسخ الكشميری

ڈاکٹر راسخ الکشمیری سعودی عرب یوم تاسیس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ڈاکٹر راسخ الکشمیری یوم تاسیس سعودی عرب کی سعودی ریاست میں درعیہ کی تاریخ ریاست کی کو فروغ کی پہلی کے لیے کی یاد

پڑھیں:

سونے کی قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

عالمی ومقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتیں تاریخ نئی بلند ترین سطح پر آگئیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سخت درآمدی پالیسیوں سے عالمی سطح پر معیشت سست روی کا شکار ہونے، مختلف ممالک اور گلوبل انویسٹرز کی گولڈ میں انویسٹمنٹ بڑھنے سے سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں تسلسل سے اضافے کا رحجان برقرار ہے۔

اس رجحان کے زیر اثر آج بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت مزید 9ڈالر کے اضافے سے 2ہزار 953ڈالر کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی ہے۔

عالمی مارکیٹ میں قیمت بڑھنے کے  نتیجے میں مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی جمعرات کو 24قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 1ہزار روپے کے کے اضافے سے 3لاکھ 9ہزار روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی ہے۔

اس کے علاوہ  فی دس گرام سونے کی قیمت 857روپے کے اضافے سے 2لاکھ 64ہزار 917روپے کی بلند ترین سطح پر آگئی ہے۔

اسی طرح فی تولہ چاندی کی قیمت 28روپے کے اضافے سے 3ہزار 468روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت 24روپے کے اضافے سے 2ہزار 973روپے کی سطح پر آگئی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اہم عالمی کرنسیوں کی قدر میں ممکنہ کمی کے خطرات کے پیش نظر امریکا مخالف ممالک کی سونے کی خریداری سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں جسکے سبب عالمی بلین مارکیٹ اور مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں کے یومیہ بنیادوں پر بلندیوں کے نئے ریکارڈز بن رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • تاریخ اور فلسفہ تاریخ
  • سعودی عرب میں کل بروز ہفتہ 22 فروری کو عام تعطیل کا اعلان
  • بھارتی ریاست تلنگانہ میں کرنٹ لگنے سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد ہلاک
  • ریاست اور اداروں کو پیغام دینا چاہتا ہوں نظریے اور سوچ کو قید نہیں کیا جاسکتا، علی امین گنڈاپور
  • نظریے اور سوچ کو قید نہیں کیا جاسکتا: علی امین گنڈا پور کا ریاست اور اداروں کو پیغام
  • سونے کی قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
  • سعودی عرب: شاہ سلمان نے سعودی ریال کی کرنسی علامت کی منظوری دیدی
  • THE DAY WE BEGIN
  • ریاست کو عارف علوی کیخلاف کارروائی،مراعات واپس لینے کا حق ہے،رانا ثنا اللہ