سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی—فائل فوٹو

لاہور میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کے گھر پر چھاپے کے دوران پولیس پر حملے کے مقدمے میں ملزمان کے خلاف سرکاری گواہوں کو طلب کر لیا۔

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے مقدمے کی سماعت کی، جس کے دوران ذکر الہٰی سمیت 15 ملزمان کی حاضری مکمل کی گئی۔

 عدالت نے پراسیکیوشن کے گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرتے ہوئے ٹرائل کی مزید کارروائی 18 مارچ تک ملتوی کر دی۔

میرٹ کے برعکس بھرتیوں کا مقدمہ: پرویز الہٰی پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکی

میرٹ کے برعکس بھرتیوں کے مقدمے میں سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی پر فرد جرم عائد نہیں ہو سکی۔

ملزمان پر کارِ سرکار میں مداخلت، پولیس پر حملے اور پیٹرول بم پھینکے کا الزام ہے۔

ذکر الہٰی چوہدری پرویز الہٰی کا قریبی رشتے دار ہے جبکہ دیگر ملزمان میں پرویز الہٰی کے باورچی، ڈرائیورز اور سیکیورٹی گارڈز بھی شامل ہیں۔

  پراسیکیوشن نے ملزمان کے خلاف چالان عدالت میں جمع کرا رکھا ہے۔

واضح رہے کہ 15 ملزمان کے خلاف تھانہ غالب مارکیٹ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پرویز الہ ی

پڑھیں:

کراچی: رنچھوڑ لائن میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، وزیر داخلہ سندھ کا نوٹس

کراچی:

اولڈ سٹی ایریا رنچھورلائن جوبلی مارکیٹ کے قریب موٹر سائیکل سوار نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سےپولیس اہلکارشہید ہو گیا، شہید پولیس اہلکار چاکیواڑا تھانے میں تعینات تھا اور صفورا چوک کے قریب کا ریائشی تھا۔ فائرنگ کے واقعے سے قبل شہید پولیس اہلکار بریانی سینٹر سے بریانی پارسل کروا رہا تھا مسلح ملزمان شہید پولیس اہلکار کا اسلحہ چھین کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

ایس ایس پی سٹی کے مطابق پولیس نے فائرنگ کے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے ، فائرنگ کا واقعہ ٹارگٹ کلنگ یا ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے پولیس واقعے کی مزید تفتیش کررہی ہے، ادھرایڈیشنل آئی جی نے پولیس اہلکار کی شہادت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سٹی سے فوری رپورٹ طلب کرلی۔

فائرنگ کے واقعے کی اطلاع ملنے پرایس ایس پی سٹی عارف عزیزاوردیگر پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے اورجائے وقوع سے شواہد اکٹھا کرنے کے لیے کرائم سین یونٹ کو طلب کرلیا گیا۔

ایس ایچ اوعید گاہ شعور خان بنگش نے ایکسپریس کو بتایا شہید پولیس اہلکار جوبلی مارکیٹ کے قریب واقع بریانی کی چھوٹی سی دکان غوثیہ بریانی سینٹر سے بریانی لینے آیا تھااورشہید پولیس اہلکارنےکچھ بریانی پارسل کروائی اورموٹر سائیکل کے ہینڈل میں لٹکانے کے بعد موٹر سائیکل پرسوارہورہا تھا کہ اسی دوران موٹرسائیکل پر سوار2 مسلح ملزمان آئے جن میں سے ایک ملزم نے شہید پولیس اہلکارسے اس کا نائن ایم ایم پستول چھینے کی کوشش کی جس پرپولیس اہلکارکی جانب سے مزاحمت کی گئی تومسلح ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے باعث پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا اورمسلح ملزمان موقع پرسے فرارہوگئے۔

انھوں نے بتایا کہ پولیس کوجائے وقوع سے تیس بورپستول کے2 خول ملے ہیں جنہیں پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے جبکہ دیگرشواہد بھی اکھٹا کیے جا رہے ہیں ایس ایچ او نے بتایا کہ شہید اہلکار کے کندھےاور پیٹ میں دو گولیاں لگی جو جان لیوا ثابت ہوئیں ، فائرنگ کے واقعے پر فوری کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔

ایس ایس پی سٹی عارف عزیز نے ایکسپریس کو بتایاکہ پولیس نے واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے ،سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک موٹر سائیکل پرسوار2 ملزمان آئے ہیں جن میں ایک ملزم نے خواتین کےکپڑے یا عبایا پہن رکھا ہے اورملزم نے جوگرپہنے ہوئے ہیں جبکہ دوسرےملزم نے چہرے پرماسک لگایا ہوا اورگلے میں رومال بھی ڈالا ہوا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ملزمان سیدھا پولیس اہلکارکے پاس رکے اور ایک ملزم نے پولیس اہلکار سے اس کا نائن ایم ایم پسٹل چھینا اورمزاحمت پر فائرنگ کی جس سے پولیس اہلکار شہید ہوگیا جبکہ ملزمان شہید پولیس اہلکار کا اسلحہ چھین کرفرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ یا ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے تاہم اس حوالے سے پولیس اپنی تفتیش کررہی ہے اورواقعے کی مزید سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کررہی ہے ادھرایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے رنچھو لائن، جوبلی مارکیٹ کے قریب فائرنگ سے پولیس اہلکار ایوب کی شہادت کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سٹی سے فوری رپورٹ طلب کی ہے۔

انہوں نے ملزمان کی فوری گرفتاری اور واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے مؤثر اقدامات کی ہدایت جاری کی ہے۔ایڈیشنل آئی جی نے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی سٹی سے وقوعے پر اب تک کی پولیس کارروائی کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ انہوں نے حکم دیا کہ واقعے کی فوری اور شفاف تفتیش کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے تاکہ ملوث ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جا سکے۔

ضیاء الحسن لنجار نے ہدایت کی کہ ایس ایس پی سٹی تفتیش، تحقیق اور دیگر تمام چھان بین کے اقدامات کی بذات خود نگرانی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تفتیش کے تمام امور سے باقاعدہ طور پر آگاہ رکھا جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جا سکیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور اطراف کے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزمان کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: رنچھوڑ لائن میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے پولیس اہلکار شہید، وزیر داخلہ سندھ کا نوٹس
  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پیش نہ ہونے کی وجہ سے جیل ٹرائل ٹل گیا
  • جی ایچ کیو حملہ کیس: سرکاری گواہ پیش نہ ہوئے، جیل ٹرائل ٹل گیا
  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں سرکاری گواہ پیش نہیں ہوئے، جیل ٹرائل ٹل گیا
  • 9 مئی کے مقدمات میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر
  • قصور میں دو نامزد سمیت چالیس نامعلوم قادیانیوں کے خلاف مقدمہ
  • کراچی، غیر ملکی ریسٹورنٹ پر حملے کے 4 ملزمان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • شادی کی تقریب میں فحش رقص پر مہک ملک سمیت 35 افراد کے خلاف مقدمہ درج
  • غیر ملکی ریسٹورنٹ پر حملے کے 4 ملزمان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • 2014 کے دھرنے میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی،اعظم سواتی مقدمے سے بری