صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہبازشریف میں اہم ملاقات متوقع
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )اپوزیشن کی جماعتوں کے حکومت مخالف اتحاد کو مزید وسعت دینے کے فیصلے اور پی ٹی آئی کے وفد کی چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات کے بعد صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان اہم ملاقات متوقع ہے جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری آج 2 روزہ دورے پر لاہور پہنچیں گے، آصف علی زرداری اس دوران سیاسی ملاقاتیں کریں گے اور دربی ریس میں شرکت کریں گے۔
چیمپئنز ٹرافی، پاک بھارت میچ کے دوران بارش کا کتنا امکان ہے؟ پیشگوئی سامنے آ گئی
رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی لاہور میں قیام کے دوران وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات متوقع ہے۔ صدر مملکت اور وزیر اعظم پاکستان کی ملاقات کے دوران حکمران اتحادیوں کے درمیان پاور شیئرنگ فاومولا اور دیگر سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری گورنر ہاوس میں سردار سلیم حیدر پنجاب کی صورتحال پر بھی بات چیت کریں گے، صدر آصف علی زرداری جنوبی پنجاب کے صدر سابق گورنرمخدوم احمد محمود کے گھر بھی جائیں گے۔ذرائع نے کہا کہا صدر مملکت اتوار کو لاہور ریس کلب میں ہونے والی ڈربی ریس میں مہمان خصوصی شرکت کریں گے۔
پنجاب یونیورسٹی کی فیکلٹی آف کمپیوٹنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کیرئیر فیئر کا انعقاد
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: صف علی زرداری صدر مملکت کریں گے
پڑھیں:
وزیراعظم اگلے کچھ ماہ میں مزید ریلیف کا اعلان کریں گے: وزیر خزانہ
وزیراعظم اگلے کچھ ماہ میں مزید ریلیف کا اعلان کریں گے: وزیر خزانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 April, 2025 سب نیوز
لاہور: وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے وزیراعظم کی جانب سے آئندہ چند ماہ میں خوشخبریوں کی نوید سنادی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ چیمبرز کے مسائل کا ادراک ہے، مشکلات حل کرنے کی کوشش کریں گے، چیمبرز کے جائز مطالبات کو مانا جائے گا، تاجروں کے جائز مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا انڈسٹری کو درپیش مسائل کا جائزہ لے رہے ہیں، صنعت کی ترقی ملکی ترقی کا باعث ہے، ہمیں صنعتی ترقی کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، ملک میں معاشی استحکام کے لیے کام کر رہے ہیں، معاشی استحکام کیلئے اپنی درست سمت کا تعین کرنا ضروری ہوتا ہے، سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی ہو رہی ہے، شرح سود 22 فیصد سے 12 فیصد ہو چکی ہے، پالیسی ریٹ میں کمی سے کاروبار میں استحکام آرہا ہے، ہمارا اصل مقصد عام آدمی کو فائدہ پہنچانا ہے، ہم درست سمت کی جانب گامزن ہیں لیکن ہر سیکٹر کو برآمدات کرنا ہوں گی، ہمیں اپنی برآمدات میں اضافے کے لیے کام کرنا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا معاشی استحکام کیلئے مہنگائی کا کم ہونا لازمی تھا، ہر ہفتے اشیائے خورونوش کی قیمتوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ہم روز کی بنیاد پر دالوں ، چینی اور دیگر اشیا کی قیمتوں کو دیکھ رہے ہیں، افراط زر نیچے آنے کا فائدہ عام آدمی کو ہونا چاہیے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ اوپر نیچے ہوتی رہے گی، اسٹاک مارکیٹ اوپر نیچے ہونے میں کچھ وجوہات بیرونی ہیں، ہمیں دیکھنا ہے کہ ہم صحیح سمت میں چل رہے ہیں یا نہیں؟
ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا ریکوڈک ایک اہم پروجیکٹ ہے، 2028کے بعد ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا، بلوچستان میں ریکوڈک پروجیکٹ ہمارا خواب ہے، انڈونیشیا میں پچھلے سال نِکل کی ایکسپورٹ 22 بلین ڈالر رہی، 2028 کے بعد ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم رشوت لے رہے ہیں تو کوئی ہمیں رشوت دے بھی رہا ہے، آپ سے درخواست ہے کہ آپ رشوت دینا بند کر دیں، وزیر اعظم اس ہم مسئلے پر سنجیدہ ہیں، حوصلہ کریں اور رشوت خوروں کی باتوں میں نہ آئیں، کسٹمز میں فیس لیس ٹیکنالوجی متعارف کرائی گئی، مقصد ہے چوری یا رشوت بازاری نہ ہو سکے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقہ اپنے گوشوارے اب خود بھر سکتا ہے، نتخواہ دار طبقے پر ٹیکس کو بخوبی سمجھتا ہوں، ایسا طبقہ جس کی جائیداد یہاں ہے نہ وہاں اس کو بھی پیچیدہ ٹیکس نظام میں الجھایا ہوا ہے، ٹیکس نظام کو انتہائی سادہ بنانے جا رہے ہیں، اگلے کچھ ماہ میں وزیر اعظم مزید ریلیف کا اعلان کریں گے۔
سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا 800 سے ایک ٹریلین ڈالر کا ہر سال نقصان ہوتا ہے، ہم ایف بی آر میں صاف ستھرے لوگ لے کر آرہے ہیں، ہم ایف بی آر میں فارم کو 25 چیزوں پر لے کر جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے یورپی روٹ کھل گئے ہیں، امید ہے انگلینڈ کے روٹس بھی کھل جائیں گے، دیہات میں ہماری آبادی زیادہ بڑھ رہی ہے ، آج ملک کو مشکلات درپیش ہیں، سوچیے آبادی بڑھی تو کیا حشر ہو گا؟ ہمارے ملک میں 5 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں، اسکولوں سے باہر رہنے والے بچوں میں بچیوں کی تعداد زیادہ ہے، ہمیں پارلیمنٹ اور سب کے ساتھ مل کر ان معاملات سے نمٹنا ہے۔
ان کا کہنا تھا اکتوبر سے فروری تک لاہور میں ماحول کی وجہ سے سانس لینا مشکل ہو گیا ہے، بیجنگ میں کبھی سلفر کی بو ہوتی تھی، اب مطلع صاف ہے، یہ تمام پاکستان کے لیے اہم معاملات ہیں ان سے نبردآزما ہونا ہے۔