WE News:
2025-02-22@16:27:42 GMT

مقبوضہ کشمیر میں دکانوں سے سینکڑوں اسلامی کتب ضبط کر لی گئیں

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

مقبوضہ کشمیر میں دکانوں سے سینکڑوں اسلامی کتب ضبط کر لی گئیں

مقبوضہ کشمیر میں آزادی اظہارِ رائے پر قدغن لگانے کے بعد، اب مودی حکومت نے علمی و فکری کتابوں کو بھی نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔

مودی حکومت نے ایک اور متنازعہ قدم اٹھاتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں کتابوں کی دکانوں پر چھاپے مار کر 668 اسلامی کتابیں ضبط کر لیں۔

کتابوں کی ضبطی کی وجہ یہ بتائی گئی کہ یہ کتابیں نئی دہلی کے مرکزی مکتبہ اسلامی پبلشرز کی شائع کردہ تھیں، جو جماعت اسلامی ہند سے منسلک ہے۔

یہ بھی پڑھیے: مودی کو جھٹکا، کانگریس اور اتحادی جماعتیں جموں کشمیر میں حکومت بنانے کے لیے تیار

2019 میں جماعت اسلامی پر پابندی لگانے کے بعد اب اس کے علمی ورثے کو بھی ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جماعت اسلامی کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ضبط کی گئی کتابیں نئی دہلی سے قانونی طور پر شائع ہو کر کشمیر میں فروخت کے لیے آئی تھیں۔

جماعت اسلامی کے رہنماوں نے ضبطی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف ناانصافی ہے بلکہ غیر آئینی اور بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی بھی ہے، علم اور مطالعے پر قدغن لگانا کسی بھی مہذب معاشرے میں ناقابل قبول ہے۔

میر واعظ عمر فاروق کشمیریوں کی آزادی کے اہم رہنما کا کہنا تھا کہ کتابوں کے خلاف پولیس کی کارروائی انتہائی قابل مذمت اور مضحکہ خیز ہے، یہ ایک ایسا اقدام ہے جو جمہوری اور انسانی اقدار کے منافی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: حکومت مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے عملی اقدامات اٹھائے، حافظ نعیم الرحمان

اگرچہ کتابوں کی اشاعت اور تقسیم قانونی تھی، پھر بھی مودی نے اسے غیر قانونی قرار دے کر اپنی مسلم دشمنی ثابت کر دی، مودی حکومت کی جانب سے اسلامی کتابوں کی ضبطی اس کے مسلم مخالف نظریے کی ایک اور واضح مثال ہے۔

مودی حکومت کا یہ اقدام کشمیر میں رہنے والے مسلمانوں کی فکری آزادی پر ایک اور حملہ ہے، جس کا مقصد ان کی آواز دبانا ہے۔

مودی حکومت نہ صرف کشمیریوں کے جینے کے حقوق چھین رہی ہے بلکہ اب ان کے سوچنے اور پڑھنے کے حق پر بھی حملہ آور ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

indian occupied kashmir modi government مقبوضہ کشمیر مودی سرکار.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: مودی سرکار جماعت اسلامی مودی حکومت کتابوں کی کے لیے

پڑھیں:

حکومت دیامر حق دو – ڈیم بناؤ تحریک کے مطالبات کو منظور کرے، حافظ نعیم الرحمان

لاہور:امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے گلگت بلتستان سے آئے ہوئے طلبہ نے منصورہ میں ملاقات کی۔اس موقع پر گلگت بلتستان کے تعلیمی اورسماجی مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ گلگت شفیق الرحمٰن کی قیادت میں ملنے والے وفد نے امیر جماعت کو مسائل سے آگاہ کیا اور مطالبات پیش کیے۔

حافظ نعیم الرحمان نے طلبہ کے مطالبات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دیامر حق دو – ڈیم بناؤ تحریک کے مطالبات کو منظور کرے۔ گلگت بلتستان کے طلبہ کے لیے خصوصی اسکالرشپس اور گرانٹس کا اہتمام کیا جائے۔علاقہ میں خواتین یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ طالبات کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع میسر آ سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکمران عوام کو صحت و تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوگئے ہیں، اشرافیہ اپنی اولا کو پڑھنے کے لیے باہر بھیجتی ہے جبکہ غریب کو روٹی کے لالے پڑے ہوئے ہیں، تعلیم طبقاتی، استحصالی اور مہنگی جبکہ غریب کی پہنچ سے دور بھی کردی گئی ہے۔ گلگت بلتستان کے دور دراز علاقوں میں معیاری تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔میڈیکل اور ٹیکنیکل کالجز کے قیام کو فوری عملی شکل دی جائے۔طلبہ کو جدید آئی ٹی اسکلز کی تربیت دی جائے اور تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جائے۔

حافظ نعیم الرحمان نے طلبہ وفد کے مطالبات کو مکمل طور پر جائز قرار دیتے ہوئے انہیں یقین دہانی کرائی کہ جماعت اسلامی ہر ممکن فورم پر ان کے حل کے لیے آواز بلند کرے گی۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ معیاری تعلیم، انفراسٹرکچر کی بہتری، اور روزگار کے مواقعوں کی فراہمی ہر نوجوان کا بنیادی حق ہے، اور جماعت اسلامی اس کے لیے ہر ممکن جدوجہد کرے گی۔

دریں اثنا امیر جماعت اسلامی پاکستان نے منصورہ سے جاری بیان میں بارکھان واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھاکہ بلوچستان میں دہشت گردی کے پے درپے واقعات ہمارے دلوں کو دہلا رہے ہیں، ایسے واقعات سے ملک کی سلامتی پر بھی سنگین سوالات کھڑے ہوتے ہیں۔ افسوسناک واقعے میں متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، حکومت فوری اور ٹھوس اقدامات کے ذریعے بلوچستان میں امن و امان کی بحالی یقینی بنائے۔انہوں نے کہا کہ بارکھان میں ملک دشمن عناصر نے ایک دفعہ پھر دہشت گردانہ وار کیا ہے۔حکومت کی ذمہ داری ہے کہ صوبہ میں امن قائم کرے۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب یونیورسٹی کے سالانہ کتاب میلے کا آج آخری روز، رونقیں عروج پر پہنچ گئیں
  • مقبوضہ کشمیر، آغا سید حسن کا شراب اور منشیات کے پھیلاﺅ پر اظہار تشویش
  • امیر جماعت اسلامی کے خلاف جعلی مقدمہ
  • بھارت مقبوضہ کشمیر پر اپنا غیر قانونی تسلط برقرار رکھنے کیلئے اسرائیلی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا
  • بی جے پی رہنما ریکھا گپتا دہلی کی چوتھی خاتون وزیرِ اعلیٰ بن گئیں
  • بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہونے کو ہے
  • مودی حکومت ریاستی درجے کی بحالی کے معاملے پر کشمیریوں کے جذبات سے کھیل رہی ہے، طارق قرہ
  • حکومت کا مہنگائی کم ہونے کا دعویٰ سیاہ جھوٹ ہے: لیاقت بلوچ
  • حکومت دیامر حق دو – ڈیم بناؤ تحریک کے مطالبات کو منظور کرے، حافظ نعیم الرحمان