راولپنڈی میں سکیورٹی آپریشن؛ اہم کمانڈر سمیت 16 افغان باشندے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
راولپنڈی:
سیکورٹی آپریشن کے دوران کمانڈر سمیت 16 افغان باشندے گرفتار کرلیے گئے۔
تھانہ مورگاہ کے علاقے میں رات گئے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سرچ آپریشن کیا گیا، جس میں اہم افغان کمانڈر عبدالمالک کو گرفتار کرلیا گیا۔
ذرائع کے مطابق آپریشن کے دوران مزید 16 افغان باشندے بھی گرفتار کرلیے گئے، جو غیر قانونی طور پر رہائش پذیر تھے۔ گرفتار کمانڈر عبدالمالک،اشرف غنی کے دورِ حکومت میں بطور کمانڈر افغانستان کام کرتا رہا اور اشرف غنی کے دورِ حکومت کے بعد عبدالمالک افغانستان سے غائب ہو گیا تھا۔
افغان کمانڈر عبدالمالک سمیت گرفتار کیے گئے تمام افغان باشندوں کو حاجی کیمپ منتقل کر دیا گیا ہے۔ گرفتار افراد کے پاس پاکستان میں قیام سے متعلق کوئی دستاویزات موجود نہیں تھیں ۔ تمام گرفتار افراد کو افغانستان ڈی پورٹ کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
راولپنڈی: فاسٹ فوڈ چین پر ہنگامہ آرائی ، 48 گھنٹوں میں 10 ملزمان گرفتار
راولپنڈی (نیوز ڈیسک) تھانہ کینٹ کے علاقے میں واقع ایک نجی فاسٹ فوڈ چین کی برانچ پر ہونے والی ہنگامہ آرائی کے معاملے پر پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 48 گھنٹوں کے اندر واقعے میں ملوث 10 مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ سی پی او راولپنڈی سید خالد محمود ہمدانی نے ڈی ایس پی کینٹ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران واقعے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔
سی پی او نے کہا کہ پولیس نے دن رات محنت کرتے ہوئے سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے ملزمان کی شناخت کی اور کارروائی کرتے ہوئے بارہ رکنی گروہ میں سے 10 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار ملزمان میں کامران، نسیم، توصیف، خضر، منصور، زاہد، آصف، عظمت، ناصر اور حمزہ شامل ہیں۔
سی پی او کا کہنا تھا کہ واقعے کے دوران ہنگامہ آرائی کی گئی، فوڈ چین کے عملے اور وہاں موجود فیملیز کو ہراساں کیا گیا، اور توڑ پھوڑ کے بعد ملزمان فرار ہوگئے تھے۔ پولیس نے فوری ردعمل کے تحت ان کی تلاش شروع کی اور کامیابی حاصل کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہریوں کو تحفظ دینا پولیس کی اولین ترجیح ہے، خصوصاً فیملیز، ریسٹورینٹس، اور کمرشل ایریاز میں موجود لوگوں کو۔ مری روڈ، کمرشل ایریاز اور صدر میں روزانہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ آتے ہیں اور ان کے لیے محفوظ ماحول فراہم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
سی پی او نے واقعے میں ملوث افراد کو “شر پسند عناصر” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے افراد کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور شہر کے امن کو خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مہذب معاشروں میں ایسے واقعات ناقابل قبول ہیں اور ان کے تدارک کے لیے علمائے کرام اور میڈیا کے ساتھ مل کر اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں آگاہی سیمینارز بھی شامل ہوں گے۔
سی پی او نے واضح کیا کہ گرفتار افراد کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے، تاہم ایک شخص ٹک ٹاکر ہے جو مبینہ طور پر ایڈونچر کی نیت سے اس ہنگامے میں شامل ہوا۔
پولیس نے شہر بھر میں سیکیورٹی مزید سخت کر دی ہے اور ایسے تمام مقامات کی نگرانی بڑھا دی گئی ہے جہاں ایسے خطرات موجود ہو سکتے ہیں۔