Daily Sub News:
2025-02-22@16:03:45 GMT

ججز سنیارٹی لسٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

ججز سنیارٹی لسٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا

ججز سنیارٹی لسٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)اسلام آباد ہائی کورٹ بار نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز کی سینیارٹی کا معاملہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیلنج کر دیا۔

درخواست میں استدعا کی گئی سپریم کورٹ قرار دے صدر کو آرٹیکل 200 کی شق ایک کے تحت ججز کے تبادلے کے لامحدود اختیارات نہیں ہیں، مفاد عامہ کے بغیر ججز کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائیکورٹ ٹرانسفر نہیں کیا جاسکتا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر ریاست علی آزاد نے آرٹیکل 184/3 کے تحت درخواست دائر کر دی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججز نے بھی سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 فروری 2025ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججوں نے اپنی سینیارٹی کے معاملے پر قانونی جنگ کا آغاز کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، اس مقصد کے لیے ججز نے سینئر وکلاء منیر اے ملک اور بیرسٹر صلاح الدین کی خدمات حاصل کرلیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیارٹی کے خلاف دائر کردہ ریپریزنٹیشن مسترد ہونے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز نے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی کیوں کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس عامر فاروق نے اپنے فیصلے میں پانچ ججز کی ریپریزنٹیشن مسترد کردی تھی۔ بتایا گیا ہے کہ درخواست گزار ججز میں جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس رفعت امتیاز اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان شامل ہیں، ان ججز نے درخواست کے ساتھ حکم امتناعی کی علیحدہ درخواست بھی دائر کی گئی ہے، 49 صفحات پر مشتمل آرٹیکل 184 کی شق تین کے تحت درخواست دائر کی گئی، درخواست میں تینوں ٹرانسفر ججز، قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف کو فریق بنایا گیا، ججز نے درخواست میں وفاقی حکومت اور مختلف ہائیکورٹس کو بھی فریق بنایا۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ درخواست میں 13 مختلف استدعائیں کی گئی ہیں جن میں جسٹس سرفراز ڈوگر سمیت تین ججز کو کام سے روکنے کی استدعا بھی شامل ہے، درخواست میں اسلام آباد ہائیکورٹ کی ایڈمنسٹریٹو کمیٹی اور ڈیپارٹمنٹل پروموشن کمیٹیوں کی تشکیل نو کو بھی چیلنج کیا گیا، اس کے علاوہ ججز کے ٹرانسفر کا نوٹیفیکیشن اور سابق چیف جسٹس عامر فاروق کی جانب سے سینیارٹی ریپریزنٹیشن مسترد کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ درخواست میں جوڈیشل کمیشن کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی فہرست پر نظرثانی کے عمل کو بھی چیلنج کیا گیا ہے، درخواست گزاروں کا مؤقف ہے کہ جسٹس سرفراز ڈوگر کو سینیارٹی میں سینئر پیونی جج تعینات کرنے کے خلاف ریپریزنٹیشن دائر کی گئی تھی جسے مسترد کر دیا گیا۔ اب سپریم کورٹ میں آرٹیکل 184(3) کے تحت درخواست دائر کی گئی ہے، سپریم کورٹ قرار دے کہ صدر کو آرٹیکل 200 (1) کے تحت ججز کے تبادلے کے لامحدود اختیارات حاصل نہیں اور مفاد عامہ کے بغیر ججز کو ایک ہائیکورٹ سے دوسری ہائی کورٹ منتقل نہیں کیا جا سکتا، صدر کے اختیارات کو جوڈیشل کمیشن کی منظوری سے مشروط کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • سینیارٹی لسٹ: اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کا سپریم کورٹ سے رجوع
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی ججز سنیارٹی لسٹ سپریم کورٹ میں چیلنج
  • ججز سنیارٹی تنازع پر سپریم کورٹ میں دوسری درخواست دائر
  • ججز بھی انصاف کے طلب گار، پانچ ججز کی سنیارٹی تنازع پر سپریم کورٹ میں درخواست
  • اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے بھی ججز سنیارٹی تنازع پر دائر درخواست کی حمایت کردی
  • ججزمیں تقسیم مزیدگہری ،معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا 
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کا سنیارٹی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں سنیارٹی کے معاملے پر قانونی جنگ، 5 ججز نے وکیل کرلیے