روبینہ اشرف کی ایک بات نے میری زندگی بدل دی: ندا یاسر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
معروف میزبان ندا یاسر نے خوش حال گھرانے سے متعلق تفصیل سے بات کی ہے۔
سابقہ اداکارہ و میزبان ندا یاسر نے حال ہی میں خواتین کو اپنا خیال، دیکھ بھال اور خوشیوں کو اہمیت دینے کا مشورہ دیا ہے۔
اداکارہ نے بتایا ہے کہ مجھے ایک بار معروف سینئر اداکارہ و ہدایت کارہ روبینہ اشرف نے اپنے ایک ڈرامے کی آفر کی، ان دنوں میں اپنا خیال رکھنا چھوڑ چکی تھی، میرا وزن زیادہ تھا، بال اور جِلد خراب تھی، میں نے اپنا خیال رکھنا چھوڑ کر مکمل توجہ اپنے خاندان پر مرکوز کی ہوئی تھی۔
ندا یاسر نے انکشاف کیا کہ مجھے روبینہ اشرف نے یہ بات سمجھائی کہ جب تک میں خود خوش نہیں رہوں گی اور اپنا خیال نہیں رکھوں گی، میرے گھر کے افراد خوش نہیں رہ سکتے۔
اداکارہ نے خواتین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یاد رکھیں، گھر کا محور ایک عورت ہے، جب تک گھر کی عورت خوش نہیں رہے گی، گھر کے افراد بھی خوش نہیں رہیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو خاتون خوش ہو گی، اپنی زندگی جیے گی، اس کے گھر والے بھی خوش رہیں گے اور اپنی زندگی سے محظوظ ہوں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اپنا خیال ندا یاسر خوش نہیں
پڑھیں:
نوجوان ناکامی سے مت ڈریں اس سے نئی راہیں کھلتی ہیں،وفاقی وزیر پٹرولیم کا جی سی ویمن یونیورسٹی فیصل آبادکے پانچویں کانووکیشن کی تقریب سے خطاب
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 فروری2025ء) وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ نوجوان اپنے بہتر مستقبل کے لئے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں اور محنت میں عظمت کے مقولہ پر عمل کرتے ہوئے اس عزم ویقین کے ساتھ آگے بڑھیں کہ نہ آپ کو کچھ ہو گا اور نہ آپ کے ملک کو کچھ ہوگا،ناکامی سے مت ڈریں کیونکہ اس سے نئی راہیں کھلتی ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کوجی سی ویمن یونیورسٹی فیصل آبادکے پانچویں کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایجوکیٹڈ ہونے کا ڈگریوں سے کوئی تعلق نہیں لہٰذاجب آپ کسی کو تعلیم یافتہ کہتے ہیں تو اس کا مطلب ڈگری نہیں۔ انہوں نے کہا کہ زندگی میں کوئی ایک بنیادی اصول اپنا لیں اور اس پر ہمیشہ کاربند رہیں، مثال کے طور پر یہ کہ آپ نے کبھی جھوٹ نہیں بولناپھرزندگی بھر اس پر عمل کریں اور دیکھیں آپ کا سفر آسان ہو جائے گا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ موت بر حق ہے اور زندگی کا خاتمہ ایک نہ ایک دن ہونا ہے اس پر یقین رکھتے ہوئے زندگی جیئیں اور بھرپور زندگی جیئیں اور ہمیشہ والدین اور ٹیچرز کا احترام کریں ۔انہوں نے کہا کہ میں نے بھی اپنے بیٹے کو بولاہے کہ پاکستان ہمارا ملک ہے اس کو تمہاری ضرورت نہیں لیکن تمہیں اس کی ضرورت ہے،اس لئے پاکستان کو اپنا ملک سمجھ کر اس کی بہتری کےلئے دن رات ایک کردیں،عملی زندگی میں قدم قدم پر کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔ کانووکیشن تقریب میں 2ہزار 785 طالبات کو ڈگریاں دی گئیں اور9طالبات کو مختلف شعبوں میں پی ایچ ڈی کی اسناد سے نوازا گیا جبکہ کانووکیشن میں مجموعی طور پر 91 طالبات نے میڈلز حاصل کئے جن میں سے33 طالبات کو گولڈ، 29 کو سلور اور 29 طالبات کو برونز میڈلز دیئے گئے۔ اس موقع پر وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر کنول امین، ڈینز، ڈائریکٹرز، مختلف شعبوں کے سربراہان، انتظامی حکام، طالبات اور ان کے والدین بڑی تعداد میں موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کمپنی او جی ڈی سی نے ملک کو اربوں ڈالرز کا فائدہ دیا ہے۔تین ملین بیرلز صرف انوویشنز کے ذریعے نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے پیداوار بڑھائی گئی ہے جس کی قیمت 250 ملین ڈالربنتی ہے جبکہ آئی ایم ایف کاجوسالانہ پروگرام ہے وہ اس کا ایک کوارٹر ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا پیغام ہے کہ انوویشن کراؤ اسی وجہ سے انہوں نے ہمیں بھیجا ہے کہ یہ بچے بچیاں جنہوں نے باہر نکل کر نوکریاں تلاش کرنی ہیں انہیں نوکری پیدا کرنیوالا بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ ان کے لیے یہ پیغام ہے کہ ملک آگے بڑھ رہا ہے، ملک میں گروتھ ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کل آپ کے سامنے تمام سائنس دان تمام جیولوجسٹ بیٹھے ہوئے تھے ان کی موجودگی میں میں نے آپ کو بتایا کہ ون کوارٹر آف دی آئی ایم ایف پروگرام از کم آؤٹ آف ون لٹل انوویشن ان ون کمپنی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آنے والے وقت میں کسی پروگرام کی ضرورت نہیں رہے گی۔اسی طرح کی انوویشنز ہوتی رہیں اسی طرح ملک ترقی کرتا رہے اسی طرح یونیورسٹیز کے اندر یہ بچے بچیاں گریجویٹ ہوتے رہیں اپنے خواب لے کر باہر نکلیں اور ناکامی سے نہ ڈریں جو میں آپ کو پیغام دینے کی کوشش کر رہا ہوں وہ یہ ہے کہ ناکامی سے مت ڈریں اپنا سر اونچا کریں، دروازہ کھولیں باہر نکلیں منزل آپ کا انتظار کر رہی ہے۔بعدازاں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے ذہن میں یونیورسٹی کے حوالے سے ٹیکنالوجی کے حوالے سے جدت کے حوالے سے بس ایک ہی پیغام عزت کی زندگی ہے۔ہر پاکستانی عزت کے ساتھ انا کے ساتھ اپنی سیلف ریسپیکٹ کے ساتھ باہر نکلے اور اس کو یہ کانفیڈنس ہو کہ وہ اپنا پروگرام آپ کے سامنے پیش کرے۔ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 40 فیصد تھی جواب تین ساڑھے تین فیصد ہو گئی ہے ، کھانے پینے کی اشیا میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد تھی جو اب منفی میں چلی گئی۔ انٹرسٹ ریٹ24 اور 25 فیصد تھا وہ 11 فیصد 12 فیصد پرآ گیا ہے اور یہ سنگل ڈجٹ میں جائے گا اور ملک ترقی کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے محبت اور احترام کا رشتہ ہے اس میں ایک دو رویہ کمیونیکیشن چل رہی ہے۔ اگر وہ اپوزیشن کے ساتھ مل کے ہم سے ڈائیلاگ کریں تب بھی کوئی حرج نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ قبر تک پیچھا کرنےکی باتیں کرنے والوں کے ساتھ بھی ڈائیلاگ کرنے کو تیار ہیں مگر اس بات پر ڈائیلاگ نہیں ہو گا کہ 190 ملین کی چوری پر معاف کر دیا جائے ۔صدر ٹرمپ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ کہتے تھے کہ ٹرمپ آئے گاتو یہ ہوجائے گا، ٹرمپ آگیا تو وہ ہو جائے گامگر کچھ بھی نہ ہوا بلکہ جو ٹویٹس تھیں وہ بھی ڈیلیٹ ہوگئیں لہٰذا اپنے معاملات غیروں کی بجائے خود حل کرنے کی کوشش کریں کیونکہ سیاست میں مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کئے جاسکتے۔