پاک بھارت لائیو میچ: کراچی اور سندھ میں بڑی اسکرینز پر کس کس جگہ دکھایا جائے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کرکٹ کے دیوانوں کے لیے خوشخبری! پاک بھارت میچ کے دوران کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں بڑی اسکرینز پر لائیو میچ دکھانے کا اہتمام کیا گیا ہے۔ شائقین کرکٹ بھرپور جوش و خروش کے ساتھ ان مقامات پر جاکر میچ سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔
کراچی میں کورنگی نمبر 5، پیپلز ہاؤس (نیئر انڈس اسپتال)، ساحل سمندر (نشان پاکستان) اور گلستان جوہر یوتھ کلب (نیئر دارلصحت اسپتال) میں بڑی اسکرینیں نصب کی جائیں گی۔
حیدرآباد میں سندھ اسپورٹس بورڈ ہاسٹل (نیاز اسٹیڈیم) جبکہ اندرون سندھ میں گھوٹکی کے سردار غلام محمد خان مہر اسپورٹس کامپلیکس، خیرپور کے ممتاز گراؤنڈ، شہید بینظیر آباد کے بیڈ منٹن ہال (بلاول اسپورٹس کامپلیکس)، شکارپور کے یوتھ ڈولپمنٹ سینٹر، ٹھٹہ، ملیر اسپورٹس کامپلیکس، دادو اور دیگر اضلاع میں بھی یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔
شائقین کرکٹ ان مقامات پر اپنے اہل خانہ اور دوستوں کے ساتھ آکر اس یادگار مقابلے کو اسٹیڈیم جیسا ماحول دے سکتے ہیں۔ حکومت سندھ اور اسپورٹس بورڈ کی جانب سے کیے گئے اس اقدام کو عوام نے خوب سراہا ہے۔
یاد رہے کہ پاک بھارت میچ ہمیشہ سے ہی دنیائے کرکٹ میں سب سے زیادہ دلچسپی کا مرکز رہا ہے اور شائقین اس موقع کو کسی صورت بھی ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہتے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی، سرکاری ڈاکٹرز کا عباسی شہید اسپتال کے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ
ہاؤس آفیسرز کا کہنا تھا کہ 5 سالہ تعلیم کے بعد انہیں 30 سے 45 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے، جبکہ دیگر سرکاری اسپتالوں میں 70 ہزار تک تنخواہیں ہیں، ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے سرکاری عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے احتجاج کرتے ہوئے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے عباسی شہید اسپتال میں ہاؤس آفیسرز نے تنخواہوں میں اضافے کیلئے ڈائریکٹر آفس کا گھیراؤ کرتے ہوئے بھرپور احتجاج کیا۔ احتجاج میں خواتین ہاؤس آفیسرز کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ہاؤس آفیسرز کا کہنا تھا کہ 5 سالہ تعلیم کے بعد انہیں 30 سے 45 ہزار روپے تنخواہ ملتی ہے، جبکہ دیگر سرکاری اسپتالوں میں 70 ہزار تک تنخواہیں ہیں، ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر ایم ایس ڈاکٹر جاوید اقبال نے میڈیا سے گفتگو میں کہا 230 آفر لیٹرز جاری کیے گئے، مگر صرف 9 ڈاکٹروں نے انہیں قبول کیا، مریضوں کا دباؤ بڑھ رہا ہے اور پرانے ہاؤس آفیسرز پروموٹ ہو چکے ہیں۔ میئر کراچی نے یقین دہانی کرائی کہ جون تک تنخواہوں میں اضافہ کر دیا جائے گا۔ احتجاج کے بعد مظاہرین کو مئیر کراچی سے 2 روز میں ملاقات کی یقین دہانی کرائی گئی، جس کے بعد وقتی طور پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔