سیکرٹری داخلہ نور الامین مینگل نے پنجاب کی تمام جیلوں میں ہنرمند اسیران کو انکی محنت کے مطابق معاوضہ دینے کا ماڈل تیار کرنے کی ہدایت کی تاکہ اسیران میں ہنرمندی کو فروغ ملے اور وہ جیل میں ہوتے ہوئے اپنے اہل خانہ کی کفالت کر سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نورالامین مینگل سرپرائز وزٹ پر کیمپ جیل لاہور پہنچ گئے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن "ہنر مند اسیر" کے تحت سیکرٹری داخلہ نے ڈسٹرکٹ جیل لاہور میں اسیران کیلئے قائم کیے گئے ہنرمندی کے مختلف شعبہ جات کا دورہ کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری داخلہ پنجاب نے ہدایت کی کہ پنجاب کی تمام جیلوں میں قیدیوں کو حجام، درزی، باورچی، موٹرسائیکل مکینک، الیکٹریشن، اے سی مکینک اور کارپینٹر کے کورسز کروائے جائیں۔ اسی طرح پنجاب بھر کی جیلوں میں قیدیوں کو ہینڈی کرافٹس کی تیاری کی تربیت دی جائے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے کہا کہ اسیران کو جیل میں تکنیکی تربیت دیکر معاشرے کا مفید رکن بنا رہے ہیں۔ طویل قید کے مجرمان کو جیل انڈسٹری میں قالین سازی، فرنیچر تیاری کی تربیت دی جائے۔ قیدیوں کو تربیت دینے کیلئے ماہر استاد اور کنسلٹنٹ رکھے جائیں۔
 
انہوں نے خواتین اسیران کو بیوٹیشن اور ویٹرنگ کورسز کروانے کی بھی ہدایت کی۔ سیکرٹری داخلہ نے ہدایت کی کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی کے تعاون سے کچن میں کام کرنے والے اسیران کو "فوڈ ہائی جین" کے متعلق آگاہی دی جائے۔ انہوں نے جیلوں میں موم بتی کی تیاری کیلئے یونٹ لگانے کی بھی ہدایت کی۔ سیکرٹری داخلہ نے ہدایت کی کہ پنجاب کی تمام جیلوں میں نوعمر اسیران کو کمپیوٹر کورسز کروائے جائیں۔ سیکرٹری داخلہ نور الامین مینگل نے پنجاب کی تمام جیلوں میں ہنرمند اسیران کو انکی محنت کے مطابق معاوضہ دینے کا ماڈل تیار کرنے کی ہدایت کی تاکہ اسیران میں ہنرمندی کو فروغ ملے اور وہ جیل میں ہوتے ہوئے اپنے اہل خانہ کی کفالت کر سکیں۔

سیکرٹری داخلہ پنجاب نے قیدیوں سے ملاقات کیلئے آئے اہلخانہ سے مشکلات دریافت کیں۔ آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر اور سپرنٹنڈنٹ جیل ظہیر ورک بھی سیکرٹری داخلہ کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے آئی جی جیل خانہ جات کو ہدایت کہ قیدیوں سے ملاقات میں اہلخانہ کو سہولت فراہم کی جائے۔ سیکرٹری داخلہ نے ڈسٹرکٹ جیل لاہور کی انتظار گاہ کی اپ گریڈیشن کی ہدایت کی اور مجموعی طور پر جیل انتظامات اور قیدیوں کو ہنر سکھانے کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی پریزن کی کاوشوں کو سراہا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پنجاب کی تمام جیلوں میں سیکرٹری داخلہ پنجاب سیکرٹری داخلہ نے اسیران کو قیدیوں کو ہدایت کی

پڑھیں:

پنجاب میں 125 سالہ جیل قوانین میں تبدیلی، غیر ملکی قیدیوں کو کیا سہولیات میسر ہوں گی؟

پاکستان کے آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی حکومت نے جیل قوانین میں بہتری لانے کے لیے ،پریزن رولزز  تبدیل کر دیے ہیں  یہ قوانین  صوبے میں سوا صدی سے نافذالعمل ہیں۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق 138 جیل قوانین تبدیل کرکے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیے گئے ہیں، جیل قوانین میں ترامیم انسانی حقوق کے تحفظ اور عالمی قوانین کی پاسداری کے لیے کی گئیں، جیل قوانین میں جدت اور تبدیلی سے قیدیوں، اہلخانہ اور انتظامیہ کو سہولت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: جیل رولز تبدیل، کتنے قیدی اپنے آبائی علاقوں کی جیل میں منتقل کیے گئے؟

محکمہ داخلہ نے جیل قوانین میں ترامیم کی منظوری کے لیے سمری بھجوانے کا فیصلہ کرلیا ہے، قوانین میں خواتین قیدیوں اور بچوں کے حقوق پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، ذہنی امراض کے شکار قیدیوں کے لیے علاج معالجے کی سہولت فراہم کی گئی ہے، جبکہ قیدیوں کے لیے سزا و جزا کے نظام کو سسٹم اور ڈسپلن کا پابند بنایا گیا ہے،قیدیوں کو سزا کے خلاف اپیل کا حق دینے کے لیے بھی نظام وضع کیا گیا ہے

پنجاب کی جیلوں میں کتنےغیرملکی قیدی ہیں اور انہیں کیا کیا سہولیات حاصل ہیں؟

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق اس وقت پنجاب کی مختلف جیلوں میں 151 کے قریب غیر ملکی قیدی قید ہیں، سب سے زیادہ افغانستان سے تعلق رکھنے والے مجرمان جیلوں میں قید ہیں جن کی تعداد 54 کے قریب ہے، دوسرے نمبر پر بھارت سے تعلق قیدیوں کی تعداد 36 ہے  اور تیسرے نمبر پر نائیجریا سے تعلق رکھنے والے افراد قید ہیں جن کی تعداد 35 ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی، حیران کن اعدادوشمار سامنے آگئے

اسطرح امریکا سے تعلق رکھنے والے 2 جبکہ برطانیہ 4 شہری پنجاب کی جیلوں میں قید ہیں ،17 ممالک ہیں جن کے شہری اس وقت پنجاب کی جیلوں میں قید ہیں،زیادہ ترغیر ملکی قیدی منشیات فروشی، غیر قانونی طریقے سے باڈر کراسنگ اور کچھ غیر ملکی ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پر قید ہیں۔

غیر ملکی قیدیوں کو قنصلر رسائی

ترجمان محکمہ داخلہ کے مطابق جو غیر ملکی جیلوں میں قید ہیں ان کو عالمی قوانین کے مطابق قونصلر کی مدد فراہم کی گئی ہے، اب غیر ملکی قیدی اپنی زبان میں کیس کی کارروائی  بھی سن سکیں گے۔

میڈیکل آفیسر، سائیکالوجسٹ اور ویلفیئر افسر کی جیل میں تعیناتی لازمی قرار

ہر جیل میں میڈیکل آفیسر، سائیکالوجسٹ اور ویلفیئر افسر کی تعیناتی لازمی قرار دی گئی ہے، کھانے کی بہتر سہولیات میسر کی گئی ہیں،اب قیدی اپنی مرضی سے وکیل بھی کرسکے گا جس کے اخراجات پنجاب حکومت اٹھائے گئی، قیدی ایک دراخوست جیل سپرینٹنڈنٹ  کو دے گا جس میں وہ بتائے گا کہ کون سے جرم میں وہ قید ہے، اس کے مطابق اس کو ایک وکیل دیا جائے گا جو اس کا کیس عدالت میں لڑئے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکا برطانیہ بھارت پاکستان پنجاب جیل جیل قوانین غیر ملکی قیدی محکمہ داخلہ پنجاب

متعلقہ مضامین

  • سندھ کے تمام نجی اسکولوں میں شجر کاری مہم کی ہدایت جاری
  • پنجاب میں “مریم نوازکمیونٹی ہیلتھ سروسز” متعارف کروانے کا فیصلہ
  • پنجاب میں مریم نوازکمیونٹی ہیلتھ سروسز متعارف کروانے کا فیصلہ
  • پارلیمانی سیکرٹری بلدیات پنجاب چوہدری خرم خان جدہ میں عشائیہ سے خطاب کرر ہے ہیں
  • پنجاب میں 125 سالہ جیل قوانین میں تبدیلی، غیر ملکی قیدیوں کو کیا سہولیات میسر ہوں گی؟
  • راولپنڈی کے تمام کباڑ خانوں کا ریکارڈ مرتب کرنے کی ہدایت
  • رمضان سے قبل تمام صوبوں میں شوگر اسٹال لگانے کی ہدایت، چینی کس قیمت پر ملے گی؟
  • حماس کی بڑی پیشکش: تمام اسرائیلی قیدیوں کی مشروط رہائی پر آمادگی
  • حماس نے تمام اسرائیلی قیدیوں کو ایک ساتھ رہا کرنے پر مشروط آمادگی ظاہر کردی