اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات،پولنگ جاری
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
اسلام آباد(صغیر چوہدری )اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات برائے سال 2025.26 کے لئے پولنگ کا عمل جاری اسلام آباد ہائی کورٹ بار کی صدارت اور سیکرٹری کی نشستوں کے لئے کانٹے مقابلہ ہے
سالانہ انتخابات برائے سال 2025-26 کیلئے پولنگ ضلع کچہری ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس اسلام آباد میں ہورہی ہے پولنگ کا عمل صبح ساڑھے آٹھ بجے شروع ہوا جو شام ساڑھے چار بجے تک جاری رہے گا ۔ہائیکورٹ بار کے انتخابات کے لیے پولنگ کے دوران 2685 ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے،
صدارت کیلئے عبدالواحد قریشی اور سید واجد علی شاہ گیلانی، نائب صدارت کیلئے افتخار احمد باجوہ اور راجہ منظر علی کیانی آمنے سامنے ہونگے
سیکرٹری کیلئے چودھری منظور احمد ججہ اور قاسم نواز عباسی، جائنٹ سیکرٹری کیلئے عمران اشفاق اور ظاہر شاہ مدمقابل ہیں
ایڈیشنل سیکرٹری کیلئے بشری طارق راجہ اور ڈاکٹر پلوشہ ایاز خان، فنانس سیکرٹری کیلئے فضل مولا اورمحسن علی عباسی کے درمیان مقابلہ ہے
ایگزیکٹیو ممبران کیلئے چودھری ذوالقرنین، منظوراحمد، شعیبہ اختر، نازش بی بی، محمد عمر مختار، راشدحنیف، طلعت رضوان، محمد عثمان، محمد عدنان حسین، ملک مظفر خان، سید صلاح الدین شاہ اور فاروق اقبال خان کے درمیان مقابلہ جاری ہے
ہائیکورٹ بار کے انتخابات کیلئے ضلع کچہری ڈسٹرکٹ کورٹ کمپلیکس میں سخت سیکیورٹی اقدامات کیے گئے ہیں پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سیکرٹری کیلئے اسلام آباد سیکرٹری کی کورٹ بار
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا 5 ججز کی سینیارٹی سے متعلق درخواست کی غیر مشروط حمایت
اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی سینیارٹی کے حوالے سے سپریم کورٹ میں دائر درخواست کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا ہے۔
بار ایسوسی ایشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی جانب سے آرٹیکل 184(3) کے تحت سپریم کورٹ میں دائر آئینی پٹیشن کی غیر متزلزل حمایت کا اظہار کیا ہے، جس میں ہائیکورٹ میں ججز کے تبادلے اور پہلے سے موجود ججز کی سینیارٹی لسٹ میں قصداً ہیراپھیری کو چیلنج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے سینیارٹی لسٹ کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا
بار ایسوسی ایشن نے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی آئینی درخواست کی غیر مشروط حمایت کی ہے۔
’بار ایسوسی ایشن عدالتی امور میں انتظامیہ کی مداخلت بالخصوص جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر، جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس محمد آصف کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں صوابدیدی تبادلے کی شدید مذمت کرتی ہے، جو آئین کے آرٹیکل 200 کی صریح خلاف ورزی ہے۔‘
مزید پڑھیں:سپریم کورٹ: ججز کی سینیارٹی کا اصول کسی اور مقدمے میں طے کریں گے، آئینی بینچ کا فیصلہ
صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ریاست علی آزاد کے مطابق یہ تبادلے، بغیر کسی مناسب عمل یا لازمی تازہ حلف برداری کے بغیر، جان بوجھ کر ہائیکورٹ کی سینیارٹی اور انتظامی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے تھے، جس سے عدالتی خودمختاری اور سالمیت کو نقصان پہنچایا گیا۔
عدالتی امور میں انتظامیہ کی مداخلت کی مذمت کرتے ہوئے بار ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ عدالتی سینیارٹی میں جان بوجھ کر ہیرا پھیری کیخلاف 5 ججز کی جانب سے دائر درخواست عدلیہ کی آزادی، آئینی بالادستی، اور پاکستان کے جمہوری ڈھانچے کی بنیاد بنانے والے اختیارات اور اصولوں کی علیحدگی کے لیے سنگین خطرات کی نشاندہی کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن جسٹس خادم حسین سومرو جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر جسٹس محسن اختر کیانی جسٹس محمد آصف خودمختاری دائر درخواست ریاست علی آزاد سالمیت سپریم کورٹ سینیارٹی عدلیہ ہیرا پھیری